خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ہتھیار آبنائے ہرمز کے قریب تب الکبریٰ، تونب الصغرہ ور ابو موسیٰ پر تعینات کیے گئے تھے، جو عالمی سطح پر اک اہم شپنگ لین ہے، پاسدران انقلاب نے حال ہی میں اس علاقے میں فوجی مشقیں کی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران نے خلیج کے 3 اسٹریٹجک جزائر پر نئے میزائل نظام کی رونمائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قریبی دشمن کے ٹھکانوں، بحری جہازوں اور اثاثوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ہتھیار آبنائے ہرمز کے قریب تب الکبریٰ، تونب الصغرہ ور ابو موسیٰ پر تعینات کیے گئے تھے، جو عالمی سطح پر اک اہم شپنگ لین ہے، سپاہ پاسدران انقلاب نے حال ہی میں اس علاقے میں فوجی مشقیں کی ہیں۔

یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس خط کا جواب دینے کے لیے تیار ہے، جس میں جوہری مذاکرات کی بحالی پر زور دیا گیا تھا اور خبردار کیا گیا تھا کہ اگر ایران انکار کرتا ہے تو ممکنہ فوجی کارروائی کی جائے گی۔ سپاہ پاسداران انقلاب کے نیول کمانڈر علی رضا تنگسیری نے کہا ہے کہ ہمارے پاس ایک حکمت عملی ہے کہ ہمیں جزائر کے گروپ کو مسلح کرنا ہوگا اور اسے فعال بنانا ہوگا۔

انہوں نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ہم خطے میں دشمن کے ٹھکانوں، بحری جہازوں اور اثاثوں پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ نیا نظام 600 کلومیٹر (370 میل) کے اندر کسی بھی ہدف کو مکمل طور پر تباہ کر سکتا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں امریکا کے سفیر اسٹیو وٹکوف نے جمعے کو نشر ہونے والے ایک بیان میں کہا تھا کہ ٹرمپ ایران کے ساتھ اعتماد پیدا کر کے ایران کے ساتھ مسلح تنازع کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ صدر کے خط کا مقصد دھمکی نہیں تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ایرانی سیٹلائٹ روسی سوئیوز راکٹ کے ذریعے کل خلا میں روانہ ہوگا

ایران رواں ہفتے ایک روسی سوئیوز راکٹ کے ذریعے اپنا سیٹلائٹ خلا میں بھیجے گا۔ یہ پرواز روس کے ووستوچنی کوسموڈروم سے ایک کثیر سیٹلائٹ مشن کا حصہ ہے۔

ایرانی سیٹلائٹ کو جمعہ، 25 جولائی 2025 کو صبح 9:54 بجے (ایران کے وقت کے مطابق) روس کے مشرق بعید علاقے میں واقع ووستوچنی کوسموڈروم سے روانہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:ایرانی میزائل حملے میں امریکی ایئربیس نشانہ بنا، بالآخر پینٹاگون مان گیا

اس مشن میں سوئیوز راکٹ دو بڑے سیٹلائٹس ’آئیونوسفئیر-ایم نمبر 3 اور 4‘ کے ساتھ 18 چھوٹے سیٹلائٹس بھی خلا میں لے کر جائے گا۔

یہ لانچ روس کے جاری کثیر سیٹلائٹ پروگرام کا حصہ ہے، جس کا مقصد سائنسی، تحقیقی اور تجارتی سیٹلائٹس کو زمین کے مدار میں پہنچانا ہے۔

روسی خلائی ایجنسی نے 22 جولائی کو راکٹ کو ووستوچنی کے لانچ پیڈ 1-ایس پر نصب کر دیا تھا تاکہ مشن کی تیاری مکمل کی جا سکے۔

لانچ سے پہلے راکٹ پر ایرانی خلائی ایجنسی اور ایرانی خلائی تحقیقاتی مرکز کے لوگوز بھی چسپاں کیے جا چکے ہیں، جو اس مشن میں ایران کی شرکت کی نشاندہی کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:یورپی شہر پر 5 ڈرون حملے ممکن ہیں، ایران کے سابق اعلیٰ عہدیدار کی وارننگ

تاہم روسی حکام نے چھوٹے سیٹلائٹس کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کیں، جیسے کہ ان کا تعلق کن ممالک سے ہے یا ان کے مخصوص مقاصد کیا ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایران ایرانی سیٹلائٹ خلا روس ووستوچنی کوسموڈروم

متعلقہ مضامین

  • کچھ حقائق جو سامنے نہ آ سکے
  • حیفا ریفائنری پر ایرانی حملے کی ایک اور ویڈیو آ گئی
  • بمبار بمقابلہ فائٹر جیٹ؛ اسٹریٹجک اور ٹیکٹیکل بمبار میں کیا فرق ہے؟
  • ایرانی سیٹلائٹ روسی سوئیوز راکٹ کے ذریعے کل خلا میں روانہ ہوگا
  • خلیج عمان میں ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی بحری جہاز کو وارننگ کیوں دی؟
  • ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک بار پھر آمنے سامنے ، صورتحال کشیدہ
  • ایرانی صدرآئندہ ماہ پاکستان کا اہم دورہ کریں گے
  • ہم نے ایران کیخلاف اسٹریٹجک گفتگو شروع کر رکھی ہے، غاصب صیہونی وزیر خارجہ کا دورہ کی اف
  • ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
  • ایران جوہری پروگرام سے دستبردار نہیں ہو سکتا، ایرانی وزیر خارجہ