Express News:
2025-06-09@05:30:44 GMT

زرعی سیکٹر کی گروتھ میں 1.1 فیصد تک نمایاں کمی

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT

کراچی:

ملک میں رواں مالی سال کی دوسری سہہ ماہی کے دوران زرعی سیکٹر کی گروتھ میں 1.1 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 6.1 فیصد تھی. 

اس کمی کی بڑی وجہ کپاس کی پیداوار میں 31 اور مکئی کی پیداوار میں 15.4 فیصد کی بڑی کمی ہے. 

سندھ ایگریکلچر چیمبر کے صدر میران محمد شاہ نے کہا کہ یہ کمی میرے لیے حیران کن نہیں ہے، ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے نمی کی سطح میں کمی آئی ہے، جس سے کپاس کی پیداوار دو ضلعوں سانگھڑ اور نوابشاہ تک محدود ہوگئی ہے.

 

مزید پڑھیں: زراعت، ٹیکنالوجی اورانرجی سیکٹرکو ترجیح دی جائے، ماہرین

امکان ہے کہ گندم کی فصل کا بھی یہی حال ہوگا، حکومت کی جانب سے امدادی قیمت مقرر نہ کرنا اور مہنگے بیج اور کھاد نے کسان کو مشکل میں ڈال دیا ہے، اوپر سے خشک سالی بھی اپنا رنگ دکھا رہی ہے. 

اگر مناسب بارشیں نہ ہوئیں تو پاکستان کو تمام بڑی شرعی اجناس درآمد کرنا پڑ سکتی ہیں، جس سے ملک میں غذائی تحفظ کا شدید بحران پیدا ہوسکتا ہے. 

پنجاب کے ایک کسان حامد ملک نے بتایا کہ چاول کی پیداوار کم ہو کر 9.5 مین ٹن رہ گئی ہے، جو گزشتہ سال 9.8 ملین ٹن تھی، اس کے برعکس مکئی اور گنے کی پیداوار میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے، باغبانی اور لائیو اسٹاک سیکٹر میں بھی اضافہ دیکھا گیا. 

مزید پڑھیں: پاکستان اٹلی کے مابین مشاورت کا چھٹا دور، تجارت، زراعت، دفاع اور تعلیم میں تعاون بڑھانے پر بات

لیکن کپاس اور مکئی جیسی بڑی اجناس کی پیداوار میں بڑی کمی کی وجہ سے مجموعی طور پر زرعی معیشت گراوٹ کا شکار ہوگئی ہے. 

سندھ آباد گار بورڈ کے نائب صدر محمود نواز شاہ نے کہا کہ جون اور جولائی میں یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ کپاس کی پیداوار کم رہے گی، اور اب اس کی تصدیق ہورہی ہے، چاول کی پیداوار بھی کم رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، جبکہ چینی کی پیداوار بھی کم رہے گی، گندم کی ابتدائی پیداوار بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں کم بتائی جارہی ہے. 

کنکیو ایگری سروسز کے صدر محمد علی اقبال نے کہا کہ بڑھتی ہوئی ان پٹ لاگت کے باجود فصلوں میں کمی ایک بڑا مسئلہ ہے، ماحولیاتی تبدیلی اور لیکویڈیٹی کے مسائل بھی کسان کی مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی پیداوار میں

پڑھیں:

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مہنگائی کے تناسب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز سامنے آئی ہے،حتمی فیصلہ 10 جون کو کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا۔

وزیراعظم شہبازشریف کے زیرصدارت کابینہ اجلاس 10 جون کو ہوگا،اجلاس میں آئندہ وفاقی بجٹ میں تنخواہوں میں اضافےکیلئےمختلف تجاویز پرغورکیا جائے گا،گریڈ 1 تا 16 تک ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دینےکی تجویز بھی زیر غور ہے۔

گزشتہ دو ایڈہاک میں سے ایک ایڈہاک بنیادی تنخواہوں میں ضم کرنےکی تجویز ہے،جبکہ مسلح افواج کے ملازمین کوکنٹری بیوٹری پنشن اسکیم سےمزید ایک سال استثنیٰ دینےکی تجویز ہے،ذرائع وزارت خزانہ کےمطابق وفاقی حکومت محروم ملازمین کوتنخواہوں میں تفریق ختم کرنےکی یقین دہانی کرا چکی ہے،اس حوالے سے ملازمین کے ساتھ زبانی اور تحریری معاہدہ بھی کیا گیا۔

خیال رہےکہ سرکاری ملازمین نےتنخواہوں اورکم ازکم اجرت میں 50 فیصد اضافےکا مطالبہ کیا ہے، مطالبات پورے نہ ہونے پر دس جون کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔
مزید پڑھیں : قطر جانے والی پرواز کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ

متعلقہ مضامین

  • قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، تیاری مکمل
  • وزیر خزانہ آج اقتصادی سروے پیش کریں گے
  • چین کا عروج مغرب نہیں روک سکتا
  • قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس کب اور اس میں کیا کچھ ہوگا، شیڈول کی منظوری دیدی
  • وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • قومی اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا، معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہ ہو سکا
  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی، اہداف اور کارکردگی کیا رہی؟
  • کس شعبے کی گروتھ کیا رہی؟ اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز