وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی زیر صدارت سرکاری حکام اور پرائیویٹ حج گروپ یونین کا مشترکہ اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
عثمان خان : وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردارمحمدیوسف کی زیرصدارت دفتر حج مشن پاکستان مکہ مکرمہ میں سرکاری حکام اور پرائیوٹ حج گروپ یونین ہوپ کے نمائندوں کا مشترکہ اجلاس ہوا۔
اجلاس میں پاکستان سے سرکاری حج سکیم اور پرائیوٹ حج سکیم کے حجاج کرام کے لئے انتظامات اور سہولیات فراہمی پر تفصیلی بحث کی گئی۔اجلاس میں پرائیویٹ حج ٹوور آپریٹرز کو سعودی عرب میں درپیش مسائل اور ان کے فوری حل پر سیر حاصل گفتگو ہوئی وفاقی وزیر کی پرائیویٹ حج ٹوور آپریٹرز کو درپیش مسائل سعودی حکام کے سامنے اٹھانے کی یقین دہانی کروائی ،
قلات ؛ 24 گھنٹے بعد موبائل نیٹ سروس بحال
وفاقی وزیر سردار یوسف نے کہا پوری کوشش کریں گے پرائیویٹ حج ٹوور آپریٹرز کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے، حجاج کرام اللہ کے مہمان ہیں چاہے وہ سرکاری سکیم کے تحت آرہے ہوں یا پرائیویٹ سکیم کے تحت ،ہماری ترجیح بطورِ حجاج انکی خدمت کرنا ہے،وزارت بلا تفریق حجاج کرام کو سہولیات میسر کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی، انشاللہ ان سب اعلانات و اقدامات پر باقاعدہ عمل ہوتا ہوا نظر آئے گا، حج 2025 کو مثالی حج بنائیں گے، تمام حجاج کرام کو ہر سطح پر سہولیات میسر کی جائیں گی اور اس پر کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل حج عبدالوہاب سومرو، جوائنٹ سیکرٹری اسداللہ خان اور ہوپ کے نمائندے شامل تھے۔
23 مارچ عزم، یکجہتی اور قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پرائیویٹ حج وفاقی وزیر
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں بڑا اضافہ
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں 85 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔
وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی سفارش پر اضافہ کیا گیا، جسے وفاقی کابینہ نے سمری کی سرکولیشن کے ذریعے منظور کیا۔
نئی ہاؤس رینٹ سیلنگ کی شرحیں یکم نومبر 2025 سے نافذ ہوں گی۔
اضافہ وفاقی وزارتوں، ڈویژنوں اور ان کے ماتحت و ذیلی دفاتر کے ملازمین پر لاگو ہوگا۔ اس فیصلے کا اطلاق اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے تمام بڑے شہروں میں ہوگا۔
وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے مطابق گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین کے لیے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں یکساں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ بڑھتی ہوئی رہائشی اخراجات کے بوجھ میں کمی لائی جا سکے۔