اقلیتوں کیساتھ ناروا سلوک کا بیان مسترد، بھارت میں ریاستی جبر کے شواہد موجود: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کے بیان کو یکسر مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں پر ریاستی جبر کے شواہد موجود ہیں۔ اقلیتوں کے خلاف واقعات حکومتی عناصر کی ملی بھگت سے ہوتے ہیں۔ بھارت اقلیتوں کے حقوق کا چیمپئن بننے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ پاکستان میں ریاستی ادارے اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بناتے ہیں، اس کے برعکس بھارت میں اقلیتوں کے خلاف نفرت اور تشدد کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ بھارت میں مساجد اور درگاہوں پر حملے معمول بن چکے ہیں۔ بھارتی حکومت دوسروں پر تنقید کے بجائے مسلمانوں سمیت اپنی تمام اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اقلیتوں کے بھارت میں
پڑھیں:
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن بند کرنے کا اعلان
بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کو بنیاد بناتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، اٹاری چیک پوسٹ اور واہگہ بارڈر بند کردی، نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بند کرنے اور اسلام آباد میں موجود اپنے اہل کاروں کو واپس بلانے کے احکامات جاری کردیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ کیا گیا سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کردیا، اٹاری چیک پوسٹ بند اور واہگہ بارڈر کو بند کرنے کا حکم دے دیا۔
بھارتی حکومت نے نئی دہلی میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن کو بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، پاکستان میں موجود اپنے سفارت کاروں کی تعداد محدود کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں موجود اپنے سفارت خانے کے عملے کو واپس آنے کی ہدایت کردی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق ان فیصلوں کے تحت اب پاکستانی شہریوں کو ویزے نہیں دیے جائیں گے۔
بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے کہا ہے کہ بھارت میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنا ہوگا۔