UrduPoint:
2025-09-18@17:27:35 GMT

غزہ پٹی: حماس کا ایک اور اعلیٰ عہدیدار ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

غزہ پٹی: حماس کا ایک اور اعلیٰ عہدیدار ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 27 مارچ 2025ء) غزہ پٹی پر قابض عسکریت پسند تنظیم حماس نے جمعرات کے دن تصدیق کر دی کہ اسرائیلی دفاعی افواج کے ایک تازہ فضائی حملے میں اس کے سرکاری ترجمان عبداللطیف القانوع ہلاک ہو گئے ہیں۔

جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیل کی جانب سے بمباری کے نتیجے میں غزہ پٹی میں حماس کے متعدد اعلیٰ عہدیدار مارے جا چکے ہیں۔

القانوع حالیہ اسرائیلی حملوں میں مارے جانے والے حماس کے ایک اور اہم اہلکار تھے۔

حماس نے ایک بیان میں کہا کہ وہ تنظیم کے ترجمان القانوع کی ''شہادت پر سوگوار ہے،‘‘ جو شمالی غزہ کے جبالیہ نامی علاقے میں ایک خیمے پر کیے گئے ''براہ راست‘‘ حملے میں مارے گئے۔

جنگ بندی ختم ہونے کے بعد حملوں میں تیزی

غزہ پٹی میں جنگ بندی عملاﹰ 18 مارچ کو ختم ہو گئی تھی، جس کے بعد اسرائیل نے اس فلسطینی علاقے میں حماس کے جنگجوؤں کے خلاف کارروائی دوبارہ شروع کر دی تھی۔

(جاری ہے)

حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت کے مطابق سیزفائر ختم ہونے کے بعد سے اب تک مزید کم از کم 855 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کی فوج نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس نے ایک فضائی حملے میں حماس کی داخلی سکیورٹی ایجنسی کے سربراہ راشد جحجوح کو ہلاک کر دیا تھا۔

چند دن پہلے حماس نے اعلان کیا تھا کہ غزہ پٹی میں اس کی حکومت کے سربراہ عصام الدعالیس اور وزارت داخلہ کے سربراہ محمود ابو وتفہ سمیت کئی عہدیدار اسرائیلی حملوں میں مارے گئے تھے۔

اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس نے عصام الدعالیس کو ہلاک کیا، جو حماس کے سیاسی بیورو کے رکن تھے۔ وہ جون سن 2021 میں غزہ پٹی میں حماس کی انتظامیہ کے سربراہ بنائے گئے تھے۔

حماس اپنے سیاسی بیورو کے دو دیگر اراکین صلاح البردویل اور یاسر حرب کی ہلاکت کی بھی تصدیق کر چکی ہے۔

تاہم اس جنگجو گروہ کا کہنا ہے، ''قابض فوج کی جانب سے تحریک کے رہنماؤں اور ترجمانوں کو نشانہ بنانا ہماری مزاحمت کو کمزور نہیں کرے گا۔

‘‘ یورہی یونین، امریکہ اور متعدد مغربی ممالک حماس کو دہشت گرد گروہ قرار دیتے ہیں۔ لبنان میں حزب اللہ کے جنگجوؤں پر بھی حملے

لبنان نے جمعرات کے روز بتایا کہ نئے اسرائیلی حملوں میں اس ملک کے جنوب میں چار افراد ہلاک ہو گئے جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے حزب اللہ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا۔

یہ حملے جنوبی لبنان میں جنگجوؤں کے خلاف جاری اسرائیلی حملوں کا تسلسل تھے، حالانکہ نومبر میں اسرائیل اور ایرانی حمایت یافتہ جنگجو گروہ حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی طے پائی تھی۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے، ''جنوبی لبنان کے یُحمر کے علاقے میں حزب اللہ کے متعدد دہشت گردوں کو ہتھیار منتقل کرتے ہوئے دیکھا گیا، تو انہیں نشانہ بنایا گیا۔‘‘

حزب اللہ کے ساتھ ستائیس نومبر کی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی دفاعی افواج لبنان میں حزب اللہ کے ان فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کرتی ہیں، جو ان کے بقول جنگ بندی کی خلاف ورزی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

گزشتہ ہفتے کے آخر میں اس وقت سب سے شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی تھی، جب اسرائیلی حملوں میں جنوبی لبنان میں آٹھ افراد مارے گئے تھے۔ یہ حملے اسرائیل پر راکٹ فائر کے جواب میں کیے گئے تھے۔

غزہ میں خوراک کی قلت

اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا ہے کہ غزہ میں لاکھوں انسان ایک بار پھرشدید بھوک اور غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہو چکے ہیں کیونکہ فوجی کارروائیوں میں توسیع کے باعث خوراک کی ترسیل کے لیے امدادی کارروائیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔

اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارے نے جمعرات کے دن انتباہ جاری ہوئے کہا کہ گزشتہ تین ہفتوں سے غزہ پٹی میں امدادی خوراک کی نئی فراہمی ممکن نہیں ہو سکی۔

اس ادارے نے مزید کہا کہ خوراک کے موجودہ ذخائر زیادہ سے زیادہ دو ہفتوں تک غزہ پٹی کے باسیوں کی بھوک مٹا سکتے ہیں۔ اس ادارے کے مطابق اگر فوری ایکشن نہ لیا گیا، تو غزہ پٹی میں خوراک کی قلت کا بحران شدید تر ہو جائے گا۔

یہ تنازعہ کب اور کیسے شروع ہوا؟

سات اکتوبر 2023ء کو حماس کے عسکریت پسندوں نے غزہ پٹی سے اسرائیل میں داخل ہو کر اچانک ایک بڑا دہشت گردانہ حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں تقریباﹰ 1200 افراد مارے گئے تھے جبکہ یہ جنگجو 250 کے قریب افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی بھی لے گئے تھے۔

اس دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد اسرائیل نے غزہ پٹی میں عسکری آپریشن شروع کیا تھا، جو حالیہ سیزفائر تک جاری رہا تھا۔

غزہ پٹی میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے دوران اب تک مجموعی ہلاکتوں کی تعداد پچاس ہزار سے زائد ہو چکی ہے، جن میں سے بہت بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔

ادارت: عاطف توقیر، مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیلی حملوں میں حزب اللہ کے غزہ پٹی میں کے سربراہ خوراک کی حماس کے گئے تھے کے بعد

پڑھیں:

اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکام غزہ میں نسل کشی کر رہے ہیں: اقوامِ متحدہ رپورٹ

اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکام غزہ میں نسل کشی کر رہے ہیں: اقوامِ متحدہ رپورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز

اقوام متحدہ کی انکوائری کمیشن نے اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کرنے اور اس عمل کو بھڑکانے میں نیتن یاہو سمیت اعلیٰ اسرائیلی حکام کو ذمہ دار ٹھہرا دیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یو این انکوائری کمیشن نے اپنی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کرنے کے ساتھ جان بوجھ کر وہاں تباہی پھیلانے کی کوشش کی ہے۔

انکوائری کمیشن کی رپورٹ 72 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس قانونی تجزیے میں غزہ میں قتلِ عام کی وسعت، انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں، جبری بے دخلی اور ایک فَرٹیلیٹی کلینک کی تباہی جیسے شواہد شامل کیے گئے ہیں۔

کمیشن کے مطابق یہ تمام عوامل نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں اور یہ نتیجہ ان انسانی حقوق کی تنظیموں کے موقف کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے جو پہلے ہی اس نتیجے پر پہنچ چکی ہیں۔

کمیشن کی سربراہ اور سابق بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جج ناوی پلے نے کہا ہے کہ، ”غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے۔ ان جرائم کی ذمہ داری اسرائیلی حکام پر عائد ہوتی ہے جو بڑے پیمانے پر تقریباً دو برس سے ایک منظم مہم چلا رہے ہیں، جس کا مقصد فلسطینی عوام کو برباد کرنا ہے۔“

رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سن 1948 کے کنونشن برائے انسداد نسل کشی میں بیان کردہ پانچ میں سے چار کام انجام دیے ہیں جن میں قتل و غارت گری، جسمانی و ذہنی اذیت، جان بوجھ کر نسلی یا مذہبی گروپ کو مکمل تباہ کرنا اور پیدائش کو روکنے کی تدابیر شامل ہیں۔

کمیشن نے ثبوت کے طور پر متاثرین اور عینی شاہدین کے انٹرویوز، ڈاکٹروں کی گواہیاں، اوپن سورس دستاویزات اور سیٹلائٹ تصاویر کے تجزیے کو بھی شامل کیا ہے۔

انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی حکام کے بیانات ”نسل کشی کے ارادے کا براہ راست ثبوت“ ہیں۔ خاص طور پر نیتن یاہو کا وہ خط جو نومبر 2023 میں اسرائیلی فوجیوں کو لکھا گیا تھا، جس میں غزہ کی کارروائی کو عبرانی بائبل میں درج ”مکمل صفایا کی مقدس جنگ“ سے تشبیہ دی گئی تھی۔

رپورٹ میں اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ اور سابق وزیرِ دفاع یوآو گیلنٹ کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔

تاہم اسرائیل نے کمیشن کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ جنیوا میں اسرائیلی سفارتی مشن نے کمیشن پر الزام لگایا ہے کہ اس کا اسرائیل کے خلاف ایک سیاسی ایجنڈا ہے۔

اسرائیل فی الحال ہیگ میں قائم انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں نسل کشی کے مقدمے کا سامنا کر رہا ہے۔ اسرائیل ان الزامات کو رد کرتا ہے اور اپنے دفاع کا حق پیش کرتا ہے، جس کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں 1,200 افراد ہلاک اور 251 افراد یرغمال بنائے گئے تھے۔

تاہم غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اب تک 64 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ گلوبل ہنگر انڈیکس کے مطابق غزہ کے کچھ حصے قحط کا شکار ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجسٹس طارق محمود جہانگیری کی مبینہ جعلی ڈگری کیس میں بڑی پیشرفت جسٹس طارق محمود جہانگیری کی مبینہ جعلی ڈگری کیس میں بڑی پیشرفت سونا عوام کی پہنچ سے مزید دور، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی پنجاب میں مون سون کا 11واں اسپیل، کن شہروں میں بارش کا امکان؟ ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے: اسحاق ڈار پاک بھارت ٹاکرے کے متنازع میچ ریفری ’اینڈی پائی کرافٹ‘ کون ہیں؟ وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے 25 ستمبر کو ملاقات کا امکان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
  • قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان 
  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعہ کا ردعمل نہیں، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • سعودی عرب اور پاکستان کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں، اعلیٰ سعودی عہدیدار
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے: سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • نیتن یاہو سے مارکو روبیو کا تجدید عہد
  • اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکام غزہ میں نسل کشی کر رہے ہیں: اقوامِ متحدہ رپورٹ
  • قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو
  • اسرائیلی وزیراعظم کی حماس رہنماؤں پر مزید حملے کرنے کی دھمکی