پی ٹی آئی کارکن موجودہ لیڈر شپ کی شکلوں سے نفرت کرتے ہیں، اعظم سواتی
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ لیڈر صرف عمران خان ہے، پی ٹی آئی کارکن موجودہ لیڈر شپ کی شکلوں سے نفرت کرتے ہیں۔اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بڑی احتیاط کررہا ہوں جب سے رہا ہوا ہوں، بانی پی ٹی آئی عمران خان جن سے ملنا چاہتے ہیں، ان کو ملنے نہیں دیا جارہا، بانی جن سے نہیں ملنا چاہتے، ان کی ملاقات کروائی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات سے غرض ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو کس طرح جیل سے باہر نکالیں، کارکن موجودہ لیڈر شپ کی شکلوں سے نفرت کرتے ہیں
جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کا اعلیٰ سرکاری عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ
اعظم سواتی نے کہا کہ ایک ہی لیڈر ہے وہ ہے بانی پی ٹی آئی، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی کی بات کی ہے، پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کو ایسی حکمت عملی بنانی چاہیئے کہ بانی کو باہر لایا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم میری بانی سے ملاقات کرانے میں کیا خدشہ ہے، آرمی چیف والدہ کی وفات کا سن کر افسوس ہوا مائیں سب کی سانجھی ہوتی ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی پی ٹی آئی لیڈر شپ
پڑھیں:
امریکی قدامت پسند سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے ملزم پر باضابطہ فردِ جرم عائد
امریکی قدامت پسند سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے ملزم پر باضابطہ فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
چارلی کرک، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور نوجوانوں کی قدامت پسند تنظیم ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے کے بانی تھے، گزشتہ ہفتے یوٹا کی ایک یونیورسٹی میں تقریری پروگرام کے دوران گولی مار کر قتل کر دیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: چارلی کرک کی بیوہ نے شوہر کے قتل کے بعد پہلے بیان میں کیا کہا؟
پراسیکیوٹرز کے مطابق 22 سالہ ٹائلر جیمز رابنسن نے رائفل سے فائرنگ کی اور ایک گولی کرک کی گردن میں ماری جو ان کی موت کا سبب بنی۔ حملہ آور کو 33 گھنٹے کی تلاش کے بعد گرفتار کیا گیا۔
یوٹا کاؤنٹی کے اٹارنی جیف گرے نے بتایا کہ ملزم پر قتل سمیت 7 الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ان میں انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور گواہ پر دباؤ ڈالنے کے الزامات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے دستیاب شواہد کی بنیاد پر سزائے موت کا مطالبہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
استغاثہ کے مطابق رابنسن اپنے روم میٹ کے ساتھ تعلقات میں تھا اور دونوں کے درمیان پیغامات کا تبادلہ ہوا جن میں ملزم نے قتل کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں اس کی نفرت سے تنگ آ گیا تھا، کچھ نفرت ایسی ہوتی ہے جس پر بات چیت نہیں ہو سکتی۔
یہ بھی پڑھیے: چارلی کرک کے قتل کے مرکزی ملزم کی اطلاع کس نے دی؟
چارلی کرک 2 بچوں کے والد تھے اور ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور یوٹیوب پر بڑی فالوونگ رکھتے تھے۔ وہ اکثر ٹرانس جینڈر حقوق اور بائیں بازو کی پالیسیوں کے سخت ناقد تھے۔ ان کی تقریبات کے دوران ہونے والی بحثوں کی ویڈیوز بھی وہ سوشل میڈیا پر شیئر کرتے تھے جس کے باعث وہ ایک متنازعہ شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا چارلی کرک فرد جرم قدامت پسندی