پڑوسی ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹری اور موبائل فون کی تیاری میں استعمال ہونے والی اشیاء پر امپورٹ ڈیوٹی ختم
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک)بھارتی حکومت نے مقامی صنعتوں کو فروغ دینے اور امریکی جوابی ٹیرف کے ممکنہ اثرات سے بچانے کے لیے الیکٹرک گاڑیوں (EV) کی بیٹریوں اور موبائل فون کی تیاری میں استعمال ہونے والی متعدد اشیا پر درآمدی ڈیوٹی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے منگل کے روز پارلیمنٹ میں فنانس بل 2025 پر ووٹنگ سے قبل کہا کہ حکومت کا مقصد مقامی پیداوار کو بڑھانا اور برآمدی مسابقت کو بہتر بنانا ہے، اسی لیے خام مال پر عائد ڈیوٹی میں کمی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ الیکٹرک وہیکل (ای وی) بیٹریوں کی تیاری میں استعمال ہونے والی 35 اشیاء اور موبائل فون بنانے میں استعمال ہونے والی 28 اشیاء کو درآمدی ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
بھارت، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جوابی ٹیرف کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پہلے سے ہی اقدامات کر رہا ہے، جو 2 اپریل سے نافذ ہونے والے ہیں۔ دونوں ممالک تجارتی مسائل حل کرنے اور دو طرفہ تجارتی معاہدے تک پہنچنے کے لیے بات چیت میں مصروف ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، حکومت 23 ارب ڈالر مالیت کی امریکی درآمدات میں سے نصف سے زائد پر ٹیرف میں کمی کے لیے تیار ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان زیر بحث تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے کا حصہ ہوگا۔
گزشتہ ہفتے، بھارت پارلیمانی کمیٹی نے سفارش کی تھی کہ مقامی صنعتوں کی مدد کے لیے خام مال کی درآمد پر عائد محصولات میں کمی کی جائے۔
مزیدپڑھیں:کراچی والوں کیلئے اچھی خبر، شدید گرمی کی شدت میں کمی کا امکان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میں استعمال ہونے والی کے لیے
پڑھیں:
کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملز کا لائسنس منسوخ ہوگا
پنجاب حکومت کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملوں کا لائسنس منسوخ کر دے گی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔
پنجاب حکومت نے گزشتہ دنوں کاشتکاروں کے لیے 110 ارب کے تاریخی پیکیج کا اعلان کیا تھا اور صوبے کی فلور ملز کو کاشتکاروں سے لازمی 25 فیصد گندم خریدنے کا پابند کیا تھا۔
اب پنجاب حکومت نے اس حکم کی خلاف ورزی کرنے اور 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے اور کابینہ نے ایسی فلور ملوں کے لائسنس منسوخ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
پنجاب کابینہ اجلاس میں گندم کے کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ویٹ سیکٹر کی ڈی ریگولیشن اور الیکٹرانک ویئر ہاؤس ری سیٹ سسٹم کے نفاذ کی تجویز کی بھی منظوری دی گئی۔ کاشتکار کو گندم اسٹور کرنے کی سہولت ملے گی اور اسٹوریج اخراجات حکومت برادشت کرے گی۔