پیکٹا کا بورڈ آف گورنرز چوٹی کے ماہرین تعلیم پر مشتمل ہے ‘ رانا سکندر حیات
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2025ء)وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی زیر صدارت پنجاب ایجوکیشن، کریکلم، ٹریننگ اینڈ اسیسمنٹ اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں پیکٹا کے قیام کے بعد فعال کردار کے حوالے سے متعلقہ امور پر سیر حاصل مشاورت کی گئی۔ چیف ایگزیکٹو پیکٹا ڈاکٹر شہنشاہ فیصل عظیم نے اجلاس کو ورکنگ پر مفصل بریفنگ دی۔
اجلاس میں پیکٹا ہیڈ کوارٹر، آرگینوگرام اور ذیلی شعبہ جات کے قیام کی منظوری دی گئی اور نئی قائم شدہ اتھارٹی کے تحت پیکٹا کے مختلف امور کو بہتر انداز میں چلانے کیلئے کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں۔ وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا کہ پیکٹا کا بورڈ آف گورنرز چوٹی کے ماہرین تعلیم پر مشتمل ہے جن کی راہنمائی میں نصاب، تربیت اور اِمتحانات کو ایک مربوط نظام میں ڈھال کر تعلیم میں نئی جہتوں کی بنیاد رکھ دی ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پنجاب کریکلم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ، پنجاب ایگزامینیشن کمیشن اور قائداعظم اکیڈمی فار ایجوکیشنل ڈویلپمنٹ کو آپس میں انضمام کر کے پیکٹا تشکیل دی گئی ہے جس سے تعلیم، تدریس اور ٹریننگ کے معیار میں بھی بہتری آئے گی اور نصاب، تحقیق اور جدید تقاضوں کے مطابق اساتذہ کی تربیت میں مدد ملے گی۔ وزیر تعلیم نے محکمانہ اجلاس ہر ممکن حد تک پیپر لیس کرنے اور میٹرک ٹیک کی موثر تدریس کیلئے اساتذہ کی ٹریننگ کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس میں میٹرک ٹیک، جماعت نہم کیلئے نئے نصاب کے مطابق تیار کردہ فیشن ڈیزائننگ، کمیونیکیشن سکلز اینڈ پرسنل گرومنگ، ایگری کلچر سائنس اور انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی کتب کے علاوہ اساتذہ کی بالخصوص ٹیک ایجوکیشن میں استعداد بڑھانے کیلئے مختلف تربیتی کورسز کی بھی منظوری دی گئی۔ رانا سکندر حیات نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ پیکٹا کے قیام کے بعد آئندہ ہر تعلیمی سیشن میں کتب کی بروقت پرنٹنگ و ترسیل یقینی بنائی جائے گی۔ پنجاب ایجوکیشن، کریکلم، ٹریننگ اینڈ اسیسمنٹ اتھارٹی (پیکٹا) کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے تعلیم اور وائس چیئر پرسن پیکٹا نوشین عدنان، سیکرٹری سکولز ایجوکیشن خالد نذیر وٹو، سی ای او پیکٹا ڈاکٹر شہنشاہ فیصل عظیم، ایم پی ایز اسامہ فضل، عاصمہ ناز عباسی، شکیلہ جاوید کے علاوہ ماہرین تعلیم ڈاکٹر فیصل باری، سرمد یوسف، شہزاد رائے، عنبرین عجائب، معیز نذیر اور دیگر متعلقہ محکموں کے سربراہان و نمائندگان نے شرکت کی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رانا سکندر حیات بورڈ آف گورنرز
پڑھیں:
گرین چولستان کا سارا کچا چٹھہ قوم کے سامنے کھولوں گا، ایمل ولی خان
اسلام آباد میں سینیٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میری مٹی اور میرے قوم کے بچوں کے حق کا سوال ہے، مائنز اینڈ منرلز پختونوں اور بلوچوں کے ہیں، مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی اگر مل کر فوج کی خدمت کرنا چاہتی ہے تو بخوشی کرے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ گرین چولستان کا سارا کچا چٹھہ قوم کے سامنے کھولوں گا۔ اسلام آباد میں سینیٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ آج ہم نے اجلاس میں دیکھا کہ سینیٹ کے ملازمین سینیٹرز کو اشارے کر رہے تھے، بدقسمتی سے ملک میں سیاستدان جمہوریت کا جنازہ نکال رہے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا سینیٹ کے ملازمین یہاں اس لیے بیٹھے ہیں کہ سینیٹ اجلاس کی کارروائی’ان کی مرضی’ سے چلائیں، حکومتی پارٹی مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کورم کی نشاندہی باعث شرم ہے، یہ ایک دن کی تنخواہ نہیں چھوڑتے لیکن سینیٹ کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے، اراکین سینیٹ کے اندر ہوتے ہیں لیکن کسی کے اشارے پر اجلاس سے باہر ہوتے ہیں۔
صدر اے این پی کا کہنا تھا کہ یہ جمہوری نظام بالکل بھی نہیں ہے، دونوں جانب بیٹھے اراکین ایک ہی کمپنی کی پیداوار ہیں، مزید کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر ایک ادارے کی خدمت جبکہ عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں، گرین چولستان کا سارا کچا چٹھہ قوم کے سامنے کھولوں گا، یہ لوگ کب تک بھاگیں گے۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو کسی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، کالا باغ ڈیم پربھی سب ایک تھے، مگر سب ارمان لے کر چلے گئے۔ ان کا مزید کا کہنا تھا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میری مٹی اور میرے قوم کے بچوں کے حق کا سوال ہے، مائنز اینڈ منرلز پختونوں اور بلوچوں کے ہیں، مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی اگر مل کر فوج کی خدمت کرنا چاہتی ہے تو بخوشی کرے۔