وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا ہے کہ لاہور کے اجتماع میں کشمیری قیادت کی شرکت نے پاکستان اور کشمیری عوام کے درمیان لازوال رشتے کی بنیاد رکھی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت میں 23 مارچ 1940ء کو منظور کی گئی قرارداد پاکستان ہماری تاریخ کا رخ موڑنے والا لمحہ تھا۔ شدید مخالفت کے باوجود ہمارے قائدین نے آزاد پاکستان کے خواب کو حقیقت میں بدل دیا۔ یہ دن برصغیر کے مسلمانوں کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے، جب انہوں نے اپنے لیے ایک علیحدہ مملکت کے قیام کی بنیاد رکھی اور اس تاریخی جدوجہد میں کشمیری قیادت بھی پیش پیش رہی۔ لاہور کے اجتماع میں کشمیری قیادت کی شرکت نے پاکستان اور کشمیری عوام کے درمیان لازوال رشتے کی بنیاد رکھی۔ یوم پاکستان کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ قرارداد پاکستان ہمیں اجتماعیت اور یکجہتی کا درس دیتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری آزادی کی جدوجہد دراصل تحریکِ تکمیلِ پاکستان ہے، جسے کشمیری عوام نے اپنے خون سے زندہ رکھا ہوا ہے۔کشمیری ''بائی چوائس'' پاکستانی ہیں اور پاکستان کو اپنی امیدوں اور آرزوؤں کا مرکز سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں نے نہ صرف قیام پاکستان کی تحریک میں مسلمانانِ ہند کے ساتھ بھرپور کردار ادا کیا بلکہ 14 اگست 1947ء سے پہلے ہی پاکستان کے ساتھ اپنی وابستگی کا اعلان کر دیا تھا۔ دنیا میں پاکستان سے زیادہ کشمیریوں کا کوئی ہمدرد نہیں۔ انشاءاللہ کشمیریوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور پاکستان کی تکمیل، الحاقِ کشمیر کے ذریعے مکمل ہو گی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ قیام پاکستان نے جموں و کشمیر کے عوام کی جدوجہد کو ایک نئی تحریک اور نیا ولولہ دیا۔پاکستان اور کشمیر نظریاتی، جغرافیائی، تاریخی، ثقافتی اور مذہبی رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں، جنہیں دنیا کی کوئی طاقت جدا نہیں کر سکتی۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت پر پابندی، کشمیری سیاستدان برہم

محبوبہ مفتی نے سخت ردعمل ظاہر کرتے کہا کہ سیاسی قیادت کو نظر بند کرنے کا فیصلہ جموں و کشمیر کی سخت اور غیر جمہوری حقیقت کو عیاں کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی کئی سیاسی لیڈروں نے انہیں خانہ نظربند کر کے آزادی پسند لیڈر اور حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت سے روکنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انتظامیہ کے اس اقدام کی سخت مذمت کی ہے۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے سخت ردعمل ظاہر کرتے کہا کہ سیاسی قیادت کو نظر بند کرنے کا فیصلہ "جموں و کشمیر کی سخت اور غیر جمہوری حقیقت" کو عیاں کرتا ہے۔ انہوں نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ صرف اس لئے گھروں میں نظر بند کیا گیا کہ ہم سوپور جا کر پروفیسر عبدالغنی بٹ کے انتقال پر تعزیت نہ کر سکیں۔ محبوبہ مفتی نے بی جے پی پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ دکھ اور بے چینی کو سیاسی مفاد کے لئے ہتھیار بنا رہی ہے۔

پروفیسر بٹ کے قدیم ساتھی اور پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون نے بھی الزام عائد کیا کہ انہیں سوپور جانے سے روکنے کے لیے گھر میں نظر بند کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا اس کی کوئی ضرورت تھی، پروفیسر صاحب ایک پُرامن شخصیت کے مالک تھے اور برسوں سے عملی سیاست سے الگ ہو چکے تھے، ان کو آخری الوداع کہنا سب کا حق تھا۔ ادھر میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق، جو ان کے دیرینہ ساتھی رہے ہیں، نے الزام عائد کیا کہ حکام نے جنازہ جلد بازی میں کرایا اور انہیں بٹ کی تجہیز و تکفین میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔

انہوں نے ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ ناقابلِ بیان دکھ ہے کہ حکام نے پروفیسر صاحب کے جنازے کو عجلت میں نمٹا دیا۔ انہون نے کہا "مجھے گھر میں بند رکھا گیا اور آخری سفر میں شریک ہونے کے حق سے محروم کر دیا گیا، ان کے ساتھ میری رفاقت اور رہنمائی کا رشتہ 35 سال پر محیط تھا، اتنے لوگوں نے ان کا آخری دیدار کرنے کی خواہش کی تھی، مگر ہمیں اس حق سے بھی محروم رکھنا ظلم ہے"۔

متعلقہ مضامین

  • حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت پر پابندی، کشمیری سیاستدان برہم
  • بھارتی سائفر نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی ایجنسیوں کے تعلق کو بے نقاب کر دیا: چوہدری انوارالحق
  • جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی تعلق کو نقاب کردیا: وزیراعظم آزاد کشمیر
  • آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
  • کشمیری حریت رہنما عبدالغنی بٹ آزادی کا خواب آنکھوں میں لیے چل بسے
  • آزاد کشمیر پولیس کے لیے اینٹی رائیٹ کٹس اور یونیفارم الاؤنس کی منظوری، کروڑوں روپے مختص
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد منظور
  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف قرارداد منظور
  • پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید