شہید کیپٹن محمد علی کے خاندان کا ہر طرح خیال رکھا جائے گا: محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ شہید کیپٹن محمد علی قوم کے ہیرو ہیں، ان کے خاندان کا ہر طرح خیال رکھا جائے گا۔
محسن نقوی شہید کیپٹن محمد علی قریشی کی رہائش گاہ پر پہنچے۔
اس موقع پر انہوں نے شہید کی والدہ، اہلیہ، معصوم بیٹی اور دیگر اہلِ خانہ سے ملاقات کی۔
محسن نقوی نے شہید کیپٹن محمد علی قریشی کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس دوران معصوم بیٹی آیانا والد کی تصویر کو چومتی رہی جس نے شہید والد کو ملنے والا میڈل گلے میں ڈال لیا۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی واپڈا ٹاؤن لاہور میں شہید لیفٹیننٹ محمد حسان اشرف کی رہائش گاہ پہنچے جہاں انہوں نے ان کے والد محمد اشرف، بھائی محمد حنان اشرف اور دیگر اہلِ خانہ سے ملاقات کی۔
محسن نقوی نے شہید کیپٹن محمد علی قریشی کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی۔
اس موقع پر محسن نقوی نے کہا کہ شہید کیپٹن نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔
ان کا کہنا ہے کہ شہید کیپٹن محمد علی قریشی کی لازوال قربانی کو قوم ہمیشہ یاد رکھے گی، انہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر جان نچھاور کی۔
یاد رہے کہ کیپٹن محمد علی قریشی 26 اگست 2024ء کو بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: محسن نقوی شہید کی نے شہید
پڑھیں:
اکلوتا بیٹا ایک کروڑ روپے لیکر رفوچکر یا اغوا؛ سعودیہ سے آئے والد نے مقدمہ درج کرادیا
راولپنڈی:سعودیہ سے آنے والے شخص کا اکلوتا بیٹا، والد سے ایک کروڑ روپے لے کررفو چکر ہوگیا یا پھر اغوا، معاملہ الجھ گیا، پولیس نے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ دھمیال کے علاقے میں انوکھی واردات سامنے آئی ہے، جس میں بھاری رقم کے لیے ایک شخص کو اغوا کرلیا گیا ہے یا پھر بیٹا ہی ایک کروڑ روپے لے کر اپنے والد کو دھوکا دے کر فرار ہوگیا ۔
پولیس کے مطابق 45 سال سے سعودی عرب میں روزگار کے لیے مقیم شخص کے اکلوتا بیٹے نے اپنے والد سے ایک کروڑ روپے منگوائے اور اس کے بعد سے پراسرار طور پر غائب ہے۔ والد چھٹی پر پاکستان آیا توبیٹا رقم سمیت غائب پایا، جس پر پولیس میں مقدمہ درج کروایا گیا۔
پولیس نے معاملے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
والد جاوید اقبال کے مطابق میرا ایک ہی بیٹا عبداللہ خان سلفی ہے، میں خود تقریباً 45 سال سے سعودی عرب میں ملازمت کر رہا ہوں۔ 4 فروری 2025ء کو 5 سال بعد چھٹی پر پاکستان پہنچا۔ میرے آنے سے تقریباً 4، 5 دن قبل میرا بیٹا عبداللہ خان سلفی میرے پاکستان آنے کی خبر ملنے کے بعد گھر سے غائب ہوگیا۔
مقدمے کے متن کے مطابق والد نے بتایا کہ میرے سعودی عرب (جدہ) میں ملازمت کے دوران بیٹے نے بتایا کہ وہ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہا ہے اور وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے آسٹر یلیا جانا چاہتا ہے۔ اس کے لیے تقریباً ایک کروڑ روپے پاکستانی خرچہ آئے گا۔
والد نے بتایا کہ چونکہ میرا ایک ہی بیٹا ہے اور میں یہ تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ میرا حقیقی بیٹا میرے ساتھ دھو کا و غلط بیانی کر رہا ہے۔ میں نے اپنی زندگی کی جمع پونچی اور کچھ قرض لے کر اپنے بیٹے کو آسٹریلیا جانے کی غرض سے ایک کروڑ روپے پاکستان بھیجے۔
پولیس کو والد نے مزید بتایا کہ جب میں نے اسے بتایا کہ میں پاکستان آرہا ہوں تو وہ میرے آنے سے قبل ہی گھر سے تمام رقم کے ہمراہ غائب ہے۔ بیٹے کو اپنے طور پر تلاش کرتا رہا لیکن آج تک مجھے میرا بیٹا نہیں ملا۔ اس نے پیسے کس کو دینے تھے ، کہاں دیے، مجھے کچھ علم نہیں ہے۔ زندہ ہے یا کسی نے اغوا کیا ہوا ہے میرے علم میں نہیں ۔
پولیس کے مطابق اغوا کے جرم میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اور نوجوان کے ملنے پر ہی صورت حال واضح ہو سکے گی۔