چینی فوج کی معاونت کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
گلوبل ٹائمز کے مطابق بیجنگ کے ملٹری جنرل ہسپتال نے ڈیپ سیک کو اپنے الیکٹرانک میڈیکل ریکارڈ (EMR) نظام میں شامل کیا ہے تاکہ مریضوں کے لیے تشخیص اور علاج میں مدد حاصل کی جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ ایشیائی عالمی طاقت چین کی فوج نے اپنی کارروائیوں میں معاونت کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال کا انکشاف کردیا ہے۔ چین کی فوج نے مبینہ طور پر ڈیپ سیک کے اوپن سورس مصنوعی ذہانت ماڈل کو غیر جنگی معاونت کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے، جو کہ ایک تجرباتی مرحلے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے تاکہ بعد ازاں اسے زیادہ حساس اور خطرناک شعبوں میں وسعت دی جا سکے۔ ڈیپ سیک، جس نے چین کو عالمی اے آئی ایکو سسٹم میں غلبہ حاصل کرنے کی راہ ہموار کی، کو پیپلز لبریشن آرمی( پی ایل اے) کے زیرِ انتظام اسپتالوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس اے آّئی کے اوپن سورس بڑے زبان ماڈلز کو پیپلز آرمڈ پولیس اور قومی دفاعی متحرک اداروں میں بھی لاگو کیا گیا ہے۔ چینی فوج کے سنٹرل تھیٹر کمانڈ کے جنرل ہسپتال نے کہا کہ اس نے ڈیپ سیک کے اے آئی ماڈل R1-70B LLM ہسپتال میں مستقل طور پر نصب کر دیا ہے، تاکہ وہ باہر کے نیٹ ورک سے جُڑے بغیر مقامی طور پر ڈاکٹروں کی مدد کے لیے کام کرے تاکہ ڈاکٹروں کو علاج کے منصوبے تجویز کرنے میں معاونت فراہم کی جا سکے، اور یہ بھی واضح کیا گیا کہ تمام ڈیٹا مقامی سرورز پر محفوظ اور پروسیس کیا strong text جاتا ہے۔
اسی طرح ریاستی میڈیا گلوبل ٹائمز کے مطابق چین بھر کے دیگر ہسپتالوں بشمول بیجنگ کے ملٹری جنرل ہسپتال نے ڈیپ سیک کو اپنے الیکٹرانک میڈیکل ریکارڈ (EMR) نظام میں شامل کیا ہے تاکہ مریضوں کے لیے تشخیص اور علاج میں مدد حاصل کی جا سکے۔ جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے سینٹر فار سکیورٹی اینڈ ایمرجنگ ٹیکنالوجی کے ریسرچ فیلو سیم بریسنک نے ہانگ کانگ کے اخبار ساوتھ چائنا مارننگ پوسٹ کو بتایا کہ سپتالوں اور فوجی تربیتی پروگراموں جیسے ماحول میں ڈیپ سیک کے ماڈلز کا استعمال فوج کو ایک کنٹرولڈ ماحول میں تجربہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر جنگی کرداروں میں اے آئی ماڈلز کے اطلاق سے پی ایل اے کو تکنیکی اور عملی چیلنجوں سے نمٹنے کا موقع ملتا ہے قبل اس کے کہ اسے زیادہ حساس اور خطرناک جگہوں میں استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیپ سیک کے آر ان جیسے ترقی یافتہ ماڈل کی آمد پی ایل اے کی فوجی فیصلہ سازی میں اےآئی کے استعمال میں مدد کر سکتی ہے۔ ڈیپ سیک کا آر ون ماڈل کئی اہم پیمانوں میں اپنے حریفوں سے بہتر کارکردگی دکھاتا ہے، اور اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی کو بھی پیچھے چھوڑ دیتا ہے، باوجود اس کے کہ یہ کم لاگت میں تیار کیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈیپ سیک کے اے آئی کے لیے جا سکے
پڑھیں:
آئی فون کے نئے ماڈل کی لانچ کے ساتھ دنیا بھر میں اسکیمرز بھی سر گرم
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) ایپل کے نئے آئی فون 17 کی پری آرڈرز شروع ہی سائبر مجرموں نے عالمی سطح پر دھوکہ دہی کی مہمات تیز کر دیں۔ کیسپرسکی کے مطابق جعلی ویب سائٹس، فرضی لاٹریوں اور جھوٹی ٹیسٹر' اسکیموں کے ذریعے صارفین کا ذاتی اور مالی ڈیٹا چرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق جعلساز ایپل کے آفیشل اسٹور سے ملتی جلتی ویب سائٹس بنا کر خریداروں کو سیل آؤٹ سے پہلے آرڈر کرنے پر اکساتے ہیں، اور چیک آؤٹ کے دوران ان کے بینک کارڈ کی تفصیلات چرا لیتے ہیں۔ اسی طرح مفت آئی فون انعام کے نام پر آن لائن لاٹریوں میں صارفین سے ذاتی معلومات اور 'ڈلیوری فیس وصول کی جا رہی ہے۔ کیسپرسکی نے خبردار کیا ہے کہ آئی فون ٹیسٹر پروگرام بھی ایک نیا جال ہے جس کے تحت صارفین سے رابطہ تفصیلات اور پیسے لے کر انہیں جعلی ڈیوائسز کے وعدے کیے جا رہے ہیں، جو کبھی فراہم نہیں کیے جاتے۔(جاری ہے)
کیسپرسکی کی ویب اینالسٹ تاتیانا ششرباکووا کا کہنا ہے کہ سائبر مجرم بڑے پروڈکٹ لانچ کے شوق و جوش کو نشانہ بنا کر صارفین کو فریب دیتے ہیں اور اب یہ حملے اتنے تیز ہو چکے ہیں کہ اصلی ویب سائٹس سے مشابہ لگتے ہیں۔
ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ صارفین صرف ایپل کی آفیشل ویب سائٹ یا مستند ریٹیلرز سے خریداری کریں، مشکوک ای میلز اور آفرز کو نظرانداز کریں، ذاتی معلومات کسی 'مفت انعام کے عوض نہ دیں اور اپنے اکاؤنٹس پر ملٹی فیکٹر آتھینٹیکیشن ضرور فعال رکھیں۔