آئی ایم ایف کی حکومت کو بجلی ٹیرف میں کمی کی اجازت
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو بجلی ٹیرف میں ایک روپے یونٹ کمی کی اجازت دے دی۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ تمام صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے یونٹ ریلیف ملے گا، یہ ریلیف کیپٹیو پاورپلانٹس پر لیوی سے حاصل ریونیو سے دیا جائے گا۔
عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ کیپٹیو پاور پلانٹس کی جانب سے گیس کے استعمال پر لیوی عائد کی گئی ہے، حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کیلئے ریلیف پیکج پر بھی کام جاری ہے۔آئی ایم ایف کی منظوری سے بجلی کی قیمتوں میں ریلیف پیکج کا اعلان کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں ایک روپے فی کلو واٹ کمی سےصارفین پر مجموعی طور پر 100 ارب روپے کا بوجھ کم ہوگا، جو صارف 500 یونٹ بجلی استعمال کرتا ہے اس کے بل میں 500 روپے کمی ہوگی ۔یاد رہے کہ دو روز قبل پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 1.
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف
پڑھیں:
ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
ثمرہ فاطمہ: ماحولیاتی آلودگی میں کمی اور توانائی کے متبادل ذرائع کے فروغ کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے ای بائیکس کی رجسٹریشن اور مالی معاونت کا پروگرام مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔ اگست 2025 میں ریکارڈ 755 نئی ای بائیکس رجسٹرڈ کی گئیں جو کہ ایک ماہ میں رجسٹریشن کا اب تک کا سب سے بڑا عدد ہے۔
حکومت پنجاب کے "گرین کریڈٹ پروگرام" کے تحت ای بائیک خریدنے اور رجسٹر کروانے والے صارفین کو ایک لاکھ روپے کی مالی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔ اس سکیم کے تحت ای بائیک خریدنے اور رجسٹریشن کے بعد حکومت کی جانب سے پہلی قسط کے طور پر 50 ہزار روپے دیے جاتے ہیں۔ صارف کو 6 ماہ میں کم از کم 6,000 کلومیٹر کا سفر مکمل کر کے اس کا ریکارڈ اپ لوڈ کرنا ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ مطلوبہ فاصلہ طے ہونے پر دوسری قسط کی مد میں مزید 50 ہزار روپے ادا کیے جاتے ہیں یعنی مجموعی طور پر ایک ای بائیک استعمال کرنے والے کو 100,000 روپے کی سبسڈی یا مالی مدد ملتی ہے۔
رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز کا نام پی این آئی لسٹ سے نکالنے کی درخواست، جواب طلب
وزیراعلیٰ پنجاب کے گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت اب تک 8 ماہ میں مجموعی طور پر 1,248 ای بائیکس رجسٹر ہو چکی ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ نہ صرف ای بائیکس کے ذریعے شہریوں کو ایندھن کے خرچ سے بچایا جا رہا ہے بلکہ اس کے ذریعے ماحولیاتی آلودگی میں بھی کمی لائی جا رہی ہے۔