کراچی میں اتنے لوگ ماروں گا کہ مجبور ہو جاؤ گے، گینگ وار کمانڈر کی پولیس کو دھمکیاں
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
گینگ وار کمانڈر نے پولیس اہلکار سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں اب آپ بھی ڈیوٹی کرو، اب پورے شہر میں کارروائی کروں گا، دیکھو تم اب، بہت آرام کرلیا آپ لوگوں نے، پولیس اہلکار نے جواب دیا کہ اب ہم بھی آرام سے نہیں ہیں، ہم تیار بیٹھے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گینگ وار کمانڈر نے پولیس کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں اتنے لوگ ماروں گا کہ مجبور ہو جاؤ گے۔ پولیس اہل کار اور گینگ وار کمانڈر وصی اللہ لاکھو کے درمیان ہونے والی گفتگو کی ریکارڈنگ منظرعام پر آگئی ہے، جس میں گینگ وار کمانڈر وصی اللہ لاکھو نے کہا کہ چھالیہ کا دو نمبر کام کریں گے اور پیسے نہیں دیں گے تو ہم کارروائی کریں گے۔ پولیس اہلکار نے کہا کہ وصی بھائی اب ہم بھی اپنا کام کریں گے، جس پر وصی اللہ لاکھو نے دھمکی دی کہ ہم اتنے لوگ مار دیں گے کہ آپ مجبور ہو جاؤ گے، آپ دیکھو میں اب کرتا کیا ہوں، ابھی تو گرینیڈ نہیں گرا ہے، آپ کو سب بہت آسان لگ رہا ہے؟ ابھی آپ کو پتا چلے گا، گرینیڈ گرے گا تو آپ کو مزہ آئے گا۔
گینگ وار کمانڈر نے پولیس اہلکار سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں اب آپ بھی ڈیوٹی کرو، اب پورے شہر میں کارروائی کروں گا، دیکھو تم اب، بہت آرام کرلیا آپ لوگوں نے۔ پولیس اہلکار نے جواب دیا کہ اب ہم بھی آرام سے نہیں ہیں، ہم تیار بیٹھے ہیں۔ گینگسٹر وصی اللہ لاکھو نے پوچھا کہ اتنی بڑی کارروائی کردی ہم نے، آپ سوئے ہوئے ہو کیا؟ جاگ رہے ہو تو روک لیتے نہ پھر، عزت سے کسی کو بات سمجھ نہیں آتی پھر لوگ مرتے ہیں۔ پولیس اہلکار نے جواب دیا کہ علاقہ پولیس کا کام ہے گشت کرنا، ہمارا کام ہم کرکے دکھائیں گے۔ وصی اللہ لاکھو نے کہا کہ بھتے کا سارا کام آپ کا ہے، ہم اپنا کام کررہے ہیں، آپ اپنا کام کرو۔ واضح رہے کہ پولیس اہلکار اور گینگسٹر وصی اللہ لاکھو کے درمیان مبینہ فون کال نیو کراچی میں تاجر پر حملے کے بعد ریکارڈ ہوئی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وصی اللہ لاکھو نے پولیس اہلکار نے گینگ وار کمانڈر کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان میں پولیس اور لیویز تھانوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 اہلکار شہید
کوئٹہ(نیوز ڈیسک) بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 3 لیویز اہلکار اور ایک بی سی کا نسٹیبل شہید ہوگئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق حملہ رات گئے کیا گیا جس میں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے تھانے کا کمیونیکیشن نظام بھی متاثر ہوا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ حملے میں پولیس اور لیویز کے متعدد اہلکار زخمی ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہو گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے صورتحال پر کڑی نظر رکھتے ہوئے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں اور ژوب کے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ایمبولینسز بھی روانہ کر دی گئیں ہیں۔
یاد رہے کہ ضلع شیرانی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی آخری حدود میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے کئی بار پولیس تھانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
Post Views: 5