الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں حماس کے رہنماء کا کہنا تھا کہ ہم جنگبندی تک پہنچنے کیلیے بہت لچک کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہم صیہونی جارحیت اور محاصرے کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مصری ذرائع نے العربی الجدید کو بتایا کہ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے عید الفطر کے موقع پر غزہ میں جنگ بندی کے نئے معاہدے سے متفق ہو گئی۔ اس ذرائع نے بتایا کہ حماس، امریکی فوجی "ایڈن الیگزینڈر" کے علاوہ دیگر 4 صیہونی قیدیوں کی رہائی پر راضی ہو گئی۔ مصری ذرائع کا کہنا ہے کہ گیند اب امریکہ کی کورٹ میں ہے۔ دوسری جانب کچھ ہی دیر قبل ایک اہم مصری شخصیت نے لبنانی روزنامہ الاخبار کو بتایا کہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے امریکہ کا مثبت موقف سامنے آیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ آںے والے وقت میں جنگ بندی کے مذاکرات کے لئے بات چیت کا عمل شروع ہو جائے گا۔ قبل ازیں حماس کے پولیٹیکل بیورو "سہیل الہندی" نے کہا کہ ثالثین کے ساتھ گہری بات چیت جاری ہے اور امید ہے کہ مستقبل میں جلد ہی جنگ بندی ہو جائے گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار الجزیرہ سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر سہیل الہندی نے کہا کہ ہم جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے بہت لچک کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہم صیہونی جارحیت اور محاصرے کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ مذاکرات آنے والے دنوں میں غزہ کے باشندوں کے قتل عام کو روکنے کا باعث بنیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ

امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان
پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ

ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا، جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید رکھتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی شام استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں اختتام کو پہنچا۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے استنبول مذاکرات میں خوش دلی اور مثبت نیت کے ساتھ شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات ابتدائی طور پر دو دن کے لیے طے کیے گئے تھے، تاہم طالبان حکومت کے ساتھ باہمی اتفاقِ رائے سے معاہدے تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش میں پاکستان نے بات چیت کو 4 دن تک جاری رکھا۔

متعلقہ مضامین

  • حماس جنگ بندی پر قائم رہنے کے لئے پرعزم ہے: ترک صدر
  • سوڈان میں جنگبندی کیلئے ڈونلڈ ٹرامپ نے تجاویز پیش کردیں
  • بہت ہوگیا، اب افغان طالبان کی تجاویز نہیں حل چاہیے، جو ہم خود نکال لیں گے: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • مصر کے عظیم الشان عجائب خانے نے دنیا کیلئے اپنے دروازے کھول دیے
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • افغانستان ثالثی کے بہتر نتائج کی امید، مودی جوتے کھا کر چپ: خواجہ آصف
  • مصری رہنما کی اسرائیل سے متعلق عرب ممالک کی پالیسی پر شدید تنقید
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • پاک افغان جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار