پنجاب خیبر پختونخوا بارڈر پر دہشتگردوں کا رواں ماہ کا ساتواں حملہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق سرحدی علاقوں میں پنجاب پولیس، سی ٹی ڈی اور ایلیٹ ٹیمیں پٹرولنگ اور سرچنگ آپریشن پر مامور تھیں، کوٹ مبارک کے قریب خوارجی دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس ٹیموں نے ایڈوانس کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا بارڈر پر دہشتگردوں کا رواں ماہ کا ساتواں حملہ ناکام بنادیا گیا۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق سرحدی علاقوں میں پنجاب پولیس، سی ٹی ڈی اور ایلیٹ ٹیمیں پٹرولنگ اور سرچنگ آپریشن پر مامور تھیں، کوٹ مبارک کے قریب خوارجی دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس ٹیموں نے ایڈوانس کیا، ترجمان پنجاب پولیس نے کہا کہ کوٹ مبارک کے قریب گھات لگائے دہشتگردوں نے پولیس ٹیموں پر آئی سی ڈی (IED) سے حملہ کیا، حملے میں بکتر بند گاڑی کو معمولی نقصان پہنچا، تمام جوان الحمدللہ محفوظ رہے۔ ترجمان پنجاب پولیس نے کہا کہ گھات لگائے دہشت گردوں سے پولیس ٹیموں کا شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جوانوں کی فوری اور بھرپور جوابی فائرنگ سے خوارجی دہشت گرد پسپا ہو گئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ترجمان پنجاب پولیس پولیس ٹیموں
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ تشکیل، عمران خان کی ہدایات نظر انداز
خیبرپختونخوا کی 13 رکنی کابینہ کی تشکیل پر تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے صوبائی کابینہ کے ارکان کی تعداد 5 سے 8 رکھنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ کابینہ سنگل ڈیجٹ سے زیادہ نہ ہو، تاہم کابینہ کی تعداد 13 رکھی گئی ہے کابینہ سے جمعہ کو گورنر کے پی نے حلف لیا۔پارٹی کے ایک ذمہ دار رہنما نے بتایا کہ عمران خان نے اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ خان، شہرام ترکئی کے بھائی فیصل ترکئی اور سابق صوبائی وزیر شکیل خان کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی واضح ہدایات جاری کی تھیں لیکن عمران خان کی ہدایات کو نظر انداز کیا گیا۔ بانی چیئرمین نے پارٹی کے بعض سینئر اراکین کو کابینہ میں شامل کرنے کی ہدایت کی تھی جنہیں ماضی میں نظر انداز کیا گیا تھا۔صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا کہ عمران خان نے کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھیں بلکہ انھوں نے پیغام بھجوایا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے اور سہیل آفریدی اپنی کابینہ کا خود انتخاب کریں۔انھوں نے کہا کہ کابینہ میں کسی بھی وقت ردوبدل ہو سکتا ہے، عمران خان جس کو چاہیں کابینہ می شامل کر سکتے ہیں اور اگر کسی کو نکالنا چاہیں تو کسی بھی وزیر کو فارغ کرسکتے ہیں۔مینا خان نے کہا کہ کابینہ میں سینئر اور تجربہ کار وزراء بھی شامل ہیں جبکہ نوجوانوں کو بھی موقع دیا گیا ہے۔