وزیراعظم شہباز شریف کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثناءاللّٰہ کے بعد وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے کی بلاول بھٹو کی تجویز کو اچھی تجویز قرار دے دیا۔

 جیو نیوز کے پروگرام "کپیٹل ٹاک" کے میزبان حامد میر کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا  کہ اگر بلاول قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے کی تجویز میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو بہت اچھی بات ہے۔ مگر پی ٹی آئی کی اس میں شمولیت کی ذمے داری پی ٹی آئی ہی کی ہے۔

خواجہ آصف اور بیرسٹر گوہر کی ملاقات، مصافحہ کرنے کیساتھ قہقہے بھی لگائے

صحافیوں کی جانب سے دونوں رہنماؤں سے سوال کیا گیا کہ یہ اچھے تعلقات ملاقات کی حد تک ہیں، ملک کے لیے بھی اکھٹے ہو، ایسا کیوں نہیں ہورہا؟

وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی والے پچھلی بار بھی رات ساڑھے گیارہ بجے تک اس معاملے میں ہمارے ساتھ بات چیت کر رہے تھے۔ پھر بانی پی ٹی آئی کا پیغام آ گیا اور انھوں نے سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ حل کرنے کیلئے صوبے کے سرگرم کارکنوں سمیت وہاں کی تمام لیڈرشپ سے بات ہونی چاہیے اور اس کیلئے نواز شریف کو کردار ادا کرنا چاہیے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ میں بھی پونے دو سال پہلے کابل گیا تھا، اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی تھی، تب سے لے کر اب تک حالات تنزلی کا شکار ہیں جو افسوس کی بات ہے، خواہش ہوگی افغانستان کے ساتھ تعلقات مستحکم رہیں، ان میں کسی قسم کی دراڑ نہ آئے۔

اپوزیشن کو دعوت دیتے ہیں وہ تنگ نظری کی سیاست چھوڑ کر عوام کا سوچیں، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم ایک مہینے کے بعد ہی سہی ایک میٹنگ اور بلائیں،

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات ہوئے، ان کا منبع افغانستان کی سرزمین ہے، بہت سے دہشتگرد مارے گئے ان میں زیادہ تعداد افغان شہریوں کی ہے، حالات سنوارنے کیلئے دونوں حکومتوں کو غیر معمولی اقدام کرنا ہوں گے، کالعدم ٹی ٹی پی کی بہت بڑی تعداد افغانستان میں بیٹھی ہوئی ہے۔

 خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ فلسطین کے ساتھ میری وابستگی 1967 سے ہے، فلسطین کے میرے بڑے عزیز دوست ہیں، شہباز شریف نے جذباتی طریقے سے فلسطین سے وابستگی کا اظہار کیا، شہباز شریف نے فلسطین کا مسئلہ ہر فورم پر اٹھایا ہے، ہم غزہ سمیت فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

بلوچستان سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ دنیا میں ہر جگہ مذاکرات کے ذریعے معلات حل ہوتے ہیں، کالعدم بی ایل اے دہشتگرد ہے،
گرفتاری قانون کے مطابق ہونی چاہیے، معاملات گفت و شنید کے ذریعےحل کرنے ہیں، بلوچستان کی شکایات 50 سال سے بھی پرانی ہیں، سرفراز بگٹی کو بات چیت کےعمل کی قیادت کرنی چاہیے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالمالک بات چیت میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، میری رائے ہے نواز شریف کو بلوچستان کے معاملے پر کردار ادا کرنا چاہیے، نواز شریف نے بلوچستان کے معاملےمیں کردار کے لیے بات کی ہے، نواز شریف کو ڈاکٹر نے آرام کا مشورہ دیا ہے، عید کے بعد کردار ادا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں تلخ ماحول بنا ہوا ہے، اس میں سوشل میڈیا کا بڑا کردار ہے، پیکا ایکٹ کے تحت حکومت کو نقصان کی پروا ہونی چاہیے، سیاسی اختلاف کی بنیاد پر ایک دوسرے پر تنقید کرنی چاہیے، مخالفین سیاسی اختلاف پر ماؤں، بہنوں کو سوشل میڈیا کی ذینت بنائیں یہ مناسب نہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سلامتی کمیٹی خواجہ آصف نے نواز شریف وزیر دفاع نے کہا کہ بات چیت

پڑھیں:

’’ہیپی برتھ ڈے صدر زرداری‘‘،70 ویں سالگرہ پر بلاول،بختاور،آصفہ، فریال اور جیالوں کی مبارکباد

سٹی 42 : صدر مملکت آصف علی زرداری آج اپنی 70 ویں سالگرہ منا رہے ہیں،چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، بختاور بھٹو زرداری، آصفہ بھٹو زرداری، فریال تالپور سمیت پارٹی رہنماوں اور جیالوں  کی جانب سےمبارکباد کے پیغامات میں صدر مملکت آصف علی زرداری کے لئے نیک خواہشات کا اظہار اور صحت کے لئے دعا کی گئی ہے۔

 صدر  آصف علی زرداری 26جولائی1955کو پیدا ہوئے وہ معروف سیاستدان حاکم علی زرداری مرحوم کے فرزند ہیں۔18دسمبر 1987ء کو آصف علی زرداری محترمہ بے نظیر بھٹوکے ساتھ رشتہ ازدواج سے منسلک ہو گئے۔سال1988ء میں محترمہ بے نظیر بھٹو کے برسراقتدار آنے کے بعد آصف علی زرداری وزیر اعظم ہائوس منتقل ہو گئے جہاں سے ان کے سیاسی سفر کا آغاز ہوا۔1990ء میں محترمہ بے نظیر بھٹو حکومت کی برطرفی کے بعد ہونے والے الیکشن میں وہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔1993ء میں نگران وزیر اعظم بلخ شیر مزاری کی کابینہ میں وزیر رہے۔محترمہ بینظیر بھٹو کے دوسرے دور حکومت میں وہ رکن قومی اسمبلی اور وزیر ماحولیات رہے۔وہ1997ء سے1999ء تک سینٹ کے رکن رہے،27دسمبر 2007ء  کو محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد ہونے والے انتخابات میں پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ،جس کے بعد آصف علی زرداری کو صدر پاکستان کے عہدے کیلئے تجویز کیا گیا وہ9ستمبر2008ء سے لے کر 8ستمبر 2013ء تک پہلی مرتبہ پاکستان کے صدر رہ چکے ہیں۔ اس وقت آصف علی زرداری دوسری مرتبہ پاکستان کے 14ویں منتخب صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر ہیں ۔صدر زرداری نے موجودہ عہدے کے لیے 10 مارچ 2024ء کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

 دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری 

متعلقہ مضامین

  • ’’ہیپی برتھ ڈے صدر زرداری‘‘،70 ویں سالگرہ پر بلاول،بختاور،آصفہ، فریال اور جیالوں کی مبارکباد
  • وزیراعظم شہباز شریف نے سول سروسز اسٹریکچر میں اصلاحات کے لیے کمیٹی قائم کردی
  • پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی کی استعدادکار میں اضافہ کیاجارہاہے‘ خواجہ سلمان رفیق
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • سلامتی کونسل غزہ میں فوری سیز فائر یقینی بنائے، مسئلہ فلسطین کے حل میں کردار ادا کرے، اسحاق ڈار
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
  • فلسطین کی صورتحال پر مسلم ممالک اپنی خاموشی سے اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، حافظ نعیم
  • سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی سفیر نے بھارت کو آئینہ دکھادیا
  • چینی کی ایکسپورٹ کیلیے 4 طرح کے ٹیکسز کو صفر پر رکھا گیا، قائمہ کمیٹی میں انکشاف