Daily Ausaf:
2025-06-09@16:20:40 GMT

رحمت اللعالمین ﷺ کی عید

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT

اللہ تعالی نے اپنے بندوں کے لیے سال میں دو عظیم تہوار مقرر فرمائے ہیں جو مسلمانوں کے لیے خوشی، شکرگزاری اور روحانی تجدید کا پیغام لے کر آتے ہیں۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ جب مدینہ منورہ تشریف لائے تو دیکھا کہ اہلِ مدینہ دو دنوں میں کھیل تماشے اور خوشیاں مناتے ہیں۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا کہ یہ دو دن کیا ہیں؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ یہ جاہلیت کے وہ دن ہیں جن میں ہم بے مقصد خوشیاں منایا کرتے تھے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالی نے تمہارے لیے ان دنوں کے بدلے دو بہترین دن عطا فرمائے ہیں یعنی عید الفطر اور عید الاضحی۔عید الفطر کا دن مسلمانوں کے لیے خوشی، شکرگزاری اور روحانی تجدید کا دن ہے۔ یہ دن رمضان کے مہینے کے اختتام پر آتا ہے جو ایک مقدس مہینہ ہے، جس میں روزہ رکھنا، عبادت کرنا اور اللہ کے قریب جانا ہر مسلمان کا مقصد ہوتا ہے۔ عید کے دن لوگ اپنے رب کے حضور شکریہ ادا کرتے ہیں کہ اس نے انہیں رمضان میں عبادت کرنے اور روزہ رکھنے کی توفیق دی۔ عید الفطر کا دن خوشی کا دن ہے ، یہ خوشی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ کے مطابق منانی چاہیے۔
تاریخ انبیا میں عید کی روایت عید کی خوشیاں منانے کا سلسلہ محض امت محمدیہ تک محدود نہیں بلکہ پچھلی امتوں میں بھی یہ روایت رہی ہے۔ حضرت آدم علیہ السلام کی امت نے اس دن عید منائی جب ان کی توبہ قبول ہوئی۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پیروکاروں نے اس روزخوشیاں منائیں جب آپ کو نمرود کی آگ سے نجات ملی۔ حضرت عیسی علیہ السلام کے پیروکاروں نے اس دن جشن منایا جب آسمان سے مائدہ نازل ہوا۔ حضرت یونس علیہ السلام کی قوم نے عید منائی جب آپ مچھلی کے پیٹ سے رہا ہوئے۔
اسلام سے پہلے عرب معاشرے میں بھی مختلف تہوار منائے جاتے تھے لیکن وہ شراب، جوا، فحش گوئی اور بے ہودہ رسومات سے آلودہ تھے۔ اسلام نے ان خرافات کو مٹا کر خوشیوں کو پاکیزہ بنایا اور انہیں اللہ کی عبادت اور اجتماعی مسرت کا ذریعہ بنا دیا۔عید الفطر درحقیقت رمضان المبارک کی عظیم عبادتوں کے بعد اللہ کی طرف سے ایک انعام ہے۔ یہ دن صرف نئے کپڑے پہننے، مزیدار کھانے کھانے یا تفریح تک محدود نہیں، بلکہ اس کی اصل روح شکرگزاری، روحانی پاکیزگی اور اجتماعی مسرت ہے۔ نبی پاک ﷺ نے فرمایا کہ جب عید کا دن آتا ہے تو اللہ تعالی فرشتوں کے سامنے فخر فرماتا ہے کہ دیکھو میرے بندے نے میرا حکم پورا کیا، اب وہ میری بارگاہ میں حاضر ہو رہے ہیں۔ اے فرشتو! گواہ رہو کہ میں نے انہیں بخش دیا۔
نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہمیں عید منانے کے کئی پاکیزہ طریقے سکھاتی ہے۔ آپ ﷺ عید کے دن غسل فرماتے، صاف ستھرے کپڑے پہنتے، خوشبو لگاتے اور تکبیرات پڑھتے ہوئے عیدگاہ تشریف لے جاتے۔ آپ ﷺ نے ہمیں سکھایا کہ عید کی خوشیاں مناتے وقت بھی عبادت اور تقوی کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ آپ ﷺ عیدگاہ پیدل جاتے اور راستہ بدل کر واپس آتے، جو ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ ہر کام میں اللہ کی رضا کو پیش نظر رکھنا چاہیے۔
عید کے موقع پر آپ ﷺ کا ایک اہم عمل صدقہ فطر ادا کرنا تھا تاکہ معاشرے کے غریب اور ضرورت مند افراد بھی عید کی خوشیوں میں شریک ہو سکیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ صدقہ فطر غریبوں کے لیے روزے داروں کے گناہوں کی مغفرت کا ذریعہ ہے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ اسلامی تہواروں کی روح دراصل انفاق فی سبیل اللہ اور اجتماعی خوشی میں شامل ہونا ہے۔
نبی اکرم ﷺ عید کے دن کھیل تماشوں اور پاکیزہ تفریح کو بھی جائز قرار دیتے تھے۔ ایک مرتبہ حبشیوں کی نیزہ بازی دیکھ کر آپ ﷺ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو بھی اس نظارے میں شریک ہونے دیا۔ یہ ہمیں بتاتا ہے کہ اسلام میں خوشی کے اظہار کے لیے پاکیزہ تفریح کی گنجائش موجود ہے بشرطیکہ وہ شرعی حدود کے اندر ہو۔آپ ﷺ بچوں کی عید کی خوشیوں کا خاص خیال رکھتے تھے۔ ایک روایت میں آیا ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص بچوں کے دل میں خوشی نہ ڈالے وہ عید کی خوشی کا حق نہیں رکھتا۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ عید کے موقع پر بچوں کی خوشیوں کا خاص خیال رکھنا چاہیے اور انہیں تحائف دے کر مسرت بخشنی چاہیے۔عید کے موقع پر آپ ﷺ رشتہ داروں، پڑوسیوں اور مساکین کی خبرگیری کرتے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ عید کا دن صرف کھانے پینے اور لباس کی تازگی کا دن نہیں بلکہ یہ اللہ کی رضا حاصل کرنے کا دن ہے۔ آپ ﷺ کا یہ اسوہ ہمیں سکھاتا ہے کہ عید کی خوشیاں مناتے وقت معاشرے کے کمزور اور ضرورت مند طبقات کو نہیں بھولنا چاہیے۔
نبی کریم ﷺ کا یہ پاکیزہ اسوہ ہمیں سکھاتا ہے کہ عید کی حقیقی خوشی اللہ کی رضا میں پوشیدہ ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم عید کے دن نہ صرف ظاہری خوشیاں منائیں، بلکہ اس کے روحانی پہلوئوں کو بھی سمجھیں۔ اللہ تعالی ہمیں نبی کریم ﷺ کے اسوہ حسنہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری عیدوں کو حقیقی معنوں میں مبارک بنائے۔آمین

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ﷺ نے فرمایا کہ علیہ السلام عید کی خوشی اللہ تعالی عید الفطر عید کے دن اللہ کی کہ عید کے لیے

پڑھیں:

صدر اور وزیراعظم کی قوم و امت مسلمہ کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نےعید الاضحیٰ کے موقع پر قوم اور عالمِ اسلام کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی اور اپنے پیغامات میں دونوں رہنماؤں نے عید قرباں کو ایثار، قربانی اور اطاعت کا عظیم درس قرار دیا۔صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ عید الاضحیٰ ایثار، بھائی چارے اور قربانی کے جذبے کو زندہ کرنے کا دن ہے، حضرت ابراہیمؑ کی سنت ہمیں اللہ کے حکم کے سامنے سر تسلیم خم کرنے، اطاعت اور قربانی کا پیغام دیتی ہے۔انہوں نے اس موقع پر دعا کی کہ یہ بابرکت دن امت مسلمہ کے لیے خیر، برکت اور اتحاد کا ذریعہ بنے۔آصف علی زرداری نے زور دیا کہ معاشرے کے محروم اور کمزور طبقے کی دل کھول کر مدد کی جائے، کیونکہ یہی اصل قربانی ہے۔صدر مملکت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اللہ کی اطاعت میں ہی فرد اور قوم کی کامیابی ہے، ہمیں حضرت ابراہیمؑ کے جذبہ ایثار و قربانی کی روح سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں اخوت، بھائی چارہ اور اتحاد کو فروغ دیا جا سکے۔دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی اپنے پیغام میں کہا کہ عید الاضحیٰ ہمیں حضرت ابراہیمؑ اور حضرت اسماعیلؑ کی بے مثال قربانی کی یاد دلاتی ہے، جسے تاقیامت عبادت کا درجہ حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ قربانی کا پیغام صرف جانور ذبح کرنے تک محدود نہیں بلکہ نفس، خواہشات اور ذاتی مفادات کو اعلیٰ مقاصد کے لیے قربان کرنے کی تعلیم دیتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ایثار و قربانی جیسی صفات قوموں کی ترقی کی بنیاد ہوتی ہیں اور یہی جذبہ ہمیں قومی یکجہتی، معاشرتی بھلائی اور ترقی کی راہ پر گامزن کرتا ہے۔انکا کہنا تھا کہ بھارتی حملے کے خلاف قوم نے اتحاد سے دشمن کو واضح پیغام دیا کہ ہم اپنے دفاع، وقار اور خودمختاری کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔شہباز شریف نے فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان بھائیوں اور بہنوں کو یاد رکھنا چاہیے جو آج بھی ظلم، جبر اور بھوک کا شکار ہیں۔وزیر اعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو عالمی سطح پر ایک طاقتور اور کامیاب ملک بنانے کے لیے قومی اتحاد، ایثار اور قربانی کے جذبے کو فروغ دینا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر، اجتماعی ترقی، خوشحالی اور خود کفالت کے لیے تمام طبقات کو مل کر کام کرنا ہوگا۔دونوں رہنماؤں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ پاکستانی قوم، امت مسلمہ کی عبادات اور قربانیوں کو قبول فرمائے اور وطن عزیز کو امن، ترقی اور خوشحالی عطا کرے۔

متعلقہ مضامین

  • گوہر اعجاز نے اقتصادی استحکام کا روڈ میپ دے دیا
  • سابق نگراں وفاقی وزیر نے اقتصادی استحکام اور برآمدات کی ترقی کا روڈ میپ جاری کر دیا
  • تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں
  • خواجہ سعد رفیق کی چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر تنقید
  • دنیا میں پاکستان کے بیانیے کو تسلیم کیا جا رہا ہے، یوسف رضا گیلانی
  • بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشن میں کتنے اضافے کی توقع رکھنی چاہیے؟
  • صدر اور وزیراعظم کی قوم و امت مسلمہ کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد
  • عید الاضحیٰ پر غصے، انا اور تکبر کی قربانی بھی دینی چاہیے: مریم نواز
  • حضرت ابراہیمؑ کے ایثار و قربانی  کی روح سے سبق سیکھنے ، صدر آصف زرداری
  • ایک افریقی سیاسی راک اسٹار کی تقریر (حصہ دوم)