پاکستان میں بڑی تعداد بینکنگ سہولت سے محروم ، ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں فنانشل سروسز کی رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25 مارچ 2025)پاکستان میں ایک بڑی تعداد بینکنگ سہولت سے محروم ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں فنانشل سروسز کی رپورٹ جاری کر دی، ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں فنانشل سروسز سے متعلق جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی 24 کروڑ 10 لاکھ کی آبادی 60 فیصد بالغ افراد پر مشتمل ہے۔ ملک میں 9 کروڑ 10 لاکھ انفرادی مالیاتی اداروں کے اکاونٹس موجود ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بالغ آبادی کی بڑی تعداد کو رسمی مالیاتی خدمات تک رسائی حاصل نہیں۔ خواتین کےلئے بینکنگ سہولتوں تک رسائی مردوں کے مقابلے میں نصف ہے۔پاکستان میں 21 فیصد افراد کو بینک اکاونٹ یا موبائل منی تک رسائی حاصل ہے بہت سے لوگ مالی لین دین کیلئے غیر رسمی نیٹ ورکس پر انحصار کرتے ہیں۔(جاری ہے)
اے ڈی بی کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مالیاتی اخراج خواتین پر مردوں کے مقابلے میں زیادہ اثرانداز ہوتا ہے۔
خواتین کیلئے بینکنگ سہولتوں تک رسائی مردوں کے مقابلے میں نصف ہے۔ ترقی پذیر ایشیا میں ایک ارب سے زائد افراد بینکنگ سہولت سے محروم ہیں۔ایشیائی ترقیاتی بینک نے رپورٹ میں یہ بھی کہا کہ ڈیجیٹل فنانس اس خلا کو پرکرنے کا ایک بڑا موقع فراہم کرتا ہے۔ ڈیجیٹل فنانس تیز، محفوظ اور زیادہ قابل رسائی لین دین ممکن بناتا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل موڈیز نے پاکستان کا بینکنگ سسٹم آوٹ لک مستحکم سے مثبت قرار دیدیاتھا۔عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستانی بینکوں کی اچھی کارکردگی کا اعتراف کیا تھا۔ موڈیز نے پاکستانی بینکوں سے متعلق ریٹنگ جاری کردی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی بینکوں کا منظرنامہ مستحکم سے مثبت کیا جارہا تھا۔ مثبت منظرنامہ بینکوں کی لچک دار مالی کارکردگی کے سبب کیا گیا تھا۔موڈیز کا کہنا تھا کہ ایک سال پہلے کے مقابلے میں میکرو اکنامک صورتحال بہتر ہوئی تھی۔ مثبت منظر نامہ بینکوں کی لچک دار مالی کارکردگی کے سبب کیا گیا تھی۔موڈیزکی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق قرضوں کی طویل مدتی پائیداری معیشت کیلئے خطرہ تھا۔رپورٹ میں کمزور مالی پوزیشن اور بیرونی خطرات کی بھی نشاندہی کر دی گئی تھی۔اس حوالے سے کہا گیا تھا کہ 2025ءمیں پاکستان کی معاشی نمو 3 فیصد متوقع ہے جو 2024ء میں 2.5 فیصد تھی۔ موڈیز کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی میں نمایاں کمی آرہی تھی۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایشیائی ترقیاتی بینک کے مقابلے میں پاکستان میں نے پاکستان رپورٹ میں کی رپورٹ تک رسائی گیا تھا تھا کہ
پڑھیں:
2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک جائزہ رپورٹ جاری
مالیاتی صورتحال میں بہتری، روپیہ اور ڈالر کی مستحکم مساوات، معاشی سرگرمی میں اضافے اور بیرونی کھاتے کے توازن میں بہتری سے ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا دباؤ کم ہونے سے 2024ء میں مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی ہے۔ بینک دولت پاکستان نے اپنی سالانہ نمائندہ اشاعت مالی استحکام کا جائزہ برائے سال 2024ء جاری کر دی ہے۔ یہ جائزہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ، 1956ء کی سیکشن 39 (3) کے تقاضوں کے مطابق تیار اور شائع کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2024ء کے دوران مجموعی معاشی حالات میں خاصی بہتری آئی۔مالیاتی صورتحال میں بہتری، روپیہ اور ڈالر کی مستحکم مساوات، معاشی سرگرمی میں اضافے اور بیرونی کھاتے کے توازن میں بہتری سے ہوتی ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق معاشی ماحول میں تبدیلی کے ساتھ مالی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ بھی کم ہوگیا۔
بینکاری کے شعبے نے مستحکم کارکردگی دکھائی اور اپنی مالی مضبوطی برقرار رکھی، جبکہ بینکوں کی بیلنس شیٹ میں 2024ء کے دوران 15.8 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح مالی شعبہ بینکوں، مائیکروفنانس بینکوں، ترقیاتی مالیاتی اداروں مالی مارکیٹ کے انفرا اسٹرکچر سمیت مالی شعبے کے مختلف اجزا کی کارکردگی خطرات کی جانچ کو پیش کیا گیا اور کارپوریٹ شعبے کی مالی صحت کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اثاثوں میں توسیع سرمایہ کاری اور قرضوں دونوں کی وجہ سے ہوئی، جس سے نجی شعبے کے قرضوں میں مستحکم بحالی دیکھی گئی۔