Express News:
2025-07-26@00:45:32 GMT

زرعی سیکٹر کی گروتھ میں 1.1 فیصد تک نمایاں کمی

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT

کراچی:

ملک میں رواں مالی سال کی دوسری سہہ ماہی کے دوران زرعی سیکٹر کی گروتھ میں 1.1 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 6.1 فیصد تھی. 

اس کمی کی بڑی وجہ کپاس کی پیداوار میں 31 اور مکئی کی پیداوار میں 15.4 فیصد کی بڑی کمی ہے. 

سندھ ایگریکلچر چیمبر کے صدر میران محمد شاہ نے کہا کہ یہ کمی میرے لیے حیران کن نہیں ہے، ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے نمی کی سطح میں کمی آئی ہے، جس سے کپاس کی پیداوار دو ضلعوں سانگھڑ اور نوابشاہ تک محدود ہوگئی ہے.

 

مزید پڑھیں: زراعت، ٹیکنالوجی اورانرجی سیکٹرکو ترجیح دی جائے، ماہرین

امکان ہے کہ گندم کی فصل کا بھی یہی حال ہوگا، حکومت کی جانب سے امدادی قیمت مقرر نہ کرنا اور مہنگے بیج اور کھاد نے کسان کو مشکل میں ڈال دیا ہے، اوپر سے خشک سالی بھی اپنا رنگ دکھا رہی ہے. 

اگر مناسب بارشیں نہ ہوئیں تو پاکستان کو تمام بڑی شرعی اجناس درآمد کرنا پڑ سکتی ہیں، جس سے ملک میں غذائی تحفظ کا شدید بحران پیدا ہوسکتا ہے. 

پنجاب کے ایک کسان حامد ملک نے بتایا کہ چاول کی پیداوار کم ہو کر 9.5 مین ٹن رہ گئی ہے، جو گزشتہ سال 9.8 ملین ٹن تھی، اس کے برعکس مکئی اور گنے کی پیداوار میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے، باغبانی اور لائیو اسٹاک سیکٹر میں بھی اضافہ دیکھا گیا. 

مزید پڑھیں: پاکستان اٹلی کے مابین مشاورت کا چھٹا دور، تجارت، زراعت، دفاع اور تعلیم میں تعاون بڑھانے پر بات

لیکن کپاس اور مکئی جیسی بڑی اجناس کی پیداوار میں بڑی کمی کی وجہ سے مجموعی طور پر زرعی معیشت گراوٹ کا شکار ہوگئی ہے. 

سندھ آباد گار بورڈ کے نائب صدر محمود نواز شاہ نے کہا کہ جون اور جولائی میں یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ کپاس کی پیداوار کم رہے گی، اور اب اس کی تصدیق ہورہی ہے، چاول کی پیداوار بھی کم رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، جبکہ چینی کی پیداوار بھی کم رہے گی، گندم کی ابتدائی پیداوار بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں کم بتائی جارہی ہے. 

کنکیو ایگری سروسز کے صدر محمد علی اقبال نے کہا کہ بڑھتی ہوئی ان پٹ لاگت کے باجود فصلوں میں کمی ایک بڑا مسئلہ ہے، ماحولیاتی تبدیلی اور لیکویڈیٹی کے مسائل بھی کسان کی مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی پیداوار میں

پڑھیں:

پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 متفقہ طور پر منظور

لاہور:

پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی ریونیو نے پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل کابینہ سے منظوری ہوچکا ہے جبکہ جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی اجلاس سے منظوری لی جائے گی۔

پنجاب زرعی انکم ٹیکس ترمیمی بل کے تحت لائیو اسٹاک آمدن پر ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے، لائیو اسٹاک کی آمدنی پر زرعی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔

ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ میں کمیٹی نے ترامیم منظوری کر لی ہے جس کے ذریعے کسانوں پر ٹیکس بوجھ کم کیا جائے گا۔ بل کی منظوری سے لائیو اسٹاک سیکٹر کو بڑا ریلیف ملے گا۔

پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد لائیو اسٹاک ٹیکس ختم کرنے پر فوری نافذ العمل ہوگا۔

زرعی انکم ٹیکس بل کی سیکشن 2 کی ذیلی شق (1) کی دفعات (d) اور (e) ختم کرنے کی تجویز ہے جبکہ ایکٹ کے سیکشن 4-A کی شق (h) بھی حذف کرنے کی تجویز ہے۔

مویشیوں سے حاصل آمدنی کو زرعی آمدن سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لائیو اسٹاک ٹیکس کے علاوہ زرعی ٹیکس برقرار رہیں گے، زرعی انکم ٹیکس میں جرمانے بھی برقرار رکھے گئے ہیں۔

 پنجاب اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی ریونیو کا اجلاس گزشتہ روز چیئرمین محمد اوون جہانگیر کی زیر صدارت ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین پر بھارت کی نمایاں مسلم تنظیموں اور سول سوسائٹی کا مشترکہ اعلامیہ جاری
  • زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کی شمسی توانائی پرمنتقلی کے فیز4 پرکام شروع کردیا گیا
  • پاکستان، یو اے ای تعاون میں نمایاں پیشرفت
  • زرعی ترقیاتی بینک میں کرپشن، چوری اور خورد برد کے انکشافات
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کی میٹرک میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کو مبارکباد
  • پی اے سی اجلاس؛ زرعی ترقیاتی بینک میں  کرپشن، چوری اور خورد برد کے انکشافات
  • مصنوعی ذہانت کے استعمال سے گوگل کی مالک کمپنی الفابیٹ کی آمدنی میں نمایاں اضافہ
  • میٹرک 2025 کے پوزیشن ہولڈرز کا اعلان ہو گیا
  • سی ڈی اے افسران کو زرعی پلاٹ کی منتقلی کیلئے خلیجی ملک جانے سے روک دیا گیا
  • پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 متفقہ طور پر منظور