چاقو بردار حملہ آور نے اسرائیلی فوجی سے پستول چھین کر فائرنگ کردی؛ ایک ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
اسرائیل میں چاقو بردار حملہ آور نے ایک فوجی کو شدید زخمی کردیا اور اس سے اسلحہ چھین کر ایک کار پر فائرنگ کردی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملہ آور نے پہلے اپنی کار سے ایک سپاہی کو ٹکر مارکر گرایا اور پھر اہلکار پر چاقو کے وار کیے۔
حملہ آور نے فوجی کا اسلحہ بھی چھین لیا اور قریب سے گزرنے والی ایک کار پر فائرنگ کردی جس سے کار بس شیلٹر سے جا ٹکرائی۔
فائرنگ میں ہلاک ہونے والے کار سوار کی شناخت 85 سالہ موشے ہوران کے نام سے ہوئی ہے جب کہ کار میں موجود ان کا بیٹا محفوظ رہا۔
جائے وقوعہ سے گزرنے والے بارڈر پولیس اہلکاروں نے حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔
بارڈر پولیس کی فائرنگ میں ہلاک ہونے والے حملہ آور کا نام 25 سالہ کریم جبرین بتایا جا رہا ہے جو عرب اکثریتی قصبے معلے آئرن کا رہائشی تھا۔
چند روز قبل بھی ایک فلسطینی نے شمالی اسرائیل کے شہر پردیس ہنہ میں راہگیروں پر گاڑی چڑھا دی تھی۔ اس واقعے میں ایک بچی ہلاک اور 12 شہری زخمی ہو گئے تھے۔
اس واقعے میں بھی پولیس نے فائرنگ کرکے حملہ آور کو موقع پر ہی ہلاک کردیا تھا۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں جاری بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 50 ہزار سے زائد ہوگئی جب کہ سوا لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جب کہ غزہ کے تمام ہی رہائشی علاقے مکمل تباہ ہوگئے۔
ان ظالمانہ اور سفاکانہ اقدامات کے بعد اسرائیلی سرزمین پر انفرادی حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حملہ ا ور نے
پڑھیں:
فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
اسرائیلی چینل 14 نے رپورٹ کیا کہ چیف آف اسٹاف نے انہیں اس شبہے میں عہدے سے ہٹا دیا کہ وہ فلسطینی قیدی پر حملے کی ویڈیو کے افشا میں ملوث تھیں، یہ ویڈیو سدی تیمان حراستی مرکز میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق تھی۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی میڈیا نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فوج کی سابق فوجی استغاثہ (پراسیکیوٹر) یفات تومر یرو شالومی لاپتہ ہو گئی ہیں۔ یہ وہی افسر ہیں جنہوں نے حال ہی میں ایک فلسطینی اسیر پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق یفات تومر یرو شالومی کے لاپتہ ہونے کے بعد اسرائیلی پولیس نے تلاش کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، وہ صبح کے وقت سے غائب ہیں اور ان کی گاڑی تل ابیب کے ساحل کے قریب سے ملی ہے۔
روزنامہ ہارٹز نے پولیس کے ایک ذریعے کے حوالے سے لکھا کہ استغاثہ کی جان کو خطرہ لاحق ہونے کا اندیشہ ہے۔ مزید یہ کہ ان کے گھر سے ایک خودکشی نوٹ بھی ملا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ چیف آف اسٹاف نے حکم دیا ہے کہ لاپتہ استغاثہ کی تلاش کے لیے فوج کے تمام وسائل استعمال کیے جائیں۔ یفات تومر یرو شالومی اسرائیلی فوج کی فوجی استغاثہ کی سربراہ تھیں۔ ان کو حال ہی میں ایال زامیر (چیف آف اسٹاف) کے حکم پر برطرف کر دیا گیا تھا۔
اسرائیلی چینل 14 نے رپورٹ کیا کہ چیف آف اسٹاف نے انہیں اس شبہے میں عہدے سے ہٹا دیا کہ وہ فلسطینی قیدی پر حملے کی ویڈیو کے افشا میں ملوث تھیں، یہ ویڈیو سدی تیمان حراستی مرکز میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق تھی۔ وزیرِ جنگ نے بھی چیف آف اسٹاف کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ فوجی استغاثہ جنرل اپنے عہدے پر واپس نہیں آئیں گی، کیونکہ وہ سدی تیمان کی ویڈیو کے انکشاف میں ملوث تھیں۔