Express News:
2025-06-09@13:29:41 GMT

ببل گم چبانا خطرناک بیماری کا سبب بن سکتا ہے!

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وہ افراد جو باقاعدگی سے ببل گم چباتے ہیں ان کے ہر سال لاکھوں کروڑوں مائیکرو پلاسٹک کے ذرات جسم میں لینے کے امکان ہوتے ہیں۔

مائیکروپلاسٹکس پلاسٹک کے ایسے باریک ذرات ہوتے ہیں جن کا سائز پانچ ملی میٹر سے کم ہوتا ہے۔ یہ ذرات ہوا، پانی، غذا اور چیونگ گم سمیت تقریباً ہر چیز میں پائے جا سکتے ہیں۔

مطالعے بتاتے ہیں کہ ان خطرناک پلاسٹک کے ذرات کا ہمارے جسم میں جگہ بنانا خلیوں اور ڈی این اے کو نقصان پہنچا سکتا ہے جس کے سبب جینیاتی عمل میں تبدیلی آسکتی ہے اور کینسر کے خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں کی جانےو الی تازہ ترین تحقیق میں محققین کو معلوم ہوا ہے کہ چیونگ گم لعاب میں مائیکرو پلاسٹکس کو خارج کرتی ہے جو بعد میں جسم میں جا کر نظامِ ہاضمہ میں جگہ بنا سکتے ہیں۔

اوسطاً ایک گم چبانے والے کے جسم میں سالانہ 15 کریڈٹ کارڈز کے برابر پلاسٹک کے ذرات جمع ہوتے ہیں ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پلاسٹک کے

پڑھیں:

امریکی کے سمندر میں آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے، ماہرین کا انتباہ

امریکا کے مغرب میں زیر سمندر آتش فشاں کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور دنیا بھر میں اس مظہر کو براہ راست دیکھا جا سکتا ہیں۔

ایکسیئل سی ماؤنٹ امریکی ریاست اوریگن کے ساحل سے 482 کلو میٹر کے فاصلے پر ژاں ڈی فوکا رج میں واقع ہے اور شمال مغرب پیسیفک میں سب سے فعال آتش فشان ہے۔

سائنس دانوں نے اس زیر سمندر آتش فشاں کی نگرانی کے لیے حال ہی میں اس کی چوٹی کے قریب ایک کیمرا نصب کیا ہے جس سے دنیا بھر کے لوگ اس کے پھٹے وقت کا نظارہ کر سکیں گے۔

یہ لائیو اسٹریم روزنہ ایسٹرن ٹائم اور پیسیفک ٹائم کے مطابق صبح دو بجے، صبح پانچ بجے، صبح آٹھ بجے اور صبح 11 بجے 14 منٹ کے ٹکڑوں میں انٹر ایکٹیو اوشیئنز ویب سائٹ پر چلائی جاتی ہے۔

اوشیئن آبزرویشن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ایچ ڈی ویڈیو کا فوکس 14 فٹ لمبے مشروم پر ہے جو فعال ہے اور گرم ذخیرہ خارج کر رہا ہے، جو کہ آتش فشاں کے مغربی حصے پر ایکسیئل سی ماؤنٹ پر موجود ہے۔

واضح رہے کچھ روز قبل یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ایک پروفیسر ولیم ولکاک نے ایک بیان میں متنبہ کیا تھا کہ وقت کے ساتھ آتش فشاں سطح کے اندر میگما بھر جانے کی وجہ سے پھول گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ کچھ محققین نے خیال پیش کیا ہے کہ پھولنے کا حجم اس کے پھٹنے کے متعلق پیشگوئی کر سکتا ہے اور اگر وہ لوگ ٹھیک ہیں تو یہ بات دلچسپ ہوگی کیوں کہ یہ آتش فشاں اتنا پھول چکا ہے جتنا گزشتہ تین بار پھٹنے سے قبل پھولا تھا۔ یعنی اگر یہ خیال درست ہے تو یہ آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے۔

5000 فٹ کی گہرائی میں موجود یہ آتش فشاں 1998، 2011 اور 2015 میں پھٹ چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وقت ایک نہیں بلکہ تین سمتوں کا حامل ہے، نئی تحقیق
  • سبزی خور بنیں، بیماریوں سے بچیں: ماہرین صحت کی تحقیق نے سبزیوں کی اہمیت اجاگر کر دی
  • بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری
  • امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے: شیری رحمٰن
  • امریکی کے سمندر میں آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے، ماہرین کا انتباہ
  • انسانی بال سے بھی باریک برطانیہ میں دنیا کی سب سے چھوٹا وائلن تیار
  • علی ظفر کے شینا زبان میں پہلے میوزک ویڈیو ‘کرے کرے’ نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچا دی
  • علی ظفر کے شینا زبان میں پہلے میوزک ویڈیو 'کرے کرے' نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچا دی
  • ملکی سیاسی حالات خراب ہوتے جارہے ہیں: شیخ رشید
  • ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی و ذہنی بیماری ہے، حافظ نعیم الرحمان