Express News:
2025-09-18@12:00:56 GMT

عید ایسے بھی منائی جاتی ہے

اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT

  عید خوشیوں کا تہوار ہے جو سب کو آپس میں جوڑتا ہے۔ ماہِ صیام کے اختتام پر مسلمان شوال کا چاند دیکھتے ہی عید کا اعلان کرتے ہیں اور عید مناتے ہیں۔عید کے دن کا آغاز دعاؤں اور طعام سے ہوتا ہے ۔کوئی بھی تہوار اپنے اندرمنفرد روایات اور اقدار رکھتا ہے ۔ مسلمان اپنے عید کے تہوار کو کیسے مناتے ہیں اس میں چند مخصوص چیزوں کے علاوہ تنوع ملتا ہے۔ چونکہ مسلمان دنیا کے مختلف حصوں اور ممالک میں آباد ہیں سو ان کے عید الفطر کو منانے کے مختلف انداز کیا ہیں آئیے جانتے ہیں۔

 برطانیہ میں عید: یورپ کا مرکز برطانیہ جہاں مسلمانوں کی اکثریت آباد ہے وہاں لوگوں کے لئے عید الفطر کا دن ایک خصوصی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور لوگ ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارتے اور تحفے تحائف دیتے ہوئے گزارتے ہیں۔وہاں عید کے روز آپ معمول سے ہٹ کر لوگوں کو گلیوں میں بغل گیر ہوتے دیکھیں گے۔مرد مردوں سے اور خواتین، خواتین سے گلے ملتی ہیں جو کہ ایک دوسرے کے لئے محبت اور دوستی کا استعارہ ہے۔اس دن سب خواہ انجان ہی کیوں نہ ہوں ایک دوسرے سے مل کر یگانگت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

یو اے ای میں عید: عید متحدہ عرب امارات میں سب سے اہم مواقع میں سے ایک ہے۔ رمضان کے اختتام پرتہوار سے کئی دن پہلے تیاریاں شروع ہو جاتی ہیں۔ لوگ اپنے گھروں کو آرائش اشیاء اور روشنیوں سے سجاتے ہیں، نئے کپڑے خریدتے ہیں اور روایتی مٹھائیاں تیار کرتے ہیں۔ عید کی صبح مسلمان اپنی نماز کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ نماز کے بعد، لوگ تحائف دیتے ہیں،کھانے بانٹے ہیں، اور عوامی تہواروں جیسے آتش بازی، ثقافتی شو، اور کارنیوال میں شرکت کرتے ہیں۔

سعودی عرب میں عید: سعودی عرب میں عید کی تقریبات کا آغاز نئے چاند کی رویت سے ہوتا ہے۔ عید کی نماز مساجد یا بڑی کھلی جگہوں پر ادا کرتے ہیں، پھر "عید مبارک" کہہ کر ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہیں۔ خصوصی دعوتیں دی جاتی ہے اور خاندان اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارا جاتاہے۔ لوگ اپنے رشتہ داروں اور دوستوں سے ملتے ہیں، اور دعوت طعام کا اہتمام کرتے ہیں۔ وہ بچوں اور بوڑھوں کو بھی تحائف دیتے ہیں۔

رمضان اور عید پر کھجورکھانا ایک مقبول ہے اور خاص اہمیت رکھتا ہے۔بہت سے لوگ کلیچس پکاتے ہیں جو گلاب کے ذائقے والے بسکٹ ہوتے ہیں ۔ ان بسکٹس میں گری میوہ اور کھجور بھرے ہوتے ہیں ۔ عراق اور سعودی عرب دونوں ہی انھیں اپنا قومی کوکی سمجھتے ہیں۔ سعودی روایتی سرگرمیوں جیسے فالکنری، اونٹوں کی دوڑ اور روایتی رقص میں بھی حصہ لیتے ہیں۔ دیگر تہواروں میں آتش بازی، ثقافتی شو، اور دیگر تفریحی سرگرمیاں شامل ہیں۔

ترکی میں عید: ترکی میں، عید کو Seker Bayrami کہا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے "شکر کی دعوت"۔ یہ نام ان میٹھی چیزوں کی عکاسی کرتا ہے جو عید کے تہوار کا ایک لازمی حصہ ہیں۔ ترک لوگ دن کا آغاز اپنے نئے کپڑے دھو پہن کر کرتے ہیں۔ اس کے بعد وہ اپنے بزرگوں سے دعائیں لیتے ہیں۔ بچے اپنے بڑوں سے مٹھائیاں اور پیسے وصول کرتے ہیں۔ ترک لوگ بکلوا اور حلوہ جیسے روایتی پکوان بھی تیار کرتے ہیں۔ بکلوا جو وہاں کی خاص ڈش ہے جو دوستوں، احباب، پڑوسیوں کو عید کے تحفے کے طور پر دیا جاتا ہے ۔

نیوزی لینڈ میں عید: نیوزی لینڈ میں عید مساجد یا بیرونی مقامات پر صبح کی نماز کے ساتھ منائی جاتی ہے، اس کے بعد کمیونٹی کے اجتماعات اور دعوتیں ہوتی ہیں جہاں خاندان تحائف اور روایتی کھانوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔ حال ہی میں، بڑے شہروں جیسے آکلینڈ، ویلنگٹن اور کرائسٹ چرچ میں عوامی عید کے تہوار زیادہ مقبول ہو گئے ہیں۔

ان تہواروں میں ثقافتی پرفارمنس، کھانے کے اسٹالز اور بچوں کے لیے سرگرمیاں شامل ہوتی ہیں۔ آکلینڈ میں، تہواروں کا آغاز صبح کی نماز اور صفائی کے ساتھ ہوتا ہے، اس کے بعد ایڈن پارک میں ایک تفریحی تقریب منعقد ہوتی ہے جس میں کارنیول کی سرگرمیاں جیسے مکینیکل بلز، ہیومن فوز بال، اور پھیری والے علاقے کے آس پاس مزیدار چیزیں فروخت کرتے ہیں۔ یہ تقریبات مسلم ثقافتی روایات اور نیوزی لینڈ کی وسیع تر کمیونٹی کے امتزاج کی عکاسی کرتی ہیں، جس سے ملک میںتنوع اور جامعیت کا اظہارہوتا ہے۔

انڈونیشیا میں عید الفطر: انڈونیشیا میں عید کو ہری رایا عید الفطر کہتے ہیں۔ جشن کا آغاز تکبیر، اذان سے ہوتا ہے اور عید کی نماز عام طور پر بڑی کھلی جگہوں پر ہوتی ہے۔ نماز کے بعد لوگ اپنے رشتہ داروں اور دوستوں سے ملنے جاتے ہیں اور ایک دوسرے سے معافی مانگتے ہیں۔ انڈونیشیا میں، لوگوں میں مودک کی روایت بھی ہے، جس کا مطلب ہے تعطیلات کے لیے اپنے آبائی شہر واپس جانا۔ مودک کی روایت اتنی اہم ہے کہ حکومت لوگوں کے لیے سفر میں آسانی پیدا کرنے کے لیے مفت ٹرانسپورٹ مہیا کرتی ہے۔

پاکستان میں عید الفطر: پاکستان میں عید کو عید الفطر کہا جاتا ہے۔ جشن کا آغاز نئے چاند کی رویت سے ہوتا ہے۔ عید کے دن لوگ نئے کپڑے پہن کر عید کی نماز مساجد یا کھلی جگہوں پر ادا کرتے ہیں۔ نماز کے بعد لوگ اپنے رشتہ داروں اور دوستوں سے ملنے جاتے ہیں اور تحائف کا تبادلہ کرتے ہیں۔ پاکستانی مسلمان جشن منانے کے لیے روایتی پکوان جیسے بریانی، کھیر اور شیر خرما بھی تیار کرتے ہیں۔

آئس لینڈ میں عید: اگرچہ آئس لینڈ میں مسلمان اب بھی اقلیت میں ہیں، لیکن کمیونٹی بڑھ رہی ہے۔ وہ عید کی منفرد تقریب ،جشن Reykjavik جو چند مساجد میں سے ایک میں ہوتا ہے جہاں مہمان مختلف کھانوں کے مزیدار کھانوں کے بین الاقوامی بوفے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ چونکہ آئس لینڈ میں گرمیوں کے دن معمول سے لمبے ہوتے ہیں، اس لیے مسلمان دن میں 22 گھنٹے تک روزہ رکھتے ہیں۔ تاہم، اسلامی اسکالرز نے قریبی ملک سے طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے وقت یا سعودی عرب کے ٹائم زون کو دیکھ کر روزہ افطار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ عید الفطر کے خوشی کے موقع پر بچے اپنے بہترین کپڑے پہنتے ہیں اور تحائف کا تبادلہ کرتے ہیں۔

مصر میں عید: مصر میں عید کے دن کو دعوت دینے اور خاندان اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے کے ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ مصری خصوصی پکوان تیار کرتے ہیں جیسے کہ فتا، جو چاول، گوشت اور روٹی کا مرکب ہے، اور کنافہ، پنیر اور شربت سے تیار کی جانے والی میٹھی ڈش ہے۔ مصریوں میں بھی اپنے بچوں کے لیے نئے کپڑے اور مٹھائیاں خریدنے کی روایت ہے۔

امریکہ میں عید الفطر: ریاستہائے متحدہ میں، عید متنوع ثقافتی پس منظر سے تعلق رکھنے والے مسلمان مناتے ہیں۔ مسلمان عید کی نماز مساجد یا کھلی جگہوں پر ادا کرتے ہیں اور پھر خاندان اور دوستوں کے ساتھ مناتے ہیں۔ وہ غریبوں کی مدد کے لیے کمیونٹی سروس کے منصوبوں میں حصہ لیتے ہیں۔ عید کی تقریبات ثقافتی روایات کے امتزاج کی عکاس ہے، جیسے روایتی لباس پہننا، موسیقی سننا، اور روایتی کھانوں سے لطف اندوز ہونا۔

عالمگیر روایات کے ساتھ ساتھ، مختلف ممالک میں کچھ اور نرالا بھی ہے۔ ان میں سے ایک افغانستان میں ہے، جہاں عید کی ایک مقبول سرگرمی سخت ابلے ہوئے انڈوں کو پینٹ کرنا اور ان کے ساتھ انڈوںکی لڑائی ہے، جسے توخم جنگی کہا جاتا ہے۔ ہر کوئی اس میں شامل ہو جاتا ہے، اور مقصد یہ ہے کہ آپ کو اپنا انڈہ محفوظ رکھتے ہوئے اپنے مخالف کے انڈے کو توڑ نا ہوتا ہے۔ یہ کھیل پاکستان کے شہر کوئٹہ میں بھی عید پر ذوق و شوق سے کھیلا جاتا ہے جس میں نوجوان اور بچے بڑھ چڑھ کر شرکت کرتے ہیں۔

عید الفطر ایک ایسا تہوار ہے جسے پوری دنیا کے مسلمان مناتے ہیں۔ اگرچہ عید کی بنیادی رسومات اور روایات پوری دنیا میں یکساں ہیں، لیکن ہر ملک اور ثقافت کے اپنے مخصوص رسوم و رواج ہیں۔ چاہے یہ روایتی پکوان تیار کرنا ہو، نئے کپڑے خریدنا ہو، یا رشتہ داروں سے ملنے جانا ہو، عید خوشی، ملنساری اور جشن کا تہوار ہے۔ 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی

لاہورہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت  ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر  کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔  والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔  انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ  بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی  رکھتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ  آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی  غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ  اگر انہوں نے پی ٹی  اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔  کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • ابھیشیک سے علیحدگی؟ ایشوریا رائے والدہ کے گھر بار بار کیوں جاتی ہیں؟ اصل وجہ سامنے آگئی
  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • صوابی: ٹک ٹاک پر غیراخلاقی ویڈیو وائرل کرنے والا لڑکا  گرفتار
  • مئی 2025: وہ زخم جو اب بھی بھارت کو پریشان کرتے ہیں
  • کیا زیادہ مرچیں کھانے سے واقعی موٹاپے سے نجات مل جاتی ہے؟
  • محمد یوسف کا شاہد آفریدی کیخلاف عرفان پٹھان کی غیرشائسہ زبان پر ردعمل، اپنے ایک بیان کی بھی وضاحت کردی
  • محسن نقوی کی تربت آمد، شہید فوجی اہلکاروں کی نماز جنازہ میں شرکت
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  • ’شروع ہونے سے پہلے ہی بائیکاٹ کیا جائے‘، عائشہ عمر کے ڈیٹنگ ریئلٹی شو ‘لازوال عشق’ پر صارفین پھٹ پڑے