وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کوئٹہ کے ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2025ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کوئٹہ کے ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے ، اپنے ایک مذمتی بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردی کی ایسی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنائے گی اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی مزید تیز کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے سکیورٹی اداروں کو ہدایت کی کہ دھماکے میں ملوث عناصر کو جلد از جلد قانون کے شکنجے میں لایا جائے اور صوبے میں امن و امان کی فضا کو مزید مستحکم بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں۔(جاری ہے)
انہوں نے دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت و دلی ہمدردی کا اظہار کیا ۔میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ایسی مذموم کارروائیاں دہشت گردوں کے گھناؤنے عزائم کو بے نقاب کرتی ہیں، لیکن حکومت اور سکیورٹی فورسز کسی بھی قیمت پر ان کے مذموم مقاصد کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہونے والے وزیر اعلی
پڑھیں:
شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باوجود عید پر قربانی کا گوشت کیسے محفوظ کر سکتے ہیں؟ ماہرین نے بتا دیا
کراچی:کراچی میں شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ نے عید الاضحیٰ پر قربانی کے گوشت کو محفوظ رکھنا شہریوں کے لیے بڑا چیلنج بنادیا ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گوشت دھونے کے بعد اسے صاف کپڑے سے اچھی طرح خشک کیا جائے اور پھر چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر ایئر ٹائٹ ڈبے یا پالیتھن بیگز میں رکھ کر فریز کیا کردیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار جناح اسپتال کراچی کے ڈاکٹر ہلار شیخ نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کے دوران کیا،ڈاکٹر ہلار شیخ کے مطابق قربانی کے بعد گوشت کو اگر دھو کر خشک نہ کیا جائے اور فریزر میں رکھنے میں دیر کی جائے تو گوشت کے خراب ہونے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔
طبی ماہرین نے بتایا کہ اکثر خواتین محلے یا عزیز و اقارب سے آنے والے گوشت کو پلاسٹک کی عام تھیلیوں میں رکھ دیتی ہیں، جو نہ صرف فریزر میں مناسب طریقے سے محفوظ نہیں ہوتیں بلکہ ان تھیلیوں سے فریزر کی گیس گوشت میں بآسانی آجاتی ہے۔ اس سے گوشت جلد خراب ہونے لگتا ہے اور اس میں ٹاکسنز (زہریلے مادے) پیدا ہو سکتے ہیں جو صحت کے لیے خطرناک ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گوشت کو مہینوں تک جما کر بار بار نکال کر کھانے سے معدے اور آنتوں سے جڑی مختلف بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں، اس لیے گوشت کو محفوظ رکھنے میں احتیاط برتنا نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے تنبیہ کردی کہ فریزر بند ہونے کی صورت میں گوشت کو برف، اسٹیل یا تھرموکول کے ڈبوں میں آئس بلاکس یا جمی ہوئی پانی کی بوتلوں کے ساتھ رکھا جا سکتا ہے، جبکہ کچھ علاقوں میں عارضی کولڈ اسٹوریج کی سہولت بھی دستیاب ہے جس سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے یہ پیغام دیا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق قربانی کا گوشت مستحقین اور حق داروں میں فوری طور پر تقسیم کرنا افضل عمل ہے، تاکہ نہ صرف اجر حاصل ہو بلکہ گوشت ضائع ہونے سے بھی بچایا جا سکے۔
انہوں نے خبر دار کیا کہ فریزر میں طویل عرصہ رکھے گوشت میں بیکٹیریا اور فنگس پنپ سکتے ہیں، جن سے فوڈ پوائزننگ، دست، الٹی، یا ہیپاٹائٹس ای جیسے انفیکشنز بھی ہو سکتے ہیں۔
ناظم آباد کی رہائشی 38 سالہ حنا نے کہا کہ ایک بار قربانی کے وقت قصائی نے گوشت بنانے میں دیر لگائی جس سے گوشت کالا ہونا شروع ہوگیا تھا، ہم بھی گوشت کو بغیر دھوئے فریز کرتے ہیں جب کھانا بنانا ہو تو تھوڑا پہلے نکال کر دھوتے ہیں،ورنہ دھو کر خشک کیے بغیر گوشت کو فریز کر دو تو اس میں سے بدبو آنے لگ جاتی ہے۔