ہمارے احتجاج کو ہمیشہ غلط سمجھا جاتا ہے، صدر، وزیر اعظم بتائیں ہم کہاں جائیں، خالد مقبول صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ عدالتیں ہمیں بتائں کہ ہمیں انصاف کہاں سے ملے گا، حکمران بتائں، ریاست بتائے، وزیر اعظم، صدر بتائیں ہم کہاں جائیں، ہمارے احتجاج کو ہمیشہ غلط سمجھا جاتا ہے۔
کراچی میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عید سے قبل کراچی والوں کو سوگ میں ڈال دیا گیا ہے، کراچی والوں کے خون سے پورے رمضان سڑکیں۔ لہولہان ہوتی رہی ہیں، سیکڑوں نوجوان ڈاکوؤں کے ہاتھوں مارے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کا کونہ کونہ 17 سالوں کا اپنا نوحہ سناتا ہے، منی بسیں ماضی میں عوام کو نشانہ بناتی تھیں، بشری زیدی کے واقع نے کراچی کو بدل کر رکھ دیا تھا، ڈمپر سے ہلاکتیں تسلسل سے کیا پیغام دیا جارہا ہے، ڈمپر کے جو ہارس پاور ہیں، اس کو شہر میں چلنے کی اجازت نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈمپر نان کسٹم پیڈ اور اسمگل شدہ ہیں، مافیا طرز پر ڈمپر کو چلایا جاتا ہے، ایک سسٹم ڈمپر مافیا کو سپورٹ کرتا ہے، چیف جسٹس کو خط لکھا ہے مطالبہ کیا ہے کہ اس پر سپریم کورٹ سوموٹو لے۔
خالد مقبول نے کہا کہ عدالتیں ہمیں بتائے کہ ہمیں انصاف کہاں سے ملے گا، حکمران بتائں، ریاست بتائے، وزیر اعظم، صدر بتائیں ہم کہاں جائیں، ہمارے احتجاج کو ہمیشہ غلط سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم حادثات میں جاں بحق افراد کے لئے پٹیشن دائر کرنے جارہی ہے، ہمارے ساتھ آئیں، قانونی کوشش کریں گے، ہمارے اہم ترین سیکڑوں اہم ترین فیصلے عدالتوں میں رل رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لیاری گینگ وار کی طرح اغوا تاوان کی وارداتوں شروع ہوگئی ہیں، اگر کوئی حقوق کے لئے از خود کھڑا ہو تو ہمیں موردالزام نہ ٹھہرایا جائے، جعلی ڈومیسائل والوں کو پینشن مل جاتی ہے، دنیا بھر میں پولیس مقامی ہوتی ہے، مخیر حضرات آگے آئیں، عدالتوں سے انصاف مانگنے کی حجت تمام کریں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اب20 سال سے پرانی گاڑیاں موٹروے پر نہیں چلیں گی،ہمیں جانوں کی حفاظت کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے:عبدالعلیم خان
اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ہمیں جانوں کی حفاظت کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے، اب20 سال سے پرانی گاڑیاں موٹروے پر نہیں چلیں گی۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کا اسلام آباد میں نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم اور دیگرشعبوں کا معائنہ کیا ۔ چاق چوبند دستے نے سلامی دی ۔ وفاقی وزیر نے شہدا کے درجات کی بلندی کےلیے دعا کی اور ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وفاقی وزیرنے حادثات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موٹر وے پر ایک ہی مقام پر بار بار حادثے ہورہے ہیں ۔ آئی جی حکمت عملی بنائیں ۔ ہمیں جانوں کی حفاظت کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔
کرتارپور راہداری سے معمول کے مطابق سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد
عبدالعلیم خان نے کہا کہ اب 20 سال سے پرانی گاڑیاں موٹر وے پرنہیں چلنے دی جائیں گی ۔ اووراسپیڈنگ اور ایکسل لوڈ پر زیروٹالرنس پالیسی جاری رہے گی۔ کمرشل ڈرائیورز کی تربیت لازمی ہے ۔ 3 ماہ میں تمام کمرشل گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کیے جائیں۔
مزید :