پنجاب کے تمام اضلاع میں محکمہ ٹرانسپورٹ کا اوورچارجنگ کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا گیا جس کے دوران والے ٹرانسپورٹرز پر 23لاکھ سے زائد جرمانے کیے گئے جبکہ مسافروں کو 33لاکھ 40 ہزار روپے واپس دلوائے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: دوران عید کم عمر ڈرائیورز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف  کی زیر نگرانی ٹرانسپورٹ کرائے زیادہ وصول کرنے والوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوران 1333 سے زائد گاڑیوں پر چالان کے گئے جبکہ 264گاڑیاں بند کر دی گئی۔

کرایوں میں اوورچارجنگ کی مد میں ناجائز طور پر وصول کردہ رقم واپس ملنے پر مسافر حیران  رہ گئے اور اس پر بزرگ خواتین مسافروں نے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کو دعائیں  دیں۔

مزید پڑھیے: بحفاظت لاہور اترنے والے پی آئی اے کے طیارے کا لاپتا پہیہ کہاں سے ملا؟

وزیراعلی مریم نوازشریف کی ہدایت پر مسافروں کے لیے خصوصی ہیلپ لائن  99030222 042  بھی قائم کردی گئی ہے جبکہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے ملازمین او رافسران کی عید چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔ عید کے ایام میں محکمہ ٹرانسپورٹ کا اسپیشل اسکواڈ بڑے بس اسٹینڈ پر موجود رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹرانسپورٹ کرائے لاہور لاہور ٹرانسپورٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹرانسپورٹ کرائے لاہور لاہور ٹرانسپورٹ

پڑھیں:

کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم پر جماعت اسلامی کا احتجاج، سٹی کونسل میں قرارداد پیش

کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم اور کیمروں کے ذریعے اصلاحی اقدامات پر جماعت اسلامی نے سٹی کونسل میں قراردادیں پیش کیں۔ دونوں قراردادیں جماعت اسلامی کے نمائندوں نے سٹی کونسل میں پیش کیں۔
رہنما جماعت اسلامی جنید مکاتی نے سوال اٹھایا کہ یہ چالان لاڑکانہ اور نواب شاہ میں کیوں نہیں لگتے؟ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو سہولیات یا بہتر سڑکیں فراہم کیے بغیر ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔
بعد ازاں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کی قیادت میں جماعت اسلامی کے سٹی کونسل ممبران نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے باہر ای چالان کی بھاری رقم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔
کراچی میں ای چالان سسٹم کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے جانے والے جرمانے شہریوں کے لیے حیران کن ثابت ہوئے ہیں۔ کراچی اور لاہور کے جرمانوں کا تقابلی جائزہ لینے سے واضح فرق سامنے آتا ہے۔ مثال کے طور پر، ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے پر کراچی میں 20 ہزار روپے جبکہ لاہور میں صرف 200 روپے جرمانہ عائد ہوتا ہے، یعنی کراچی میں یہ رقم سو گنا زیادہ ہے۔
ہیلمٹ نہ پہننے پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 2 ہزار روپے، سگنل توڑنے پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 300 روپے، اور اوور اسپیڈنگ پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 200 روپے جرمانہ ہے۔ سب سے زیادہ فرق ون وے خلاف ورزی پر ہے، جہاں کراچی میں 25 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 2 ہزار روپے کا چالان عائد ہوتا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں جرمانوں کی یہ بھاری شرح عوام کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے اور مختلف شہروں میں قوانین کے غیر مساوی اطلاق پر سوالات کھڑے کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور کے الیکشن ٹربیونل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا الیکشن درست قرار دے دیا
  • لاہور میں بوتلوں سے بھرا ٹرک رکشے پر اُلٹ گیا، 4 افراد جاں بحق
  • لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی کی شدت آج بھی زیادہ
  • کے پی کے بار الیکشن: 13 نشستوں پر اے این پی وکلا کامیاب، پی ٹی آئی پیچھے رہ گئی
  •  پنجاب میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے، مریم نواز
  • اے ایس ایف کی پشاور، ملتان میں کامیاب کارروائی، مسافروں سے 1.5 کلو منشیات برآمد
  • ملک میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم پر جماعت اسلامی کا احتجاج، سٹی کونسل میں قرارداد پیش