City 42:
2025-11-03@14:53:07 GMT

زراعت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے؛ وزیراعظم 

اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT

سٹی 42 : وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، زراعت کی ترقی کیلئے ہمارے سائنسدان اور ایکسپرٹ محنت کر رہے ہیں۔ 

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے نیشنل ایگریکلچر اینڈ ریسرچ سینٹر اسلام آباد کا دورہ کیا، اس موقع پر جدید ایروپانکس طریقے سے کاشت کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی آبادی کا65فیصدحصہ دیہات میں زندگی گزارتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، زراعت کی ترقی کیلئے ہمارے سائنسدان اور ایکسپرٹ محنت کر رہے ہیں، بہترین بیج، کھاد،معیاری پیسٹی سائیڈز سے زراعت میں انقلاب آئے گا۔ زرعی گریجویٹس کو زرعی شعبے میں کام کرنے کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے، آلو کی پیداوار بڑھانے کیلئے ادارہ بنادیا گیا ہے، آج ہم اربوں روپے خرچ کرکے کپاس درآمد کر رہے ہیں ۔ 

سروسز ہسپتال میں مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں زراعت کا ملکی معیشت میں حصہ بڑھانا ہے، پی اے آرسی میں زرعی ترقی کیلئے کام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گنے کی پیداوار میں چین اور بھارت ہم سے آگے نکل گئے، کوشش کریں تو اگلے چند برسوں میں زراعت مضبوط ہوسکتی ہے، ہم 20سے25سال میں کاٹن کی پیداوار کا کوئی معاہدہ نہیں کرسکے۔

شہباز شریف نے کہاکہ جمہوریہ کوریا مضبوط معیشت والا ملک ہے، جمہوریہ کوریا کے تعاون سے آلو کے بیج کی پیداوار کا شاندار منصوبہ لگایا گیا، جمہوریہ کوریا کے ساتھ مختلف شعبوں میں شراکت داری چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کسان محنتی اور بہت قابل ہے۔ 

Currency Exchange Rate Monday March 24, 2025

وزیراعظم انہوں نے کہا کہ منصوبے سے کسانوں کو بہترین پیداواری صلاحیت کا حامل معیاری بیج فراہم کرنا ہوگا، کمبائن ہارویسٹر سمیت زرعی مشینری کی مقامی تیاری پرتوجہ دی جائے، ہمیں کپاس ،گنااوردیگر فصلوں کی فی ایکڑ پیداور میں اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دیہی علاقوں میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو فروغ دینا ہے ، سبزیوں اور پھلوں کی سٹوریج اورٹرانسپوریشن کا ناتظام ضروری ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ایک ہزار زرعی گریجویٹس کو تربیت کیلئے چین بھیج رہے ہیں، نوجوانوں کو مناسب ماحول فراہم کریں گے  تو پاکستان کی ترقی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہماری کاٹن کی پیداور انتہائی کم ہے، ہم اربوں ڈالر کی کاٹن درآمد کررہے ہیں، چین اور ہمارا ہمسائیہ کاٹن کی پیداوار میں ہم سے آگے نکل گیا۔ 

سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔پیر 24 مارچ, 2025

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: شہباز شریف نے کہا انہوں نے کہا کہ کی پیداوار پاکستان کی رہے ہیں

پڑھیں:

’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل

پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) نے ایک اور تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل کر لیے، جس کے بعد پاکستان کا یہ ادارہ دنیا کے بڑے جگر ٹرانسپلانٹ مراکز میں شامل ہوگیا ہے۔

یہ سنگِ میل وزیراعظم شہباز شریف کے وژن اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی مسلسل سرپرستی اور محنت کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کے تحت پی کے ایل آئی آج ہزاروں مریضوں کی زندگی بچانے کا اہم مرکز بن چکا ہے۔

مزید پڑھیں: ’پی کے ایل آئی‘ میں امیر اور غریب کی تفریق نہیں کی جاتی، وزیراعظم شہباز شریف

اربوں ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت

رپورٹ کے مطابق بیرونِ ملک جگر ٹرانسپلانٹ پر اوسطاً 70 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر تک کے اخراجات آتے تھے، جبکہ پی کے ایل آئی کے قیام کے بعد پاکستان نے اب تک اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا ہے۔

ماضی میں سالانہ تقریباً 500 پاکستانی جگر کی پیوند کاری کے لیے بھارت جانے پر مجبور تھے، جہاں انہیں نہ صرف مالی مشکلات بلکہ غیر انسانی رویوں کا سامنا بھی رہتا تھا۔

عوام کے لیے انقلابی سہولتیں

پی کے ایل آئی میں 80 فیصد مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات کے ساتھ مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ استطاعت رکھنے والے مریضوں کے لیے جگر ٹرانسپلانٹ کے اخراجات صرف 60 لاکھ روپے تک مقرر ہیں، جو دنیا بھر کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔

سیاسی چیلنجز اور دوبارہ بحالی

پی کے ایل آئی کی بنیاد 2017 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رکھی تھی، تاہم بعدازاں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کے باعث اس ادارے کی فعالیت میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور اسے سیاسی انتقام کے تحت کوویڈ سینٹر میں تبدیل کرنا پڑا، جسے ایک افسوسناک فیصلہ قرار دیا جاتا ہے۔

کارکردگی کا تسلسل

سال 2019 میں صرف 4 جگر کے ٹرانسپلانٹس ممکن ہوئے، تاہم شہباز شریف کے دور میں ادارہ دوبارہ بحال ہوا اور سالانہ ٹرانسپلانٹس کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی۔

اہم اعداد و شمار کے مطابق 2022 211 جگر ٹرانسپلانٹس، 2023 میں 213 جگر ٹرانسپلانٹس، 2024 میں 259 جگر ٹرانسپلانٹس مکمل ہوئے، جبکہ 2025 میں اب تک 200 سے زیادہ کامیاب ٹرانسپلانٹس ہو چکے ہیں۔

عالمی سطح پر شناخت

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی توجہ اور سرپرستی کے باعث پی کے ایل آئی نے عالمی سطح پر نمایاں شناخت حاصل کی ہے۔

اب تک ادارے میں ایک ہزار جگر ٹرانسپلانٹس، 1100 گردے کے ٹرانسپلانٹس، 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس ہوئے، اور 40 لاکھ سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں بڑی طبی پیشرفت، جگر کا پہلا کامیاب ٹرانسپلانٹ

علاوہ ازیں پی کے ایل آئی کے شعبہ یورالوجی، نیفرو لوجی، گیسٹروانٹرولوجی اور روبوٹک سرجریز بھی عالمی معیار کے مطابق تسلیم کیے جاتے ہیں۔

پی کے ایل آئی کو پاکستان کا قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے طبی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژنِ خدمت کا عملی مظہر ہے، جس نے پاکستان میں جدید طبی سہولیات کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پی کے ایل آئی تاریخی کارنامہ جگر ٹرانسپلانٹ شہباز شریف صف میں شامل عالمی مراکز مریم نواز وزیراعظم پاکستان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • درانی کی سہیل آفریدی کی تعریف،شہباز شریف پر تنقید
  • وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں (ن) لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست
  • آزادی صحافت کا تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم: وزیراعظم
  • ’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، نواز شریف سے ملاقات
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • ٹیکس آمدن میں اضافہ ایف بی آر اصلاحات کا نتیجہ، غیررسمی معیشت کا خاتمہ کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • دہشتگردی کیخلاف سب متحد ہوں: شہباز شریف، سہیل آفریدی کو بھرپور تعاون کی پیشکش