اسلام آباد میں تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے پی ایف یو جے اور صحافی برادری کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
اسلام آباد میں تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے پی ایف یو جے اور صحافی برادری کا احتجاج WhatsAppFacebookTwitter 0 29 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس ) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے)نے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاج کیا، جس میں میڈیا ورکرز کی عید سے قبل تنخواہوں کی ادائیگی اور پیکا ایکٹ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔
پی ایف یو جے کے رہنما افضل بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے احتجاج کا مقصد میڈیا ورکرز کو تنخواہ نہ ملنے کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔ آج ہمارے میڈیا میں صحافیوں کو نہ جاب سیکیورٹی حاصل ہے اور نہ ہی زندگی کی ضمانت۔انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا ورکرز کو تنخواہیں نہ دینا ان کے ساتھ سنگین مذاق کے مترادف ہے، رمضان المبارک میں بھی صحافیوں کے حقوق کا خیال نہیں رکھا جا رہا۔
افضل بٹ نے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر انفارمیشن منسٹری نے میڈیا ہاوسز کو دو ارب روپے جاری کیے، لیکن اس کے باوجود ورکرز کو تنخواہیں ادا نہیں کی جا رہیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ ہم میڈیا ورکرز کے حقوق کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔پیکا ایکٹ کے خلاف بات کرتے ہوئے افضل بٹ نے کہا کہ یہ ایک کالا قانون ہے، جس کے ذریعے صحافیوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم اس کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ایف یو جے
پڑھیں:
ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے تنازعہ، ماریہ بی مشکل میں آگئیں
استنبول(نیوز ڈیسک)ترکی کی ڈیجیٹل کریئیٹر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ترکاں آتائے نے مشہور پاکستانی فیشن ڈیزائنر ماریہ بی پر رقم کی نامکمل ادائیگی کے الزامات عائد کردیئے۔
پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے اور اردو زبان میں کانٹینٹ بنا کر مشہور ہونے والی ترکی کی سوشل میڈیا الفلوئنسر ترکاں آتائے ماریہ بی کے ساتھ ایک تنازعے کے باعث خبروں کی سرخیوں کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔
ترکاں آتائے نے ایک ویڈیو پیغام شیئر کرتے ہوئے ماریہ بی پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ ڈیزائنر نے ان کے ساتھ ترکی میں ہونے والے ایک فوٹو شوٹ کے بعد مکمل ادائیگی نہیں کی۔
View this post on InstagramA post shared by Türkan Atay (@turkanpk)
ترکاں نے بتایا کہ 2025 میں ماریہ بی نے ان سے رابطہ کیا اور فیشن شوٹ کیلئے فی لباس معاوضے پر معاہدہ طے پایا، کیونکہ ترکی میں فوٹو شوٹس کے اخراجات ہر لباس کے حساب سے ہوتے ہیں۔ ترکاں نے بتایا کہ انہوں نے ماریہ بی کو مکمل کوٹیشن بھیجا، شوٹ کیا، مواد تیار کیا اور سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کیا، مگر ماریہ بی نے طے شدہ معاہدے کے مطابق مکمل ادائیگی نہیں کی۔
ترکاں کے مطابق ماریہ بی کی ٹیم نے بعد میں کہا کہ وہ عام طور پر ریلس کے حساب سے ادائیگی کرتے ہیں، جو اصل معاہدے سے مختلف ہے۔ ترکاں کا کہنا ہے کہ تین ماہ گزرنے کے باوجود انہیں تاحال مکمل ادائیگی نہیں کی گئی اس لئے اب وہ کبھی دوبارہ ماریہ بی کے ساتھ کام نہیں کریں گی۔
View this post on InstagramA post shared by Türkan Atay (@turkanpk)
ترکاں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ماریہ بی نے ان سے ہونے والی چیٹ کے پیغامات ڈیلیٹ کر دیے، اور ان پر الزام لگایا کہ وہ معاملے کو مینیجر کے حوالے کر کے خود خاموش ہو گئیں۔ ترکاں نے کہا کہ ان کے پاس تمام اسکرین شاٹس محفوظ ہیں۔
مزیدپڑھیں:پی ایس ایل یا آئی پی ایل؛ رمیز کی زبان پھر پھسل گئی