Express News:
2025-04-25@09:50:08 GMT

بلاول بھٹو کی ثالثی

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT

بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں تواتر کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہاہے۔ جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد پاک فوج نے برق رفتاری کے ساتھ فتنہ الخوارج کے خلاف کارروائیاں کرکے درجنوں دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا۔ 17 روز کے وقفے کے بعد جعفر ایکسپریس کی سروس دوبارہ بحال کر دی گئی تاہم دہشت گردی کے واقعات میں تادم تحریر کوئی کمی نہیں آئی۔

چار روز پیشتر کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے موٹرسائیکل بم نصب کرکے دھماکا کیا جس سے تین افراد جاں بحق اور تین پولیس اہلکاروں سمیت 22 افراد زخمی ہوگئے۔ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کلمت کے مقام پر نامعلوم مسلح افراد نے ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی تلاشی لینا شروع کر دی۔

گوادر سے کراچی جانے والی مسافر کوچ میں سوار 6 مسافروں کو جو ایران سے واپس کراچی جا رہے تھے، شناختی کارڈ چیک کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔ بعدازاں فائرنگ کرکے انھیں قتل کر دیا۔ کچ کے علاقے میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر گرینیڈ لانچروں سے حملہ کر دیا جو ایک رہائشی کوارٹر پر گرے جس سے میاں بیوی اور ان کے تین بچے زخمی ہوگئے۔ مستونگ کے علاقے میں فائرنگ سے سی ٹی ڈی کا ایک اے ایس آئی جاں بحق اور اہلکار زخمی ہوگئے جب کہ نامعلوم مسلح افراد پنجاب سے تعلق رکھنے والے 2 ڈرائیوروں کو اپنے ہمراہ لے گئے۔

صدر، وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ان واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ شرپسند عناصر کے وطن دشمن عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ملک کا اہم ترین صوبہ جوکہ معدنی ذخائر سے مالا مال ہے، بلوچستان میں ضلع چاغی کے مقام پر ریکوڈک منصوبے کے تحت دنیا کے سب سے بڑے سونے اور تانبے کے ذخائر ہیں۔ اس منصوبے کی کامیاب تکمیل نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کے روشن معاشی مستقبل کی ضامن ہے۔

وطن دشمن قوتیں دہشت گردی کے ذریعے بلوچستان اور پاکستان کی ترقی و استحکام کو نقصان پہنچانے کی سازشیں کر رہی ہیں۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کہ بلوچستان ملک کا سب سے پسماندہ صوبہ ہے۔ یہاں کے عوام کی غربت، محرومیوں، استحصال اور بالخصوص نوجوانوں میں پھیلتی ہوئی مایوسی، بددلی اور بے چینی کی ایک طویل داستان ہے۔ بلوچستان کی آواز کو سننے، ان کے مسائل کو حل کرنے اور ان کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کے بجائے ان کی پکار کو طاقت سے دبانے کی کوشش کی گئی جس سے نفرتوں اور بغاوتوں نے جنم لیا۔

بلوچ سرداروں اور وہاں کی سیاسی قیادت نے اپنے مخصوص مفادات کے تحفظ کی خاطر غریب بلوچوں کی محرومیوں میں اضافے کا سامان کیا جس کے نتیجے میں نوجوان نسل میں باغیانہ قیادت نے جگہ بنا کر پرورش پائی اور وطن دشمن عناصر بالخصوص بھارت نے جو اول دن سے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی سازشیں کرتا چلا آ رہا ہے اور اپنی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ذریعے بلوچستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے، بلوچ نوجوانوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا۔ پھر طالبان کے جنم نے بلوچستان میں ایک نئی صورت حال کو پروان چڑھایا جس نے بلوچستان کے حالات کو دوآتشہ کر دیا۔ نتیجتاً آج کا بلوچستان بارود کی بو سے آلودہ ہو چکا ہے۔ امن تباہ اور حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے۔

حکومت اور پاک فوج باہمی اشتراک عمل سے بلوچستان میں امن قائم کرنے، دہشت گردی کے خاتمے اور فتنہ الخوارج کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں۔ چند روز پیشتر اس حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں پی ٹی آئی نے شرکت نہیں کی۔ یہ ایک طے شدہ امر ہے کہ جب تک ملک کی جملہ سیاسی قیادت مل کر اتفاق رائے سے دہشت گردوں کے خلاف ’’ایکشن پلان ‘‘ مرتب نہیں کرے گی اور اس پر اخلاص نیت سے عمل درآمد نہیں ہوگا تو نہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا، نہ امن ہوگا، نہ معاشی سیاسی استحکام ہوگا اور نہ ہی کسی صوبے میں حکومتی رٹ قائم ہوگی۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی عدم شرکت پر ملک بھر کے سیاسی، صحافتی اور عوامی حلقوں میں محسوس کیا گیا۔ دانش ور طبقے اور صائب الرائے حلقوں کی جانب سے پی ٹی آئی کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ’’آن بورڈ‘‘ لینے کے لیے حکومت پر ایک اخلاقی دباؤ بھی ڈالا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت ہے اس کی شرکت کے بغیر کے پی کے اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف ممکنہ حکمت عملی کامیاب نہیں ہو سکتی۔

اس پس منظر میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے خود آگے بڑھ کر حکومت پی ٹی آئی میں ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے پر آمادہ ہو تو وہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ بلاشبہ بلاول بھٹو اس وقت ایک متحرک اور فعال سیاسی کردار ادا کر رہے ہیں۔ انھوں نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے مولانا فضل الرحمن کو ’’آن بورڈ‘‘ لینے میں اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے ایک سرگرم اور فعال کردار ادا کیا تھا اور انھی کاوشوں سے مولانا 26 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے پر آمادہ ہوئے تھے۔

بلاول بھٹو کا اگلا ہدف پی ٹی آئی کو حکومتی خواہش کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت پر آمادہ کرنا اور حکومت اپوزیشن تلخیوں و فاصلوں کو کم کرنے میں اپنا ثالثی کردار ادا کرنا ہے۔ مبصرین اور تجزیہ نگاروں کے مطابق بلاول بھٹو کے لیے یہ ’’ثالثی‘‘ ایک مشکل ترین چیلنج ہے کیوں کہ حکومت پی ٹی آئی کے درمیان فاصلوں کی خلیج بہت گہری ہے، دونوں فریق معاملات کے حل کے حوالے سے اپنے اپنے غیر لچکدار اور سخت گیر موقف کے باعث ایک دوسرے کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ اگر بلاول بھٹو تحریک انصاف کے ساتھ اتفاق رائے پیدا کرنے اور یقین دہانیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی اور پھر قومی سلامتی کمیٹی کا دوبارہ اجلاس بلانے میں کوئی حرج نہیں تاہم ابھی تک حکومت کی جانب سے بلاول بھٹو کو پی ٹی آئی سے ’’ثالثی کردار‘‘ ادا کرنے کا کوئی باضابطہ اشارہ نہیں ملا۔ مبصرین و تجزیہ نگاروں کے مطابق پی ٹی آئی کے اور حکومت کے غیر لچکدار موقف کے باعث بلاول بھٹو کی ثالثی کے رنگ لانے کے امکانات معدوم ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی بلوچستان میں دہشت گردی کے بلاول بھٹو پی ٹی آئی کے خلاف کے لیے کر دیا

پڑھیں:

بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف ۔ فوٹو فائل

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، اگر ہمارے شہریوں پر حملہ ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے دفاع کا پورا حق رکھتا ہے، اگر بھارت نے کوئی ایڈونچر کرنا چاہا تو پاکستان تیار ہے، پاکستان اپنے دفاع میں کسی بین الاقوامی دباؤ کو خاطر میں نہیں لائے گا۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے، جو بی ایل اے کر رہی ہے، جو افغانستان سے ہورہا ہے اس میں بھارت کا ملوث ہونا نظر آتا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ بطور ریاست بھارت نے کینیڈا اور امریکا میں دہشت گردی ایکسپورٹ کی، دہشت گردی کے باعث کینیڈا نے بھارت کے خلاف احتجاج کیا، سب سے بڑی زندہ گواہی ہمارے پاس کلبھوشن بیٹھا ہے، ہم اپنے دفاع کا پورا حق رکھتے ہیں، ہمارے پاس زندہ گواہی یہاں کلبھوشن جادیو بیٹھا ہے، بی ایل اے کھلم کھلا بھارت کے ساتھ اپنے تانے بانے ڈکلیئر کرتی ہے۔

خدشہ ہے بھارت پاکستان کیخلاف کوئی کارروائی کرے گا، سابق سفیر عبدالباسط

عبدالباسط نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر نہ معطل اور نہ ہی ختم ہو سکتا ہے، بے چینی پیدا نہیں کرنی چاہیے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کرنے والوں کو بھارت میں پشت پناہی حاصل ہے، ہم کسی پریشر میں آنے والے نہیں ہیں، انھوں نے ہماری ایئراسپیس کی خلاف ورزی کی، ہم نے اپنی ایئر اسپیس کا دفاع کیا، ایک کم درجے کی لڑائی بھارت پاکستان کے ساتھ لڑ رہا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ 9 لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے، کسی اور ملک میں ایسا سرٹیفائید دہشت گرد حکمران نہیں، ایسا تو نہیں کہ وہ اس کے ذریعے سیاسی مقاصد یا پاکستان کو ٹارگٹ کرنا چاہتے ہیں، ہم نے دہشت گردی کی مذمت کی، بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کے لیڈرز بھارت میں ہیں، وہ پاکستان میں دہشت گردی کو اسپانسر کر رہے ہیں، پاکستان دنیا کے ہر کونے میں دہشتگردی کے واقعہ کی مذمت کرتا ہے۔

دفاعی تجزیہ کاروں نے پہلگام حملے کو بھارت کا فالس فلیگ آپریشن قرار دے دیا

بریگیڈیئر ریٹائرڈ احمد سعید منہاس نے کہا کہ بھارت کا فاشسٹ میڈیا بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزام دھر رہا ہے، پہلگام حملہ مقبوضہ کشمیر کے 400 کلو میٹر اندر ہوا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی افواج اور عوام اپنی سر زمین کے ذرے ذرے کا دفاع کریں گے، ملک کی حفاظت کے لیے کسی ملک کے دباؤ میں نہیں آئیں گے، دو دن سے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اس نےکوئی اور شکل اختیار کی تو بھارت کو بھی پتا لگ جائےگا ہم کس طرح جواب دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی دہشت گردی کے جہادی جواب کی ضرورت
  • نہروں پر کام بند: معاملہ 2 مئی کو مشترکہ مفادات کونسل میں پیش ہو گا، وزیراعظم: باہمی رضامندی کے بغیر کچھ نہیں ہو گا، بلاول
  • وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
  • وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو
  • نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد
  • بھارت کے خلاف حکومت کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں، منہ توڑ جواب دیں گے، پیپلز پارٹی
  • بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • پاکستان بھارت کےکسی بھی حملے کا بھرپور جواب دینے کی پوزیشن میں ہے،وزیردفاع
  • بھارت کے کسی بھی حملے کا بھر پور جواب دیں گے ، ابھیندن یاد ہوگا، وزیر دفاع