حکومت چینی 164 روپے میں فروخت کرنے کے احکامات واپس لے، تاجر
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ چینی کی قیمت 164 روپے مقرر کرنے کے احکامات واپس لیے جائیں۔
آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے بیان میں کہا کہ حکومت چینی 164روپے فروخت کرنے کے احکامات واپس لے، چینی کے بحران کے ذمہ دار مل مالکان اور حکومت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسی کی سزا تاجروں کو نہ دی جائے، ہتھکڑیاں لگا کر تاجروں کی تذلیل کی جا رہی ہے۔
اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ تاجر چینی 165 روپے فی کلو خرید کر 164 روپے کلو فروخت نہیں کر سکتے، حکومت نے اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا تو چینی کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چینی کا بحران پیدا ہوا تو اس کی ذمہ دار حکومت ہو گی لہٰذا حکومت مل مالکان کے ساتھ چینی کے ریٹ طے کرے۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا کہ تاجروں کے ساتھ زیادتی جاری رہی تو چینی فروخت کرنا بند کر دیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے، جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔
حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے اور منصوبے کے تحت حکومت بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ حکومت نے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ قرض کی ادائیگی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے۔
اسی طرح گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کے لیے اضافی سرچارج عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ 5 سال میں بینکوں سے حاصل کردہ قرض کی مرحلہ وار ادائیگی کرے گی۔
پیٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے۔ گردشی قرض ختم کرنے کے لیے حکومت کو سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی نقصانات پر قابو پانا ہو گا۔