نیوزی لینڈ نے چوتھے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان کو جیت کے لیے 221 رنز کا ہدف دے دیا۔
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
نیوزی لینڈ(نیوز ڈیسک)ماؤنٹ مانگا نوئی میں کھیلے جانے والے میچ میں کیوی بلے بازوں نے ابتدا ہی سے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو 59 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا، میزبان ٹیم نے 3.5 اوورز میں ہی 50 رنز بٹور لیے۔
حارث رؤف نے اپنے پہلے اوور کی پہلی گیند پر 4 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 22 گیندوں پر44 رنز بنانے والے ٹم سیفرٹ کو خوشدل شاہ کے شاندار کیچ کی بدولت آؤٹ کردیا، تاہم کیوی بلے بازوں نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ جاری رکھا اور 6 اوورز کے پاور پلے میں 79 رنز بناڈالے جبکہ محض 7.
نیوزی لینڈ کی دوسری وکٹ 108 رنز کے مجموعی اسکور پر گری، 2 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 24 رنز بنانے والے مارک چیپمین کو حارث رؤف نے کلین بولڈ کیا۔
نیوزی لینڈ کی تیسری وکٹ 134 رنز پر گری،20 گیندوں پر 50 رنز بنانے والے فن ایلن کو عباس آفریدی نے حسن نواز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کیا جبکہ چوتھی وکٹ 139 رنز پر گری، 3 رنز بنانے والے جیم نیشم ابرار احمد کی گیند پر وکٹ کیپر محمد حارث کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
149 کے مجموعی اسکور پر کیویز کو پانچواں نقصان اٹھانا پڑا، 3 رنز بنانے والے مچل ہے کو بھی ابرار احمد نے محمد حارث کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کیا۔
چوتھے ٹی ٹوئنٹی کے لیے پاکستانی اسکواڈ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں، کیلی جیمیسن اور بین سیئرز کی جگہ وِل اورورکی اور جیکب ڈفی کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔
قومی ونڈے کرکٹ اسکواڈ کے 9 کھلاڑی نیوزی لینڈ روانہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رنز بنانے والے نیوزی لینڈ
پڑھیں:
برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
برطانیہ میں تین ایرانی شہریوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایران کی غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد کر رہے تھے اور برطانیہ میں مقیم صحافیوں کے خلاف پرتشدد کارروائی کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔
ان تینوں افراد — مصطفی سپاہوند (39 سال)، فرہاد جوادی منش (44 سال) اور شاپور قلهعلی خانی نوری (55 سال) — پر برطانیہ کے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت الزامات لگائے گئے ہیں، جو غیر ملکی ریاستوں سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق، یہ کارروائی اگست 2024 سے فروری 2025 کے دوران انجام دی گئی، جس کا تعلق ایران سے ہے۔
مصطفی سپاہوند پر سنگین پرتشدد کارروائی کی تیاری کے لیے نگرانی کرنے کا اضافی الزام بھی ہے، جب کہ منش اور نوری پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے ایسے افراد کے لیے نگرانی کی جن سے توقع تھی کہ وہ تشدد میں ملوث ہوں گے۔
تینوں ملزمان نے لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے مختصر پیشی کے دوران اپنے وکلا کے ذریعے الزامات سے انکار کیا اور ستمبر 26 کو باقاعدہ فردِ جرم کی سماعت تک جیل بھیج دیے گئے۔ مقدمے کی سماعت اکتوبر 2026 میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
پراسیکیوشن کے مطابق، یہ سازش ان صحافیوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی تھی جو برطانیہ میں قائم ایران مخالف نشریاتی ادارے "ایران انٹرنیشنل" سے وابستہ ہیں۔
واضح رہے کہ یہ گرفتاری اسی روز عمل میں آئی جب انسداد دہشت گردی پولیس نے ایک علیحدہ کارروائی میں پانچ دیگر افراد کو حراست میں لیا، جن میں چار ایرانی شامل تھے۔ تاہم انہیں بعد میں بغیر کسی الزام کے رہا کر دیا گیا۔