وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی کی امریکہ میں اہم ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) وزیر اعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی نے امریکہ میں امریکی کانگریس کے اہم رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ واشنگٹن ڈی سی کے مطابق معاون خصوصی نے امریکی کانگریس کی امور خارجہ کی کمیٹی کے چئیرمین برائن ماسٹ، امور خارجہ کمیٹی کی ذیلی کمیٹی برائے جنوبی و سنٹرل ایشیا کی رینکنگ ممبر رکن کانگریس سڈنی کام لاگر ڈو اور امریکی کانگریس میں پاکستان کاکس کے شریک چئیرمینوں جیک برگ مین اور ٹام سوازی سے ملاقات کی ہے۔
دوران گفتگو پاک امریکہ تعلقات، دو طرفہ تعاون اور معاشی تعلقات پر بات چیت ہوئی۔ معاون خصوصی نے امریکی رہنماؤں کو حکومتی پالیسیوں خصوصاً حکومت کی معاشی ترجیحات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات خصوصاً تجارتی، معاشی اور سرمایہ کاری کے شعبہ جات میں تعلقات کا فروغ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
دوران گفتگو علاقائی اور بین الاقوامی معاملات بھی زیر غور آئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: معاون خصوصی
پڑھیں:
امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی دورے سے واپسی پر عجلت میں دوحہ پہنچ گئے؛ اہم پیغام پہنچایا
اسرائیل کے دورے سے واپسی پر امریکی وزیر خارجہ اچانک دوحہ پہنچ گئے جہاں انھوں نے قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیراعظم محمد بن عبد الرحمان الثانی سے ملاقاتیں کیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ دورہ بہت عجلت میں ترتیب دیا گیا۔ ایک گھنٹے سے کچھ کم وقت کے لیے جاری رہنے والی اس ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے قطر کی سلامتی اور خود مختاری کے لیے بھرپور حمایت کا وعدہ کیا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مارکو روبیو نے امریکا اور قطر کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات کی تصدیق کی اور غزہ میں جنگ کے خاتمے اور تمام یرغمالیوں کو وطن واپس لانے کی کوششوں پر قطر کا شکریہ ادا کیا۔
مارکو روبیو نے اس سے قبل خود یہ کہا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کے باوجود امریکا اور قطر جلد دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کریں گے۔
وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ قطر سے ثالث کا کردار ادا کرتے رہنے کی اپیل کریں گے جیسا وہ ماضی میں کرتے آئے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر دنیا میں کوئی ایسا ملک ہے جو مذاکرات کے ذریعے جنگ کو ختم کرنے میں مدد کر سکتا ہے تو وہ صرف قطر ہے۔
مارکو روبیو کے اس دورے نے قطر کو اس بات کا یقین دلانے کی بھی کوشش ہے کہ اسرائیلی حملوں نے اس کے کلیدی اتحادی کی طرف سے خلیجی امارات کے ساتھ سکیورٹی کے وعدوں کو نقصان پہنچایا۔
خیال رہے کہ صحافیوں سے گفتگو میں قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ان کا ملک امریکی حمایت کو سراہتا ہے لیکن یقیناً اس حملے نے ہمارے اور امریکا کے درمیان دفاعی معاہدوں کی ضرورت کو مزید تیز کر دیا۔
یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل اسرائیل نے دوحہ میں حماس کی اعلیٰ قیادت کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ غزہ جنگ بندی معاہدے کی امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھے۔
اسرائیلی حملے میں حماس کی قیادت محفوظ رہی البتہ الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 6 افراد شہید ہوگئے تھے۔