سوات میں پیکا ایکٹ کے تحت پہلا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
سوات میں پیکا ایکٹ کے تحت پہلا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ اکبر علی نامی شخص کیخلاف جعلی اکاؤنٹ سے اسپتال کیخلاف پوسٹ کرنے پر درج کیا گیا۔
سوات میں سیدو شریف پولیس اسٹیشن میں پیکا ایکٹ کے تحت پہلا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ اکبر علی نامی شخص کیخلاف جعلی آئی ڈی سے اسپتال کے خلاف پوسٹ اپ لوڈ کرنے پر درج کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزم اکبر کا تعلق ضلع شانگلہ سے ہے اور سیدو شریف اسپتال میں ٹیکنیشن کی پوسٹ پر تعینات ہے، ملزم نے ایک جعلی آئی ڈی سے اسپتال کے ملازمین کیخلاف پوسٹ شائع کررہا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو جوڈیشنل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیشی کے بعد ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن کے گھر سے ایک روز قبل ملنے والی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرجانی ٹاؤن سے نوعمر لڑکی کی پھندا لگی لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔
پولیس سرجن کے مطابق نوعمرلڑکی کے پوسٹ مارٹم کے دوران زیادتی اور گلا گھونٹ کرقتل کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
سرجانی ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے ، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پیرکو سرجانی ٹاؤن سیکٹر51 میں گھرکی چھت سےنوعمرلڑکی کی پھندا لگی لاش ملی تھی جسے پولیس نے تحویل میں لینے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا تھا۔
نوعمرلڑکی کی شناخت 11 سالہ آسیہ کے نام سے کی گئی تھی۔ گزشتہ روزپولیس سرجن ڈاکٹرسمعیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران نوعمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں جبکہ نوعمرلڑکی کورسی یا کسی اور چیز سے گلا گھونٹ کرقتل کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران تمام ضروری حیایاتی، کیمیائی تجزیے اورزیریلے مادوں کے تعین، ڈی این اے پروفائلنگ اورکراس میچنگ کے لیے تمام پر نمونے محفوظ کرلیے گئے ہیں۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن عرفان آصف کے مطابق ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔
انھون نے بتایا کہ ایم ایل او کی جانب سے تحریری طور پر پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد نوعمر لڑکی کے قتل کا مقدمہ سرکار مدعیت میں درج کیا جائے گا۔
پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد بچی کی لاش ورثا کے حوالے کردی تھی اورمقتولہ بچی کی تدفین بھی کردی گئی ہے۔