آئی ایس او کے زیراہتمام خیبر پختونخوا میں یوم القدس پر 12 مقامات پر ریلیاں نکالی جائینگی
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
ڈیرہ اسماعیل خان میں مسجد لاٹو فقیر سے، پاراچنار سٹی، قصہ خوانی بازار پشاور، کوہاٹ سٹی، کلایہ اورکزئی، سترسام اورکزئی، زریدار اورکزئی، کریز اورکزئی، کچہ پکہ ضلع کوہاٹ میں ریلیوں کا انعقاد کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی یوم القدس ریلی 2025ء کے موقع پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان خیبر پختونخوا ریجن کی جانب سے 12 مقامات پر ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا، جن کی تفصیلات کچھ اس طرح ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان میں مسجد لاٹو فقیر سے، پاراچنار سٹی، قصہ خوانی بازار پشاور، کوہاٹ سٹی، کلایہ اورکزئی، سترسام اورکزئی، زریدار اورکزئی، کریز اورکزئی، کچہ پکہ ضلع کوہاٹ، کچئی ضلع کوہاٹ، سپائے اورکزئی اور رئیسان ضلع ہنگو میں یوم القدس کی ریلیاں نکالی جائیں گی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ 23-2022 میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق پولیو مہمات کے سکیورٹی چارجزکی ادائیگی میں تاخیر سے 96 لاکھ روپے بلاوجہ رکے رہے اور ڈی پی او ہنگو نے11 ماہ تک انسداد پولیو سکیورٹی اہلکاروں کو رقم ادا نہیں کی۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ کو غیر استعمال شدہ 15 کروڑ اور 12 لاکھ پولیو فنڈ واپسی کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا جب کہ ٹیکس کٹوتی نہ ہونے پرحکومتی خزانے کو 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں پولیو مہم کی سکیورٹی کے لیے 41 لاکھ روپے کی مشکوک دُہری ادائیگی کا بھی انکشاف ہوا ہے جب کہ محکمے کی گاڑیاں ہونے کے باوجود ایک کروڑ 70 لاکھ روپے نجی گاڑیوں کے کرایوں کے لیے دیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال21-2020 تا 22-2021 میں محکمہ داخلہ کو ساڑھے 50 کروڑ سے زیادہ کا انسداد پولیو فنڈ ملا، یہ رقم کمشنرز کے ذریعے ڈی پی اوز کو انسداد پولیو ٹیموں کو سکیورٹی کے لیے دی گئی تھی۔