ایس آئی ایف سی کی معاونت سے برآمدات میں اضافے سے ملک ترقی کی راہ پرگامزن
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل(ایس آئی ایف سی) برآمدات کے فروغ میں معاونت کررہی ہے جس سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگیا ہے۔اعدادوشمار کے مطابق تلوں کے بیجوں کی چین کیلئے برآمدات ایک سواناسی فیصد اضافے کے ساتھ دو کروڑ اسی لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔
رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں نان ٹیکسٹائل برآمدات میں دو اعشاریہ تین فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ نو ارب اسی کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔پیٹرولیم خام تیل کی برآمدات میں سو فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔سیمنٹ کی برآمدات میں چھبیس فیصد اور زیورات کی برآمدات میں چھیاسٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
حکومت کے مثبت اقدامات سے پوٹاشیم سلفیٹ کھاد کی دس ہزار ٹن سالانہ برآمدات کی منظوری سے گوادر فری زون سے برآمدات کا سلسلہ شروع ہونا بھی ایک خوش آئند اقدام ہے۔برآمدات کے فروغ کے حوالے سے وزیراعظم کے ویژن کے مطابق عالمی منڈی میں ملک کی آٹو موبائل صنعت اپنی شناخت بنانے کیلئے تیار ہے اور پہلی کھیپ میں جاپان کو چالیس کاریں برآمد کی گئی ہیں۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: برآمدات میں
پڑھیں:
ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت)ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ ہوا ہے جس کے سبب مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے زاید ہوگیا۔حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے فریم ورک کے تحت پاکستان کے ذمے قرضوں سے متعلق وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 3 سال میں پاکستان کے ذمے قرضوں کا تناسب 70.8 فیصد سے کم ہو کر
60.8 فیصد پر آنے کا تخمینہ ہے، مالی سال 2026ء سے 2028ء کی درمیانی مدت میں قرض پائیدار رہنے کی توقع ہے۔وزارت خزانہ حکام کے مطابق رپورٹ میں معاشی سست روی کو قرضوں کی پائیداری کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے، ایکسچینج ریٹ اور سود کی شرح میں تبدیلی قرض کا بوجھ بڑھا سکتی ہے، بیرونی جھٹکے اور موسمیاتی تبدیلی قرض کے خطرات میں اضافہ کر سکتے ہیں، فلوٹنگ ریٹ قرض کی بڑی مقدار سے شرح سود کا خطرہ بلند رہے گا، پاکستان کے ذمے مجموعی قرضوں کا 67.7 فیصد ملکی قرض ہے۔