ملکی تاریخ میں پہلی بار تینوں مسلح افواج کے جوانوں کی مشترکہ ٹریننگ
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار تینوں مسلح افواج کے جوان مشترکہ ٹریننگ میں حصہ لے رہے ہیں۔
مشترکہ تربیتی ٹریننگ کیڈٹس کی جنگی مہارتوں کو مزید نکھارنے میں معاون ثابت ہوں گی۔ یہ مشترکہ تربیتی ٹریننگ پی ایم اے کاکول میں ہو رہی ہے، جہاں فوج، بحریہ اور فضائیہ کے کیڈٹس ایک ساتھ تربیت حاصل کر رہے ہیں۔
اس ٹریننگ کا مقصد نوجوان فوجیوں کو جسمانی طور پر مضبوط بنانا اور مشکل حالات میں فوری اور درست فیصلے لینے کی صلاحیت پیدا کرنا ہے۔
دورانِ جنگ وقت کی کمی اور دباؤ میں فوری ردِعمل دینے کے لیے یہ ٹریننگ نہایت اہم ثابت ہوتی ہے۔ تینوں مسلح افواج کے جوانوں کی یہ مشترکہ تربیت باہمی اتحاد اور اخوت کی بہترین مثال پیش کرتی ہے۔
مشترکہ تربیتی ٹریننگ تمام فورسز کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیتی ہے، جو کسی بھی ممکنہ جنگ یا ہنگامی صورتحال میں فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ ٹریننگ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کرتی ہے اور دشمن کے خلاف مشترکہ حکمتِ عملی بنانے میں مدد دیتی ہے۔
تینوں افواج کا مل کر تربیت حاصل کرنا قومی سلامتی کے لیے ایک مثبت قدم ہے، جو پاکستان کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنا سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مجھے تینوں بڑی جماعتوں نے آفر دی تھی، مگر میں نے جے یو آئی کا انتخاب کیا، فرخ خان کھوکھر
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما فرخ خان کھوکھر نے انکشاف کیا ہے کہ جب انہوں نے سیاست میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا تو ملک کی تینوں بڑی سیاسی جماعتوں نے انہیں شمولیت کی دعوت دی اور مختلف عہدوں اور ٹکٹ کی آفرز کیں، لیکن انہوں نے جے یو آئی (ف) کو ترجیح دی۔
ان کا کہنا تھاکہ مولانا فضل الرحمان کے لیے جان بھی قربان ہے، میرے پاس اتنے اختیارات ہیں کہ جسے ٹکٹ کے لیے نامزد کروں، وہی پارٹی ٹکٹ حاصل کرے گا۔
وی ایکسکلوزیو گفتگو میں فرخ کھوکھر نے کہا کہ میں شیشے، یعنی ٹی وی کی لڑائی نہیں کرتا۔ جس دن میرے سامنے کوئی میرے قائد مولانا فضل الرحمان کے خلاف بات کرے گا، اس دن معاملہ مختلف ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سیاست میں شمولیت کا فیصلہ انہوں نے اپنے خاندان اور مصطفیٰ نواز کھوکھر سے مشورے کے بعد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا خاندان متحد ہے، اور جہاں سے مصطفیٰ نواز کھوکھر الیکشن لڑیں گے، میں ان کی مکمل حمایت کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ فرخ کھوکھر نے بتایا کہ انہیں نواز شریف سے دلی محبت ہے اور ان کی جماعت میں شمولیت کی آفرز بھی ملی تھیں، لیکن وہ اس میں شامل نہیں ہوئے۔
ا نہوں نے کہا کہ اگر میں پیپلز پارٹی میں شامل ہوتا تو لوگ یہی کہتے کہ ڈیل ہو گئی ہے۔
انہوں نے پنجاب کی وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک بہترین وزیر اعلیٰ ہیں۔جب انہوں نے ڈالے کلچر کے خاتمے کی بات کی، تو میں نے فوراً اپنے ڈالے ختم کر دیے۔ اس وقت میرے ساتھ کوئی ڈالا نہیں ہے۔
پاکستان آرمی سے متعلق اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا شروع سے پاک فوج سے مثبت تعلق رہا ہے، اور مجھے اس پر فخر ہے۔ یہ آرمی بھارت کی نہیں بلکہ پاکستان کی ہے، میرے دادا بھی فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔
امن و امان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میرے علاقے میں جرائم کی شرح صفر ہے۔ میں نے واضح اعلان کر رکھا ہے کہ کوئی چوری یا ڈکیتی برداشت نہیں کی جائے گی۔
فرخ خان کھوکھر کے مطابق اگر کوئی جرم کرے تو میں خود اسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیتا ہوں، یہی میرا خوف ہے۔
آخر میں انہوں نے رجب بٹ اور ڈکی بھائی کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے دونوں کو مکمل معاف کر دیا ہے، دل میں کوئی بات نہیں رکھی۔ اگر ان سے ملاقات ہوئی تو انہیں بھی جے یو آئی میں شمولیت کی دعوت دوں گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیپلز پارٹی جمعیت علمائے اسلام جے یو آئی ڈکی بھائی رجب بٹ فرخ کھوکھر مریم نواز مصطفیٰ نواز کھوکھر