اسلام آباد: وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پوری کردی اور ٹیکس چوری کی نشان دہی کے لیے فیلڈ فارمشنز کے ساتھ کوآرڈینیشن کے لیے فیڈل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ہیڈکوارٹرز میں ڈائریکٹر جنرل خصوصی اقدامات اور دو ڈائریکٹرز کے دفاتر کے قیام کی منظوری دے دی، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ یہ نیا ڈائریکٹوریٹ ملک میں محصولات کے نظام میں موجود خامیوں کی نشان دہی، مس ڈیکلیئریشن اور انڈر انوائسنگ کی روک تھام کے اقدامات کے ساتھ ساتھ اسمگلنگ کے خلاف مزید مربوط حکمت عملی وضع کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ یہ اقدامات محصولات میں کمی کا سبب بننے والی پیچیدگیاں دور کرنے اور ٹیکس وصولی کے عمل میں غیر ضروری رکاوٹیں ختم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
ڈائریکٹر جنرل خصوصی اقدامات کسٹمز متعلقہ وزارتوں، ڈویژنوں اور دیگر اداروں کے ساتھ کسٹمز سے متعلق معاملات پر بھی رابطہ رکھیں گے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ نئے ڈائریکٹوریٹ کے تحت ڈائریکٹر جنرل اور ڈائریکٹرز کسٹمز کے فیلڈ دفاتر اور صوبائی حکام کے ساتھ مربوط کوآرڈینیشن یقینی بنائیں گے اور محصولات کی وصولی میں موجود خامیوں کی نشان دہی کرکے ان کے حل کے لیے تجاویز پیش کریں گے۔
مزید کہا گیا کہ مس ڈیکلیئریشن اور انڈر انوائسنگ روکنے کے لیے مؤثر اقدامات تجویز کیے جائیں گے، اس کے علاوہ ڈائریکٹوریٹ کسٹمز اکیڈمی پاکستان کے لیے خصوصی تربیتی کورسز اور ورکشاپس ترتیب دینے میں بھی معاونت کرے گا تاکہ کسٹمز افسران اور اہلکاروں میں مس ڈیکلیئریشن اور انڈر انوائسنگ کے حوالے سے شعور اجاگر کیا جا سکے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اس تمام عمل کی نگرانی ڈائریکٹر جنرل کریں گے، جو ممبر کسٹمز آپریشنز کو رپورٹ کریں گے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا اقتصادی سروے: 2کروڑ 48 لاکھ بچوں کا اسکولوں سے باہر رہنے کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ ملک میں شرح خواندگی 60 اعشاریہ 6 فیصد ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق تعلیم کے شعبے پر مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا محض 0.8 فیصد خرچ کیا گیا۔

اقتصادی سروے کے مطابق ملک میں مجموعی طور پر شرح خواندگی 60.6 فیصد رہی، مردوں کی شرح خواندگی 68 فیصد اور خواتین کی شرح خواندگی 52.8 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ خواجہ سراؤں کی خواندگی 40.2 فیصد ہے، یعنی مرد خواتین سے 16 فیصد زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔

رواں مالی سال میں شہری علاقوں میں خواندگی کی شرح 74 فیصد جبکہ دیہات میں 51.6 رہی، پنجاب 66.3 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 57.5 فیصد، خیبرپختونخوا میں 51.1 فیصد اور بلوچستان میں 42.0 فیصد خواندگی کی شرح ہے۔

ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، بلوچستان 69 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 47 فیصد، پنجاب میں 32 فیصد اور خیبرپختونخوا میں سب سے کم 30 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں اس وقت یونیورسٹیوں کی کل تعداد 269 ہے، مجموعی یونیورسٹیوں میں سے 160 سرکاری اور 109 نجی یونیورسٹیاں ہیں۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت اعلیٰ تعلیم کے شعبے پر 61 ارب 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، یونیورسٹی سطح پرپی ایچ ڈی فیکلٹی ممبرز کی شرح 37.97 فیصد ہے۔

اقتصادی رپورٹ کے مطابق ہر چوتھا تعلیمی ادارہ بجلی سے محروم ہے، پاکستان کے ہر تیسرے ادارے میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کا اقتصادی سروے: 2کروڑ 48 لاکھ بچوں کا اسکولوں سے باہر رہنے کا انکشاف
  • وفاقی وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے جاری کر دیا، معاشی استحکام کی جانب پیش رفت
  • قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
  • اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں، جلد جاری کرنے کا اعلان
  • ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیئے
  • ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیے
  • محکمہ موسمیات نے شدید موسمی صورتحال کی وارننگ جاری کردی
  • وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • چیئرمین سینیٹ اورسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ میں اضافہ، اب ماہانہ تنخواہ کتنی ہوگی؟ پتہ چل گیا
  • بلوجستان میں بھی ہندوستان کے فسادیوں کو عبرتناک شکست دیں گے، احسن اقبال