پی ایس ایل 10، ٹکٹوں کی فروخت 3 اپریل سے شروع ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
کراچی:
ایچ بی ایل پی ایس ایل10 کیلیے ٹکٹوں کی فروخت عیدالفطر کے بعد 3 اپریل سے شروع ہوگی۔
ٹکٹ جمعرات کو سہ پہر 3 بجے سے PCB.tcs.com.pk پر آن لائن دستیاب ہوں گے ، فزیکل ٹکٹ 7 اپریل سے ملک بھر کے ٹی سی ایس ایکسپریس سینٹرز پر شائقین کو میسر آسکیں گے۔
پی ایس ایل کے میچز چار شہروں کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے،فائنل 18 مئی کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا۔چاروں وینیوز کے عام ٹکٹ 650 روپے میں دستیاب ہوں گے، اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے درمیان راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں افتتاحی میچ کے ٹکٹ 1000 روپے سے 8500 روپے تک کے ہیں۔
ہر میچ کے دوران ایک ٹکٹ ریفل کا انعقادبھی کیا جائے گا جس میں شائقین انعامات حاصل کرسکیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عید کے تیسرے روز کراچی کی مویشی منڈیوں میں سناٹا، جانوروں کی قیمتیں آدھی ہو گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں عیدالاضحیٰ کے تیسرے دن قربانی کے جانوروں کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی، مگر خریداروں کی عدم دلچسپی کے باعث شہر کی بڑی مویشی منڈیاں سنسان پڑی ہیں۔
یونیورسٹی روڈ پر قائم شہر کی مرکزی منڈی میں قربانی کے بعد گہما گہمی کی جگہ ویرانی نے لے لی ہے۔ بیوپاریوں نے جانوروں کی قیمتوں میں تقریباً 50 فیصد تک کمی کر دی ہے، لیکن اس کے باوجود منڈی میں خریدار نہ ہونے کے برابر ہیں۔
بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ قربانی کے ایام ختم ہوتے ہی شہری کم قیمت پر جانور خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کے باعث وہ بھاری نقصان میں جا رہے ہیں۔ ایک بیوپاری نے شکایت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ لاڑکانہ سے ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کا جانور لے کر آیا تھا، لیکن 70 لاکھ روپے میں بھی خریدار میسر نہیں آ رہا۔
بیوپاریوں نے منڈی میں انتظامی سہولیات کی کمی پر بھی ناراضی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے پینے کے صاف پانی تک کا بندوبست نہیں کیا گیا، اور وہ مجبوری میں 1500 روپے میں پانچ ڈرم پانی خریدنے پر مجبور ہوئے۔
ایک اور بیوپاری نے بتایا کہ انہوں نے 4 لاکھ روپے صرف کرایے میں خرچ کیے تاکہ جانور کراچی لا سکیں، لیکن یہاں کے شہری ان سے 4 لاکھ کا جانور محض 2 لاکھ میں خریدنے پر بضد ہیں، جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔
بیوپاریوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر جانور مناسب نرخوں پر فروخت نہ ہوئے تو وہ انہیں واپس آبائی علاقوں کو لے جانے پر مجبور ہوں گے۔ بعض بیوپاریوں نے دل برداشتہ ہو کر آئندہ کراچی میں مویشی منڈی نہ لگانے کا مشورہ بھی دیا، تاکہ شہریوں کو جانوروں کی اصل قیمت کا اندازہ ہو سکے۔