حوثیوں پر حملوں چیٹ میں خفیہ معلومات نہیں تھیں،واقعہ معمولی غلطی ہے. صدر ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مارچ ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے اعلی عہدیداروں کی خفیہ چیٹ میں کوئی معلومات افشا نہیں کی گئیں، حوثیوں پر حملوں سے متعلق چیٹ میں خفیہ معلومات نہیں تھیں واقعہ معمولی غلطی تھی وائٹ ہاﺅس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چیٹ کی تحقیقات ایف بی آئی کا مسئلہ نہیں، قومی سلامتی کے مشیر بہترین کام کر رہے ہیں انہیں معافی مانگنے کی ضرورت نہیں.
(جاری ہے)
صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کے پاس بہترین سگنل ٹیکنالوجی ہے، یوکرین کے معاملے پر پیشرفت ہوئی ہے، مشرق وسطی سے متعلق بھی پیشرفت ہو رہی ہے، روس سے پابندیاں ہٹانے سے متعلق درخواست آئے گی تو غور کریں گے، بلیک سی ڈیل کیلئے شرائط کا جائزہ لے رہے ہیں. واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو دی اٹلانٹک میں شائع ہونے والے ایک آرٹیکل کے بعد مزید مسائل کا سامنا ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایڈیٹر انچیف جیفری گولڈ برگ کو ایک گروپ چیٹ میں شامل کیا گیا تھا جہاں اعلی حکومتی حکام یمن میں بمباری کے منصوبوں پر بات کر رہے تھے. دوسری جانب یمن وار پلان لیک کا معاملہ ٹرمپ انتظامیہ کے گلے پڑ گیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز نے چیٹ گروپ بنانے کی ذمہ داری مان لی، تحقیقات کی ذمہ داری ایلون مسک کو سونپ دی صحافیوں سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہاکہ مائیک والٹزمحب وطن ہیں اور شاندار کام کر رہے ہیں،ایسی معمولی غلطیاں ہوجاتی ہیں ادھر کانگریس میں ہاﺅس مینارٹی لیڈر جیفریز نے صدرٹرمپ کوخط لکھ کروزیردفاع پیٹ ہیگزیتھ کو فارغ کرنے کا مطالبہ کردیا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ چیٹ میں
پڑھیں:
پاکستان میں کار بنانے والی نجی کمپنی کے خلاف مسابقتی کمیشن کی انکوائری درست قرار
لاہور:ہائیکورٹ نے پاکستان میں کار بنانے والی نجی کمپنی کے خلاف مسابقتی کمیشن کی انکوائری درست قرار دے دی ۔
عدالت عالیہ لاہور نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مسابقتی کمیشن کی جاری انکوائری قانون کے مطابق ہے۔ مسابقتی کمیشن پاکستان کی جانب سے بیرسٹر اسد اللہ چٹھہ نے عدالت میں دلائل دیے، جس پر جسٹس راحیل کامران نے نجی کمپنی کی درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مسابقتی کمیشن پاکستان کے پاس معلومات طلب کرنے اور انکوائری شروع کرنے کا مکمل اختیار ہے۔ کار بنانے والی نجی کمپنی نے 2018 سے 2022 تک کمیشن کی کارروائی میں خود حصہ لیا۔مسابقتی کمیشن کی جانب سے جاری نوٹس معلومات کے حصول کے لیے ہیں،حتمی حکم نہیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کمپنی کو چاہیے کہ مطلوبہ معلومات فراہم کرے تاکہ انکوائری مکمل ہو سکے۔طویل عرصہ تک انکوائری زیر التوا رکھنا انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔مارکیٹ کی نگرانی کے لیے معلومات کا حصول کوئی غیر قانونی عمل نہیں۔مسابقتی کمیشن کا مقصد مارکیٹ میں غیر منصفانہ قیمتوں اور مقابلے کی خلاف ورزیوں کی روک تھام ہے۔ مسابقتی کمیشن پاکستان 2018 سے جاری انکوائری 6 ماہ میں مکمل کرے۔