Express News:
2025-04-25@11:44:19 GMT

الیکشن کمیشن نے 24 اراکین اسمبلی کو نااہل قرار دے دیا

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مالی سال 2022-2023ء کے اثاثے اور گوشواروں کی تفصیلات نہ جمع کرانے والے 24 اراکین کو نااہل قرار دے دیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اثاثوں اور گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کرانے کا معاملہ الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے 10 سابق ارکان، سندھ اسمبلی کے 7 اور بلوچستان اسمبلی کے 7 سابق ممبران کو ناہل قرار دے دیا۔

سابق ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی تفصیلات جمع کرانے تک عام انتخابات، ضمنی انتخابات اور سینٹ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گے جبکہ مالی سال 2022 23 کے اثاثوں کی تفصیلات کے فارم بی جمع نہ کرانے تک یہ ارکان نااہل رہیں گے۔

الیکشن کمیشن نے تحلیل قومی اسمبلی کے سابق ارکان خرم دستگیر خان، محسن نواز رانجھا اور محمد عادل کو نااہل قرار دیا الیکشن کمیشن نے سابق ارکان قومی اسمبلی رانا محمد اسحاق خان، کمال الدین اور عصمت اللہ کو بھی ناہل قرار دیا۔

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے سابق اراکین ثمینہ مطلوب، نصیبہ ، شمیم آرا پنور اور روبینہ عرفان کو بھی ناہل قرار دیا۔

الیکشن کمیشن نے تحلیل صوبائی اسمبلی سندھ کے سابق رکن عدیل احمد ، حزب اللہ بھگیو کو بھی ناہل قرار دیا الیکشن کمیشن نے سابق ارکان سندھ اسمبلی ارسلان تاج حسین، عارف مصطفی جتوئی اور عمران علی شاہ کو بھی نااہل قرار دیا الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کے سابق ارکان علی غلام اور طاہرہ کو بھی نااہل قرار دیا ۔

بلوچستان اسمبلی کے سابق رکن میر سکندر علی، میر محمد اکبر اور سردار یار محمد رند، عبدالرشید، عبدالواحد صدیقی، میر جمال اور بی بی شاہینہ کو بھی ناہل قرار دے دیا۔    
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کو بھی ناہل قرار الیکشن کمیشن نے اسمبلی کے سابق قومی اسمبلی قرار دے دیا نااہل قرار سابق ارکان قرار دیا

پڑھیں:

این اے 18 انتخابی دھاندلی معاملہ، عمرایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

این اے 18 ہری پور میں انتخابی دھاندلی معاملے پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

عمر ایوب نے دھاندلی تحقیقات پر حکم امتناع ختم کرنے کا فیصلہ سپر یم کورٹ میں چیلنج کیا، درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن انتخابی نتائج کے 60 روز کے اندر ہی کارروائی کا اختیار رکھتا ہے۔

عمر ایوب نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے آئینی مینڈیٹ سے تجاوز کرکے کارروائی شروع کی۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے روکا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے حالیہ فیصلے میں الیکشن کمیشن کوکارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔

عمر ایوب نے درخواست میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا حالیہ فیصلہ آئین کیخلاف ہے، عدالت عالیہ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کی کارروائی کالعدم قرار دی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • الیکشن میں بطور ریٹرننگ افسر دھاندلی کے مرتکب سول جج کی برطرفی کا فیصلہ درست قرار
  • بانیٔ پی ٹی آئی کب رہا ہوں گے۔..? سابق صدرِ عارف علوی بھی بول پڑے۔
  • این اے 18 انتخابی دھاندلی معاملہ، عمرایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
  • وزیراعلیٰ سے فیصل آباد ڈویژن کے ارکان صوبائی اسمبلی عارف محمود گل اور آغا علی حیدر کی ملاقات
  • دھاندلی تحقیقات: عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیا
  • الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا،چیف الیکشن کمشنر
  • وزیراعلیٰ پنجاب کو مہنگائی میں کمی پر مبارکباد کس نے دی؟
  • آئین پاکستان 90 روز میں جنرل الیکشن کا کہتا ہے کیا وہ کرائے گئے؟
  • سینیٹ ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس: کے پی میں سینیٹ الیکشن کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد
  • پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر