واشنگٹن: ایک طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ درمیانی عمر میں صحت بخش غذائی عادات اپنانے سے بڑھاپے میں مختلف دائمی امراض سے بچا جا سکتا ہے۔

ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی اس تحقیق میں ایک لاکھ سے زائد افراد کی غذائی عادات اور صحت کا 30 سال تک جائزہ لیا گیا۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ سبزیوں، پھلوں، مچھلی اور دودھ سے بنی اشیاء کے معتدل استعمال اور الٹرا پراسیسڈ فوڈز سے پرہیز کرنے والے افراد 70 سال کی عمر تک کسی بڑے دائمی مرض سے محفوظ رہنے کے زیادہ امکانات رکھتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق اچھی خوراک لینے والے افراد میں امراض قلب، بلڈ پریشر، ذیابیطس، کینسر، اور فالج جیسے امراض لاحق ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اس کے برعکس زیادہ چکنائی والا گوشت، میٹھے مشروبات اور فروٹ جوسز پینے والے افراد میں بڑھاپے میں بیماریوں کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق پھل، سبزیاں، سالم اناج، گری دار میوے، اور دالوں پر مشتمل غذائیں جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ اچھی غذائی عادات اپنانے سے نہ صرف لمبی زندگی ممکن ہے بلکہ بڑھاپے میں بھی صحت مند رہنا آسان ہو جاتا ہے۔

یہ تحقیق جرنل نیچر میڈیسن میں شائع ہوئی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس موضوع پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ کیا بچپن یا نوجوانی میں ناقص خوراک کے اثرات کو درمیانی عمر میں صحت بخش خوراک سے ریورس کیا جا سکتا ہے؟

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بڑھاپے میں

پڑھیں:

اگست کے دوران ٹیکسٹائل، خوراک، پیڑولیم اور مینوفیکچرنگ سیکٹرز کی ایکسپورٹ میں کمی

اسلام آباد:

پاکستان کے بڑے برآمدی شعبے اگست 2025ء کے دوران منفی زون میں رہے، ٹیکسٹائل، خوراک، پیڑولیم اور مینوفیکچرنگ سیکٹرز کے ماہانہ اور سالانہ برآمدی نمبرز میں کمی واقع ہوئی۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق اگست 2025ء میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 1ارب 64 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 1ارب 52 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی، ٹیکسٹائل سیکٹر کی ماہانہ برآمدات میں 9فیصد اور سالانہ برآمدات میں 7فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح شعبہ خوراک میں برآمدات کا تناسب ایک سال میں 35فیصد اور ایک ماہ میں 19فیصد کم ہوا ہے۔ شعبہ خوراک کی برآمدات اگست میں 53 کروڑ 60لاکھ ڈالر سے کم ہو کر 34کروڑ 80لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔

پیداواری شعبے کی برآمدات اگست 2024 کی بہ نسبت اگست 2025ء میں 37کروڑ ڈالر سے گھٹ 34 کروڑ 40لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی اس طرح سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی برآمدات میں سالانہ 7 فیصد اور ماہانہ بنیاد پر 1فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات ایک سال بعد اگست 2025ء میں 2کروڑ 60لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 2کروڑ ڈالر رہی ہے۔ اسی طرح سے پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات میں ایک سال کے دوران 25 فیصد اور ایک ماہ میں 60فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

مجموعی طور پر پاکستان کے پانچ بڑے شعبوں کی سالانہ برآمدات 2 ارب 57 کروڑ 60 لاکھ ڈالر سے کم ہوکر 2ارب 23کروڑ 50لاکھ ڈالر رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے خواہشمند سرکاری ملازمین کی بڑی مشکل آسان
  • اگست کے دوران ٹیکسٹائل، خوراک، پیڑولیم اور مینوفیکچرنگ سیکٹرز کی ایکسپورٹ میں کمی
  • حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان
  • بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم
  • محکمہ خوراک کے پاس ذخیرہ ختم، بلوچستان میں گندم کا بحران شدت اختیار کر گیا
  • 3 سال میں، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
  • 3سال، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • پاکستان میں اسٹارلنک اور دیگر سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کی انٹری آسان بنادی گئی
  •   سعودی عرب : فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان