کراچی کورنگی کراسنگ میں لگی آگ 36 گھنٹے بعد بھی بے قابو
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک:کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں بورنگ کے دوران لگی آگ 36 گھنٹے بعد بھی نہ بجھ سکی۔ ماہرین نے کہا کہ آگ کی وجہ زیر زمین میں گیس کا چھوٹا ذخیرہ ہوسکتا ہے، جو ختم ہونے پر آگ بجھ جائے گی۔ تاہم آگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا گیا ہے، جبکہ حفاظتی انتظامات کے پیش نظر فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی موجود ہیں۔ میئر کراچی کا کہنا ہے کہ آگ کو بجھنے میں ایک سے دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔
سٹی @ 10 ، 29 مارچ ،2025
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں بورنگ کے دوران لگنے والی خوفناک آگ پر 36 گھنٹے کی طویل جہدوجہد کے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا،چیف فائر آفیسر کے مطابق ابتدائی طور پر پانی کے چھڑکاؤ، اور ریت سے آگ بجھانے کی کوشش کی گئی جو موثر نہ ہونے پر اس عمل کو روک دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ماہرین کے مطابق 1200 فٹ گہرے گڑھے میں لگنے والی آگ کی وجہ زیر زمین گیس کا چھوٹا ذخیرہ ہوسکتا ہے،سی ای او کنٹونمنٹ بورڈ کورنگی فیصل وٹو کے مطابق سیمپل رپورٹ کی روشنی میں آگ بجھانے کے لئے نیا طریقہ اپنایا جائے گا۔
پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ -ہفتہ 29 مارچ, 2025
ایم ڈی پاک ریفائنری زاہد میر کا کہنا ہے یہ شیلو گیس ہے جس سے آئل ریفائنری کی تنصیبات 500 میٹر دور ہیں، آگ کو بڑھنے سے روکنا ہے، دوسری جانب آگ پر قابو پانے کیلئے فائربریگیڈ کی 6 سے7 گاڑیاں جائے وقوعہ پر موجود ہیں، تاکہ آگ کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کندھکوٹ،ڈینگی و ملیریا پر قابو پانے کیلیے ٹیموں کی تشکیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کندھکوٹ(نمائندہ جسارت)سندھ حکومت کی ڈینگی ملیریا کے حوالے سے ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کشمور آغا شیر زمان کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سید اعجاز علی شاہ کی جانب اور ملیریا فوکل پرسن ڈاکٹر یوسف نوناری کے تعاون سے ضلع کے تمام بڑے سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی پر قابو پانے اور نگرانی کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ تعلقہ اسپتالوں اور آر ایچ سی مراکز میں 8 خصوصی ڈینگی وارڈ قائم کیے گئے ہیں جہاں 17 بستر فراہم کیے گئے ہیں۔ پرائیوٹ اور سرکاری لیبارٹریز بھی روزانہ کی بنیاد پر ضلع میں ڈینگی کے تصدیق شدہ کیسز کا ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہیں۔ 28 اکتوبر سے اب تک ڈینگی کا ایک بھی مریض رپورٹ نہیں ہوا ہے جبکہ ضلع میں مچھروں کے کاٹنے سے بچاؤ کے لیے ضلع کونسل محکمہ صحت کے تعاون سے شہر اور دیہی علاقوں میں سپرے کے خاطر خواہ انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ لاروا کی افزائش کو روکنے کے لیے مختلف مقامات پر پاؤڈر کا چھڑکاؤ بھی کیا جا رہا ہے، تاکہ ضلع کشمور کے لوگوں کو ڈینگی اور ملیریا سے زیادہ سے زیادہ محفوظ رکھا جا سکے۔