عالمی سطح پر انسداد تپ دق کے شعبے میں قابل ذکر نتائج حاصل ہوئے، اہلیہ چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
عالمی سطح پر انسداد تپ دق کے شعبے میں قابل ذکر نتائج حاصل ہوئے، اہلیہ چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 25 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ کی اہلیہ اور ڈبلیو ایچ او کی خیر سگالی سفیر برائے انسداد تپ دق اور ایڈز ، محترمہ پھنگ لی یوان نے تپ دق کے عالمی دن کے موقع پر ڈبلیو ایچ او کی ورچول کانفرنس کو ایک تحریری پیغام بھیجا۔
منگل کے روز پھنگ لی یوان نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے مضبوط اقدامات اور بین الاقوامی برادری کی طویل مدتی کوششوں سے عالمی سطح پر انسداد تپ دق کے شعبے میں قابل ذکر نتائج حاصل ہوئے اور سال 2000 سے اب تک کامیابی کے ساتھ 79 ملین مریضوں کی زندگیاں بچائی گئی ہیں جو ایک حیرت انگیز کامیابی ہے۔پھنگ لی یوان نے کہا کہ چینی حکومت تپ دق کی روک تھام اور علاج کو بہت اہمیت دیتی ہے۔ اسے چین کی صحت مند حکمت عملی میں شامل کیا گیا ہے، اور قومی منصوبے کے تحت انسداد کے اقدامات کو مسلسل بہتر بنایا گیا ہے،
اور اس کی روک تھام کی سطح کو بھرپور طریقے سے بلند کیا گیا ہے۔ تپ دق کی روک تھام اور کنٹرول کے کارکنوں کی انتھک کوششوں کی بدولت چین میں تپ دق کے مریضوں کی صحت یابی کی شرح 90 فیصد سے اوپر رہی ہے۔پھنگ لی یوان نےمزید کہا کہ انسداد تپ دق کے لیے اب بھی بہت سی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا ہے اور تپ دق کے خاتمے کے لیے ابھی ایک طویل سفر طے کرنا ہے جس کے لیے بین الاقوامی برادری کو مل کر کام کرنے، سرمایہ کاری میں مزید اضافہ کرنے اور فعال اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی دن میں 100 سے زائد فلسطینی شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کے نئے سلسلے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی فوج نے رات بھر اور صبح سویرے غزہ شہر اور اطراف میں شدید بمباری کی، جس کے نتیجے میں درجنوں مکانات، رہائشی عمارتیں اور پناہ گزین کیمپ ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں اپنی زمینی کارروائی کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد پورے شہر پر قبضہ کرنا بتایا جا رہا ہے، اس وقت تقریباً 10 لاکھ فلسطینی، جو پہلے ہی غزہ کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہو کر یہاں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے، شہر کے اندر محصور ہیں اور ان پر اسرائیلی حملے مسلسل جاری ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق گزشتہ اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں تقریباً 65 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، اسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں جبکہ طبی سامان کی شدید کمی نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
غزہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی دنوں سے خوراک، پانی اور ادویات کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود اسرائیلی فوج بمباری روکنے کو تیار نہیں۔ ادھر عینی شاہدین کے مطابق کئی علاقوں میں درجنوں خاندان مکمل طور پر مٹ گئے ہیں اور سینکڑوں لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق غزہ شہر اس وقت مکمل انسانی المیے میں تبدیل ہو چکا ہے۔
خیال رہے کہ عالمی برادری کی خاموشی پر فلسطینی عوام نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دراصل دہشت گردی کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران مجرمانہ بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، جس کے باعث غزہ کے مظلوم عوام مسلسل ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔