میرٹھ: سڑک پر عید کی نماز پڑھنے پر لائسنس، پاسپورٹ منسوخ کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
اتر پردیش میں انتظامیہ کی جانب سے عید الفطر کی نماز عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ انتظامیہ نے خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے پاسپورٹ یا ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کا مقبرہ گرانے کے مطالبے پر ہنگامہ آرائی، ناگ پور میں کرفیو نافذ
بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت پچھلے سال سے مسلمانوں کو ہدایت دے رہی ہے کہ وہ سڑکوں پر نماز ادا نہ کریں کیوں کہ اس سے ٹریفک میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے جس سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم اس بار عہدیداروں نے ہدایات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے سخت وارننگ جاری کی ہے۔
میرٹھ میں ایک سینیئر پولیس افسر نے متنبہ کیا کہ اگر لوگوں نے ہدایات کی خلاف ورزی کی تو انہیں مجرمانہ کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کا نتیجہ ان کے پاسپورٹ یا لائسنس کی منسوخی ہوگی۔
میرٹھ شہر کے پولیس سپرنٹنڈنٹ آیوش وکرم سنگھ نے کہا کہ سڑکوں پر نماز پڑھنے پر پابندی کے بارے میں نوٹس اور ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
مزید پڑھیے: اقوام متحدہ اجلاس میں مظلوم کشمیریوں پر بھارتی ظلم و ستم عالمی سطح پر اجاگر
آیوش سنگھ نے کہا کہ سنہ 2024 میں پولیس نے ہدایات کی خلاف ورزی کرنے پر 80 افراد کے خلاف کارروائی کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہدایت جاری کردی گئی ہے کہ کسی بھی حالت میں سڑک پر نماز ادا نہ کی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت سڑک پر نماز میرٹھ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت سڑک پر نماز میرٹھ خلاف ورزی
پڑھیں:
26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلیے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں
انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 25 جولائی کو سماعت مقرر کرلی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔
پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862 جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا کو نوٹس جاری کر دیے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج 7 اگست تک چھٹیوں پر تھے، جن کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں 26 نومبر احتجاج کے مقدمات کے ٹرائل کیلیے طلب کرلیا گیا ہے۔
عدالت نے 26 نومبر کیسوں کا ہفتہ میں تین سے چار روز ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مقدمات میں علیمہ خان ،بانی چیئرمین پی ٹی آئی ملزمان نامزد ہیں جن کے خلاف چالان تاحال پیش نہیں ہوئے ہیں۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی خلاف چالان پیش ہونے پر تینوں کیسز کا ٹرائل جیل میں ہوگا، بانی چیئرمین خلاف چالان پیش نا کئے جانے پر ٹرائل کچہری عدالت ہوگا۔
دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔
ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔