پولیس کے مبینہ تشدد اورحبس بیجا کیخلاف لاہوربار کی ماتحت عدالتوں میں ہڑتال
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
لاہور بار کی ماتحت عدالتوں نے پولیس کے مبینہ تشدد اور حبس بیجا کے خلاف آج مکمل ہڑتال کا اعلان کردیا۔
پولیس کی جانب سے وکلاء پر مبینہ تشدد اور حبس بے جا میں رکھنے کے معاملے پر لاہور بار کے ماتحت عدالتوں میں آج مکمل ہڑتال کی جا رہی ہے۔ وکلاء نے ماتحت عدالتوں میں پولیس کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی۔لاہور بار نے اے ایس پی اور چوکی انچارج کو فوری معطل کرنے کا مطالبہ کردیا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ میں دیگر عدالتوں سے ججز کی تعیناتی، وکلا تنظیموں کا ہڑتال کا اعلان
وکلا کے مطابق پولیس نے نائب صدر اور رکن پنجاب بارکونسل پر مبینہ طور پر تشدد کیا اور حبس بے جا میں رکھا۔ لاہور بار نے وکلا کا جنرل ہاؤس اجلاس بھی آج طلب کرلیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ماتحت عدالتوں لاہور بار
پڑھیں:
کل کی ہڑتال اسرائیل‘ بھارت‘ امریکہ پر مشتمل شیطانی ٹرائی اینگل کیخلاف: حافظ نعیم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کل 26 اپریل (ہفتہ) کی ہڑتال اسرائیل، بھارت اور امریکا پر مشتمل مثلث کے خلاف ہے، قوم متحد ہو کر پیغام دے کہ وہ ان تینوں سے نفرت کرتی ہے‘ شیطانی ٹرائی اینگل پوری دنیا میں بدامنی کا سبب ہے۔ پشاور میں آل تاجران غزہ یکجہتی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر کے آبی جارحیت کی، پاکستان عالمی عدالت سے رجوع کرے، عالمی برادری مودی حکومت کے یکطرفہ اقدام کا نوٹس لے، ہندوتوا سرکار مسلمانوں، دلتوں، عیسائیوں سمیت بھارت میں بسنے والی تمام اقلیتوں کے خلاف ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بھارت کے خلاف پوری قوم کو متحد کرے۔ امیر جماعت اسلامی کے پی عبدالواسع، امیر پشاور بحراللہ خان، صدر پاکستان بزنس فورم کاشف چودھری، صدر سرحد چیمبر آف کامرس فضل مقیم اور تاجروں کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ امیر جماعت نے کہا کہ 26اپریل کو پہیہ جام کے لیے ٹرانسپورٹر سے بھی رابطے کررہے ہیں، ملک بھر میں شٹرڈائون کے ساتھ پہیہ جام بھی ہو گیا تو دنیا کو مزید واضح پیغام جائے گا۔ تاجروں سے اپیل کرتا ہوں کہ مکمل یکسوئی سے ہڑتال کریں، اسرائیل گزشتہ ڈیڑھ برس سے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، ہماری بدقسمتی کہ 57اسلامی ممالک کا حکمران طبقہ اس ظلم پر خاموش ہے، مسلم حکمران امریکا کی جانب للچائی نظروں سے دیکھ رہے ہیں، انھیں صرف اپنا اقتدار عزیز ہے۔ انھوں نے کہا کہ حماس نے پوری انسانیت کو مزاحمت کا درس دیا، اسرائیل کو فائدہ کو پہنچانے والی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے، حکمرانوں پر پریشر بڑھایا جائے، انھوں نے کہا کہ حکومت بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام اپوزیشن پارٹیوں سے رابطے کرے، سیاسی ورکرز اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر بھارت کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔