سرفراز بگٹی کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات، امن و امان کی صورتحال پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی ملاقات میں بلوچستان کی مجموعی صورتحال، امن و امان اور ترقی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے کوئٹہ میں ملاقات کی۔ ملاقات میں جے یو آئی بلوچستان کی صوبائی قیادت بھی شریک تھی۔ اس موقع پر بلوچستان کی مجموعی صورتحال، امن و امان اور ترقی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اس موقع پر کہا کہ صوبے میں دیرپا امن اور ترقی کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنایا جائے گا اور بلوچستان کو پرامن و خوشحال صوبہ بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں کہا کہ حکومت بلوچستان ترقی اور استحکام کے لئے پرعزم ہے اور تمام مکاتب فکر کے ساتھ مشاورت جاری رکھی جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سرفراز بگٹی
پڑھیں:
وزیر خزانہ کی فِچ ریٹنگز کی ٹیم سے ملاقات، اصلاحاتی ایجنڈے اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال
واشنگٹن(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی میں جاری آئی ایم ایف – ورلڈ بینک اسپرنگ میٹنگز کے موقع پر عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فِچ ریٹنگز کی ٹیم سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال، اصلاحاتی ایجنڈے اور مستقبل کے اہداف پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خزانہ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری پر فِچ کا شکریہ ادا کیا، جس کے تحت حالیہ مہینوں میں پاکستان کی خود مختار کریڈٹ ریٹنگ CCC+ سے بڑھا کر B- کر دی گئی ہے۔ انہوں نے اس پیش رفت کو ملکی معیشت میں بہتری اور مالیاتی نظم و ضبط کی علامت قرار دیا اور کہا کہ اس سے پاکستان کو عالمی مالیاتی منڈیوں تک مؤثر رسائی حاصل ہو گی۔
سینیٹر اورنگزیب نے فِچ کی ٹیم کو حکومت کے جاری اصلاحاتی ایجنڈے سے بھی آگاہ کیا، جن میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات، مؤثر ٹیکسیشن، سرکاری اداروں کی کارکردگی میں بہتری، عوامی مالیات کا بہتر نظم و نسق، اور قرضوں کے انتظام جیسے اہم اقدامات شامل ہیں۔
ملاقات کے دوران فِچ کی ٹیم نے ٹیرف اصلاحات، ٹیکس ایڈمنسٹریشن اور محصولات میں اضافے کے حوالے سے مختلف سوالات کیے جن کے جواب وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم نے تفصیل سے دیے۔
اس ملاقات کو پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ روابط مضبوط بنانے، معاشی اعتماد بحال کرنے اور مستقبل کی مالی حکمت عملیوں کو تقویت دینے کے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
Post Views: 1