شدید علیل معروف مصنف محمد کمال پاشا کی آواز پنجاب حکومت نے سن لی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
پنجاب حکومت نے پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف مصنف محمد کمال پاشا کی مالی امداد کرتے ہوئے انہیں 5 لاکھ روپے کا امدادی چیک فراہم کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق سیکرٹری اطلاعات و ثقافت پنجاب طاہر رضا ہمدانی نے سروسز اسپتال میں محمد کمال پاشا کی عیادت کے دوران حکومت پنجاب کی جانب سے دیا گیا چیک محمد کمال پاشا کے حوالے کیا۔
لالی ووڈ انڈسٹری کیلئے 300 سے زائد فلموں کے اسکرپٹ لکھنے والے کمال پاشا برین سٹروک اور برین ڈیمیج کا شکار ہیں اور گزشتہ سات ماہ سے علیل ہیں۔ ان کے بیٹے کے مطابق بیماری کی شدت کے باعث وہ اپنی یادداشت بھی کھو چکے ہیں۔
ان کے بیٹے کا مزید کہنا تھا کہ مالی مشکلات کے سبب ان کے علاج میں دشواری کا سامنا تھا، جس کے بعد انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے مدد کی اپیل کی تھی۔
ایکسپریس نیوز کی جانب سے اس معاملے کو اجاگر کیے جانے کے بعد حکومت پنجاب نے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے ان کی مدد کا اعلان کیا۔ سیکرٹری اطلاعات و ثقافت نے اس موقع پر یقین دہانی کرائی کہ حکومت فنکاروں اور مصنفین کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محمد کمال پاشا
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدے کی معطلی پاکستان کے خلاف اعلانِ جنگ ہے، حکومت کا رویہ بزدلانہ ہے: عمر ایوب
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب خان نے ایک سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پاکستان کے لیے ایک “ٹک ٹک ٹائم بم” ہے، اور یہ درحقیقت پاکستان کے خلاف اعلانِ جنگ کے مترادف ہے۔ انہوں نے موجودہ حکومت کے رویے کو بزدلانہ، کمزور اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔
عمر ایوب نے وزیر اعظم شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ “انہیں ‘ارڈلی’ ہونا بند کرنا ہوگا۔” ان کے بقول، موجودہ حکومت کی سمت واضح نہیں ہے اور ملک شدید داخلی اور خارجی خطرات سے دوچار ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جنرل باجوہ کے ذریعے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے بعد معیشت تباہی کا شکار ہو چکی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں اس وقت حقیقی لیڈر، عمران خان، سیاسی قیدی کے طور پر قید ہیں، جبکہ پی ٹی آئی پر شدید دباؤ اور ریاستی طاقت کا استعمال جاری ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ چاروں صوبے، بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان، سنگین بحران کا سامنا کر رہے ہیں، جبکہ عوامی حکومت غائب ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے شہباز شریف پر الزام لگایا کہ انہوں نے 2023 میں یوکرین کو 850 ملین ڈالر مالیت کے توپ خانے کے گولے برآمد کیے، جو آج ملک کے اپنے دفاع کے لیے درکار ہو سکتے تھے۔ ان کے بقول، ایران سے بلوچستان کے راستے سالانہ 550 ارب روپے مالیت کا پیٹرول اسمگل ہو رہا ہے، جس سے ملکی ریفائنریز کو شدید نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگے پیٹرول اور کم طلب کی وجہ سے ریفائنریز کی پیداوار متاثر ہوئی ہے، اور اب جے پی 6 اور جے پی 8 جیسے اہم جیٹ فیول کی ریفائننگ بھی ممکن نہیں رہی۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں فوجی سازوسامان کے اسپیئر پارٹس کی کمی اور اسٹریٹجک فیول ذخائر پر بھی دباؤ ہے۔
عمر ایوب نے حکومت کو “مسلط شدہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بحرانوں کے درمیان ایک “ہیڈلائٹس میں پھنسے ہرن” کی مانند ہے—نہ کوئی قیادت نظر آتی ہے اور نہ ہی کوئی لائحہ عمل۔
انہوں نے قوم، سیاسی جماعتوں اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک کی علاقائی سالمیت، دفاعی صلاحیت اور اقتصادی بقاء کے لیے فوری اور جراتمندانہ فیصلے کریں، کیونکہ “صورتحال نازک ترین مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔”
Post Views: 1