لاہور کے علاقے شیرا کوٹ میں پولیس ناکے پر شہری کی جانب سے پولیس حکام کو رشوت دینے کی کوشش مہنگی پڑ گئی جب کہ  ڈی ایس پی مبشر اعوان نے شہری پر مقدمہ درج کروا دیا۔

رپورٹ کے مطابق ناکے پر پولیس جوانوں کو رشوت دینے پر مقدمہ درج کرکے بس ڈرائیور کو بخت شاہ گرفتار کرلیا گیا، صوبائی دارالحکومت کے ناکہ جات پر کڑی نگرانی جاری ہے،  قتل کے مقدمے میں اشتہاری ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

ترجمان لاہور پولیس نے کہا کہ اشتہاری پبلک ٹرانسپورٹ میں سوار تھا، بس ڈرائیور نے رشوت کی پیشکش کی، بس میں قتل کا اشتہاری ملزم سوار تھا، ملزم ایک سال سے روپوش تھا، ملزم وقاص پر مقدمہ 1220/24 تھانہ خانقاہ ڈوگراں (شیخوپورہ) میں درج ہے۔

ایس پی موبائلز اسکواڈ نے ڈی ایس پی مبشر اعوان اور ٹیم کو شاباش دی اور کہا کہ  موبائلز سکواڈ ناکوں پر تعینات جوان جانفشانی، ایمانداری سے فرائض سرانجام دیں، شہری پولیس کا ساتھ دیں، شارٹ کٹ کیلئے رشوت کا سہارہ نہ لیں، کرپٹ پولیس اہلکاروں کی نشاندہی کریں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ، پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج

سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کرنے پر مقدمہ ملزم وقار خان کے خلاف تھانہ شادباغ میں پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ مقدمے میں دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سوشل میڈیا پر حساس اداروں اور سربراہ کے خلاف توہین آمیز پوسٹ کرنے پر شہری کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کرنے پر مقدمہ ملزم وقار خان کے خلاف تھانہ شادباغ میں پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ مقدمے میں دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ اندراج مقدمہ کے بعد پولیس نے مزید قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا۔ دوسری جانب، پیکا ایکٹ ترمیم کے خلاف دائر درخواست پر پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد علی اور جسٹس جواد احسان اللہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری کر دیا۔ درخواست گزار کے وکیل نعمان محب کاکا خیل کا موقف تھا کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم کرکے غلط اور جھوٹی خبروں پر سزائیں متعارف کروا دی گئی ہیں، پیکا ایکٹ کے سیکشن 26 اے سمیت متعدد سیکشنز میں ترمیم کی گئی ہے لیکن ترمیم مبہم ہے اور فیک نیوز کی تشریح نہیں کی گئی کہ فیک نیوز کونسی ہوگی۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ترمیم میں خلاف ورزی پر بڑی بڑی سزائیں رکھی گئی ہیں۔ ترمیم میں جج، اراکین اسمبلی اور دیگر اداروں کے خلاف کوئی بھی بات کرنے پر سزا مقرر کی گئی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے خلاف ہے کیونکہ آرٹیکل 19 اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے، یہ ترمیم جمہوریت اور انسانی حقوق اور احتساب پر وار ہے، یہ ترمیم اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے کی گئی ہے۔ عدالت نے وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے ایک ماہ کے اندر جواب طلب کر لیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، حساس ادارے اور پولیس نے 3 کروڑ بھتہ طلبی کی کوشش ناکام بنا دی، ملزم گرفتار
  • مصطفی عامر قتل کیس؛ مرکزی ملزم ارمغان منی لانڈرنگ کیس میں جیل روانہ
  • تھانہ ڈیرہ رحیم کی حدود 141/9L میں نابالغ بچے سے زیادتی کی کوشش
  • فیصل آباد میں گھریلو ملازمہ سے اجتماعی زیادتی، متاثرہ لڑکی حاملہ ہوگئی
  • 7 سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار،
  • خاتون کو تنہا دیکھ کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ، پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • عمران خان کی بہنوں کو گور کھپور ناکے پر روک دیا گیا
  • مانسہرہ: ریچھ کے بچے کی اسمگلنگ ناکام، ملزمان گرفتار