تھانہ کاہنہ کے باہر وکلاء کا احتجاج جاری؛ قصور سے لاہور آنے والی سڑک بلاک
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
رومیل الیاس : تھانہ کاہنہ کے باہر وکلاء کااے ایس پی معاذ کیخلاف احتجاج جاری ہے
احتجاجی مظاہرے میں وکلاء کی کثیر تعداد شریک، نعرے بازی کررہے ہیں ، مظاہرے میں شریک وکلاء نے ٹائرجلا کر روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا۔مظاہرین کا الزام ہے کہ پولیس نے وکیل رہنما وقاص اسلم کاہلوں پر تشدد کیا،مظاہرین نے اے ایس پی کاہنہ سرکل کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا
قلات ؛ 24 گھنٹے بعد موبائل نیٹ سروس بحال
تھانہ کاہنہ کے باہر وکلاء کا احتجاج جاری ہے ، وکلاء نے قصور سے لاہور آنے والی سڑک کو روکاوٹیں لگا کر ٹریفک کے بند کر دیا،وکیل رہنما وقاص اسلم کاہلو بھی زخمی حالت میں احتجاج میں شامل ہوگئے ،
وکیل رہنما وقاص اسلم نے کہا اے ایس پی معاز نے تشدد کا نشانہ بنایا،چوکی انڈسٹریل ایریا تھانہ کاہنہ میں اے ایس پی معاز نے پانچ دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ فسطائیت کی انتہا کی۔ہمارا مطالبہ ہے کہ اے ایس پی معاز کو فوری معطل کیا جائے۔میں نائب صدر لاہور بار ایسوسی ایشن ماڈل ٹاؤن سیٹ منتخب ہوں ،لاہور بار ایسوسی ایشن کی کال پر تمام وکلا برادری اس احتجاج میں شریک ہو رہی ہے۔سڑک بند ہونے سے قصور لاہور روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں،قصور سے لاہور آنے والے مسافروں کو مشکلات گاڑیوں میں محصور ہو کر رہ گئے
23 مارچ عزم، یکجہتی اور قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اے ایس پی
پڑھیں:
ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف ریاست کیلیفورنیا میں جاری احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں، جبکہ لاس اینجلس میں مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاج کو مسلسل تین ہو چکے ہیں اور اس میں شریک مظاہرین کی جانب سے ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ لاس اینجلس میں احتجاج اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کر گیا جب مظاہرین نے سڑکوں پر گاڑیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے جب کہ صدر ٹرمپ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل گارڈز کو امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ قانون شکنی اور تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں اور جو عناصر اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں وہ قانونی کارروائی سے بچ نہیں سکیں گے۔
یاد رہے کہ یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے تھے جب لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف امیگریشن حکام نے چھاپے مارنے شروع کیے ۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان متعدد جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، جس کے بعد فضا مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کی جا رہی ہیں جب کہ مقامی انتظامیہ نے عوام سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔