چین میں 2025زونگ گوان چھون فورم کی سالانہ کانفرنس شروع ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
چین میں 2025زونگ گوان چھون فورم کی سالانہ کانفرنس شروع ہو گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 27 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :2025 زونگ گوان چھون فورم کی سالانہ کانفرنس کا آغاز ہو گیا۔ موجودہ کانفرنس کا موضوع ” نئے معیار کی پیداواری قوت اور عالمی سائنسی و تکنیکی تعاون ” ہے۔ کانفرنس میں پانچ بڑے سیکشن قائم کیے گئے ہیں جو فورم کے اجلاس، ٹیکنالوجی ٹرانزیکشنز، نتائج کے اجراء، جدید ترین مقابلے اور معاون سرگرمیوں پر مشتمل ہوں گے، جن میں 100 سے زائد ممالک اور علاقوں کو احاطہ کرنے والی 128 سرگرمیاں شامل ہیں۔
اس سال فورم کی سالانہ کانفرنس میں مصنوعی ذہانت کے بڑے ماڈلز، مجسم انٹیلی جنس، کوانٹم ٹیکنالوجی، بائیو میڈیسن، 6 جی، برین کمپیوٹر انٹرفیس وغیرہ سمیت جدید ترین شعبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور جدید سائنس و ٹیکنالوجی کی پیش رفت اور صنعتی ترقی کے رجحانات پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے 10 برانڈ فورمز اور 50 جدت طرازی فورمز قائم کیے گئے ہیں۔ “جدت طرازی اور ترقی” کے مستقل موضوع کے ساتھ زونگ گوان چھون فورم 2007 ء میں قائم ہوا تھا اور اب تک کامیابی کےساتھ 15 سیشنز کا انعقاد کیا جا چکا ہے ، جن میں ہزاروں متوازی فورمز اور معاون سرگرمیاں کی گئی ہیں اور لاکھوں مہمانوں اور ناظرین نے شرکت کی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فورم کی سالانہ کانفرنس
پڑھیں:
سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
افغانستان کے شہر مزارِ شریف کے قریب پیر کی صبح 6.3 شدت کا زلزلہ آیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد جاں بحق اور تقریباً 150 زخمی ہوگئے۔
یہ زلزلہ صرف چند ماہ بعد آیا ہے جب اگست کے آخر میں آنے والے زلزلے اور اس کے جھٹکوں سے 2 ہزار 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پہاڑوں میں گھرا ہوا افغانستان مختلف قدرتی آفات کا شکار رہتا ہے، تاہم زلزلے سب سے زیادہ تباہ کن ثابت ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ملک میں ہر سال اوسطاً 560 افراد زلزلوں سے جان کی بازی ہار دیتے ہیں، جب کہ سالانہ مالی نقصان کا تخمینہ تقریباً 8 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ 1990 سے اب تک افغانستان میں 5 شدت یا اس سے زیادہ کے 355 سے زائد زلزلے آ چکے ہیں۔
افغانستان یوریشیائی اور بھارتی ٹیکٹونک پلیٹس کے سنگم پر واقع ہے۔ یہ دونوں پلیٹس ایک دوسرے کے قریب آ رہی ہیں، جب کہ جنوب میں عرب پلیٹ کا اثر بھی موجود ہے۔ انہی پلیٹس کے باہمی دباؤ اور ٹکراؤ کے باعث یہ خطہ دنیا کے سب سے زیادہ زلزلہ خیز علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ بھارتی پلیٹ کا شمال کی طرف دباؤ اور اس کا یوریشیائی پلیٹ سے تصادم اکثر شدید زلزلوں کا باعث بنتا ہے۔
سب سے زیادہ متاثرہ علاقےمشرقی اور شمال مشرقی افغانستان، خصوصاً پاکستان، تاجکستان اور ازبکستان کی سرحدوں سے متصل علاقے، زلزلوں سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ دارالحکومت کابل بھی ایک خطرناک زون میں واقع ہے، جہاں ہر سال زلزلوں سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ ایک کروڑ 70 لاکھ ڈالر لگایا گیا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں زلزلے زمین کھسکنے کا باعث بنتے ہیں، جس سے جانی نقصان میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ گنڈا پور کا افغانستان کے زلزلہ متاثرین کے لیے مزید 1000 خیمے بھیجے کا اعلان
افغانستان کے بدترین زلزلےگزشتہ ایک صدی میں افغانستان میں تقریباً سو بڑے تباہ کن زلزلے آ چکے ہیں۔ 2022 میں 6 شدت کے زلزلے نے 1000 افراد کی جان لی، جب کہ 2023 میں ایک ہی مہینے میں آنے والے کئی زلزلوں نے 1000 سے زائد افراد کو ہلاک اور درجنوں دیہات کو تباہ کر دیا۔ 2015 میں 7.5 شدت کے زلزلے سے افغانستان، پاکستان اور بھارت میں 399 افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ 1998 میں 3 ماہ کے دوران 2 بڑے زلزلوں نے 7 ہزار سے زائد افراد کی جان لے لی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں