عید الفطر پر سوئی گیس کی بلا تعطل فراہمی
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
بسام سلطان : سوئی سدرن صارفین کے لیئے اچھی خبر سامنے آگئی ، سوئی سدرن گیس عیدالفطر پر گیس کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پر عزم ہے
ترجمان سوئی سدرن سوئی سدرن گیس کمپنی اپنے معزز صارفین کو عیدالفطر کی پیشگی مبارکباد دی ، سوئی سدرن کی انتظامیہ عیدالفطر پر صارفین کی سہولت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے گیس کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے.
مریم اورنگزیب عام شہری بن گئیں، بھیس بدل کر جناح ہسپتال اور لاہور چلڈرن ہاسپٹل کے دورے
اس سلسلے میں چاند رات سے عید کے تیسرے دن آدھی رات تک گیس کی بلا تعطل فراہمی کو مستحکم رکھا جاۓ گا. کسی صارف کو گیس کی فراہمی میں کسی قسم کی شکایت درپیش ہو تو وہ براہ کرم ہماری چوبیس گھنٹے آپریشنل ہیلپ لائن 1199 پر رابطہ کرے. ہمارا مستعد عملہ آپکی خدمت کے لیے کوشاں رہے گا.
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
برطانیہ میں تین ایرانی شہریوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایران کی غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد کر رہے تھے اور برطانیہ میں مقیم صحافیوں کے خلاف پرتشدد کارروائی کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔
ان تینوں افراد — مصطفی سپاہوند (39 سال)، فرہاد جوادی منش (44 سال) اور شاپور قلهعلی خانی نوری (55 سال) — پر برطانیہ کے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت الزامات لگائے گئے ہیں، جو غیر ملکی ریاستوں سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق، یہ کارروائی اگست 2024 سے فروری 2025 کے دوران انجام دی گئی، جس کا تعلق ایران سے ہے۔
مصطفی سپاہوند پر سنگین پرتشدد کارروائی کی تیاری کے لیے نگرانی کرنے کا اضافی الزام بھی ہے، جب کہ منش اور نوری پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے ایسے افراد کے لیے نگرانی کی جن سے توقع تھی کہ وہ تشدد میں ملوث ہوں گے۔
تینوں ملزمان نے لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے مختصر پیشی کے دوران اپنے وکلا کے ذریعے الزامات سے انکار کیا اور ستمبر 26 کو باقاعدہ فردِ جرم کی سماعت تک جیل بھیج دیے گئے۔ مقدمے کی سماعت اکتوبر 2026 میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
پراسیکیوشن کے مطابق، یہ سازش ان صحافیوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی تھی جو برطانیہ میں قائم ایران مخالف نشریاتی ادارے "ایران انٹرنیشنل" سے وابستہ ہیں۔
واضح رہے کہ یہ گرفتاری اسی روز عمل میں آئی جب انسداد دہشت گردی پولیس نے ایک علیحدہ کارروائی میں پانچ دیگر افراد کو حراست میں لیا، جن میں چار ایرانی شامل تھے۔ تاہم انہیں بعد میں بغیر کسی الزام کے رہا کر دیا گیا۔