تقریباً 75 فیصد امریکی محققین امریکہ چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں، نیچر
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
تقریباً 75 فیصد امریکی محققین امریکہ چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں، نیچر WhatsAppFacebookTwitter 0 30 March, 2025 سب نیوز
واشنگٹن : معروف تعلیمی جریدے نیچر کی جانب سے 1600 سے زائد امریکی محققین پر کیے گئے ایک سروے کے مطابق 1200 سے زائد افراد یا مجموعی جواب دہندگان کا تقریباً 75 فیصد امریکہ چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں۔ سروے میں پایا گیا کہ یہ رجحان خاص طور پر محققین میں ان کے کیریئر کے آغاز میں واضح ہے.
جرنل “نیچر” کی ویب سائٹ کے مطابق ان محققین کے امریکہ چھوڑنے پر غور کرنے کی بنیادی وجہ موجودہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے سائنسی تحقیق کی فنڈنگ میں کٹوتی اور سائنسی محققین سمیت متعلقہ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کو نوکریوں سے نکالنا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: امریکہ چھوڑنے پر غور
پڑھیں:
بالواسطہ مذاکرات میں پیشرفت امریکہ کی حقیقت پسندی پر منحصر ہے، ایران
مسقط میں تہران و واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے تیسرے دور کے موقع پر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ ان مذاکرات میں پیشرفت کے حصول کیلئے امریکہ کو نیک نیتی، سنجیدگی اور حقیقت پسندی کی ضرورت ہے! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے آج صبح صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں اعلان کیا ہے کہ وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات میں شرکت کے لئے آج شام مسقط کے لئے روانہ گے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ جمعے کی شام سفارتی و تکنیکی ماہرین کے وفد کی سربراہی میں امریکہ کے ساتھ بالواسطہ بات چیت کے لئے عمان کے دارالحکومت پہنچیں گے۔ اسمعیل بقائی نے دونوں ممالک کے اعلی مذاکراتکاروں کی موجودگی میں تکنیکی ماہرین کی نشست کے انعقاد کے بارے دونوں فریقوں کے درمیان مفاہمت کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ عمانی میزبان کی جانب سے بنائی گئی منصوبہ بندی اور ایران و امریکہ کے درمیان مفاہمت کی بنیاد پر، ماہرین کی ملاقاتیں اور وزیر خارجہ سید عباس عراقچی و امریکی صدر کے خصوصی نمائندے کے درمیان بالواسطہ بات چیت؛ ہفتے کے روز انجام پائے گی۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مذاکرات میں پیشرفت کو مد مقابل کی جانب سے خیر سگالی، سنجیدگی و حقیقت پسندی کے اظہار پر منحصر قرار دیا اور تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مذاکراتی وفد نے سابقہ ریکارڈ و تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے ہر ایک قدم کو دوسرے فریق کے رویّے کے مطابق ایڈجسٹ کیا ہے جبکہ ایرانی عوام کے قانونی حقوق و مفادات کے حصول میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔
امریکی وزارت خارجہ کے مطابق ان مذاکرات کے آئندہ دور میں امریکی تکنیکی ٹیم کی سربراہی امریکی وزارت خارجہ میں پالیسی ڈائریکٹر مائیکل اینٹن (Michael Anton) کے پاس ہو گی جبکہ امریکی وفد کی سربراہی مشرق وسطی کے لئے ٹرمپ کے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹکاف کی جانب سے انجام دی جائے گی۔